نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کہا اس نے محبت ہی خدا ہے ارے کم بخت اس تک راستہ ہے جسے دیکهو محب الوطن ہے وہ جسے دیکهو وہ مشرک بن چکا ہے عجب ماحول ہے اس سر زمیں کا عجب اے آسماں اس کی فضا ہے محبت غیر کی دل میں ہے لیکن مرے اپنوں پہ میری جاں فدا ہے مجهے جو زہر اس نے ہے پلایا اسی میں میرے حصے کی شفا ہے ترے اک نام سے ہونٹوں کا...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آو کہ اس کی یاد کی محفل سجائیں آج آو پهر اس کا ذکر کریں جهوم جائیں آج ماتم بہت ہوئے ہیں شہیدوں پہ ہمدمو آو کہ ان کی مرگ پہ خوشیاں منائیں آج کب تک جہاں سے غرض ہو ہم کو بیکار میں دشت جنوں سے لاش کو اپنی اٹهائیں آج کس کو کریں شریک غم دو جہان میں کس کو ہم اپنے بعد بهی تجه سے ڈرائیں آج ہم ہیں اب...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کہہ دے اتنا ہی کیا برا ہوں میں تجه سے جڑ کر نہیں جڑا ہوں میں تیری محفل میں اور بهی تو ہیں اک اکیلا ہی کیا جدا ہوں میں مجه کو اتنی سی اک تجلی دے جس کی اتنی سی اک جلا ہوں میں خوں بہاوں گا خشک آنکهوں سے اتنا پتهر بهی کب بنا ہوں میں کل تها دیکها جہاں وہیں اب تک سر جهکائے ہوئے کهڑا ہوں میں تم کو...
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اللہ سبحان و تعالی آپ پر اپنی رحمتوں کے سائے ہمیشہ قائم رکهے آمین
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    درد کتنا ہے ٹوٹ جانے کا حوصلہ ہی نہیں بتانے کا کل تلک جرم تها دغا دینا اب بنا مشغلہ زمانے کا کوئی پوچهے تو حال کیسا ہے اس کے ہجراں میں اس دیوانے کا جب سے آیا ہوں میں اسیری میں زرد موسم ہے قید خانے کا خاک لایا ہے قیس جهولی میں اف یہ کم بخت ہے زمانے کا
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    طبیب دل کوئی ایسی دوا ہو نہ جس میں اس کی مرضی بن شفا ہو کوئی ایسا ہو رستہ اب ستارو نہ جس پر کوئی لمحہ بهر چلا ہو نجانے کس سفر پر آ گیا ہوں نجانے کس سفر کی ابتدا ہو کسے احساس ہے ان کافروں میں کہ کل کو دیکهنا روز جزا ہو مجهے اس نیند سے تم مت جگاو مری صبحوں میں میرا چیخنا ہو اٹهو پہلو سے میرے...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مری آوارگی خرد تک چهان مارا ہے گیا ہوں عقل حیواں تک اٹها کر ہست کا پردہ فنا کی شکل دیکهی ہے بچها کر دور تک نظریں بلندی پست دیکهی ہے
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مراد ان کا خاتمہ حضور میں کون ہوتا ہوں کسی کو رد کرنے والا جو مری سمجه میں آ جاتے ہیں ان کو قبول کر لیتا ہوں جو نہیں آتے ان کو قبول کرنے کی وجہ تلاش کرتا ہوں آپ کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں کہ آپ میری ان کاوشوں کو اپنا قیمتی وقت عنایت کرتے ہیں.. اللہ سبحان و تعالی آپ پر اپنی رحمتوں کے سائے ہمیشہ...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ابهی تو وصل کے لمحے شمار کرنے ہیں ابهی تو ہجر کے صدمے شکار کرنے ہیں ابهی تو غم کی سنانی ہے داستاں ہم نے ابهی تو درد کے قصے نگار کرنے ہیں ابهی تو وقت کی گردش میں ٹوٹنا ہے ہمیں ابهی تو عمر کے ٹکڑے ہزار کرنے ہیں ابهی تو ہم نے منانا ہے روٹهے ساجن کو ابهی تو خاک سے سولہ سنگهار کرنے ہیں ابهی تو...
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عجب سا وہم کهائے جا رہا ہے یقیں میں ڈر سمائے جا رہا ہے عجب سی ایک بے چینی ہے دل کو عجب سا غم ستائے جا رہا ہے بہت مجبور ہو کر کہہ رہا ہوں وہ ظالم ظلم ڈهائے جا رہا ہے نصیحت کس لئے ناصح اسے جو تمہی میں عیب پائے جا رہا ہے نجانے کس خوشی میں آج اتنا یہ دل ماتم منائے جا رہا ہے نہیں معلوم ازلوں سے...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیا داغ جگر کے اشکوں سے مٹتے ہیں جو اب مٹ جانے ہیں بے کار میں یونہی رو رو کے دن چار مرے کٹ جانے ہیں کیا روز میں اس کی یادوں کی یوں اوڑه کے چادر سو جاوں کیا روز یونہی ان خوابوں میں صدیوں کے سفر کٹ جانے ہیں اس خوف رجا سے پوچهو تم مجه سے نہ ہوا ممکن لیکن امید مری کب ٹوٹے گی کب آس کے دم گهٹ جانے...
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اس کے در پر جو دل گنوا آئے کتنے خوش ہیں کہ جاں بچا آئے اس کی زلفوں میں قید جب سے ہیں تب سے ہوتے ہوئے رہا آئے اب تو آیا ہے کفر کا جملہ لب پہ کوئی نہ پهر صدا آئے کان میں گونجتی ہے تنہائی نیند راتوں میں ہم کو کیا آئے اپنے مرقد پہ آ بہائیں کیا خوں، لہو، اشک ، سب بہا آئے خود سے رکها چهپا کے خود...
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ترے شہر کی ہوائیں بڑی تیز چل رہی ہیں ترے شہر کی ہوائیں بڑا ظلم کر رہی ہیں ترے شہر کی ہوائیں در دل پہ جانے کب سے دئے جا رہی ہیں دستک مرے دل میں بس نہ جائیں ترے شہر کی ہوائیں انہیں روک لو کہ میں ہوں کوئی اک چراغ شب کا مجهے دن میں مت بجهائیں ترے شہر کی ہوائیں کسی شام تیری خوشبو کسی شب مہک کو...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ... اگر ... اگر دل کو جلا کر اگر آنسو بہا کر مجهے کچه چین آتا تو یہ سب کر گزرتا اگر خود کو بهلا کر کہیں سے اس کو جا کر کبهی میں ڈهونڈ پاتا تو یہ سب کر گزرتا اگر گلیاں سجا کر نئی عیدیں منا کر وہ خالق مان جاتا تو یہ سب کر گزرتا
Top