نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عظیم اس گلستاں... دل کو تسلی دی تهی ... سکون قلب اتنی دیر کردی ... شکوہ کرنا چاہا تها لیکن واضح نہ کر پایا جزاک اللہ
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یہ کِس کا غم منائے جا رہے ہیں جو اِتنا مسکرائے جا رہے ہیں اُسے معلوم ہے، دنیا کو جس کے لئے دشمن بنائے جا رہے ہیں نجانے کِس لئے اشکوں کا دریا نجانے کیوں بہائے جا رہے ہیں کہو اُس نغمہ گر سے چپ رہے وہ کہ اب نوحے سنائے جا رہے ہیں بہت مجبور ہو کر اُٹھ رہے ہیں جو اُس در سے اُٹهائے جا رہے ہیں گِنی...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اللہ سبحان و تعالی آپ کے علم میں مزید اضافہ فرمائے آمین
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    زلف جاناں کی جدائی سے نہ آئے خوف کیوں قید ہو ایسی، رہائی سے نہ آئے خوف کیوں
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    قید میں اس کی، رہائی سے نہ آئے خوف کیوں
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    زلف جاناں کی جدائی سے نہ آئے خوف کیوں ہم اسیروں کو رہائی سے نہ آئے خوف کیوں کیوں نہ اپنی خاک اوڑهے اب کہیں ہم جا بسیں اب ہمیں اس کی خدائی سے نہ آئے خوف کیوں
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین طارق شاہ
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ملا ہے کیا تجهے دنیا جلا کر یوں میرا اک تماشا سا بنا کر نجات اس غم سے مر کر ہی ملے گی مری خاطر تو مرنے کی دعا کر کبهی آ بیٹه میرے روبرو سن کبهی اپنی سنا میری سنا کر عجب ہے عشق میں یہ خود پسندی خدارا اب مجهے خود سے رہا کر کبهی اپنی بهی جانب دیکه ناصح مری ہی ذات کو نہ بد کہا کر خدا نے جس کو...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین طارق شاہ
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اللہ بہتر جاننے والا ہے
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین طارق شاہ
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مرے آگے نہ کچه بهی اب جہاں ہے مری خاطر مکاں بهی لا مکاں ہے مجهے کب ہوش ہے کہ میں کہاں ہوں مجهے کب علم ہے کہ تو کہاں ہے میں کیوں کر اپنی شہرت کے لئے یوں کہوں دنیا سے ہاں ہاں تو بهی ہاں ہے ملا ہے حکم اس کا تو سناوں وگرنہ سن سکو کب داستاں ہے کہاں ہیں آج میرے اشک ڈهونڈو وہ میری مسکراہٹ اب کہاں...
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اُسے پیغام لکھنا چاہتا ہُوں اُسی کے نام لکھنا چاہتا ہُوں اے زُلفِ یار کی کالی گھٹاو مَیں صبح و شام لکھنا چاہتا ہوں سرِ بازار بکنے آ گیا ہوں خود اپنے دام لکھنا چاہتا ہوں میں اپنا جرم کب کا لکھ چکا ہوں ترا الزام لکھنا چاہتا ہوں میں اپنی ذات پر ہوتا ہوا اک کوئی الہام لکھنا چاہتا ہوں زمانے بهر...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تیرے ہجراں میں مر نہ جاوں میں جو نہ کرنا ہے کر نہ جاوں میں یوں تغافل برت نہ مجه سے تو چهوڑ تیرا بهی در نہ جاوں میں اے شب غم گسار اب تجه سے تیرے سائے سے ڈر نہ جاوں میں کب تلک در بدر پهروں جگ میں کب تلک بول گهر نہ جاوں میں جب سے سیکها ہے قیس نے جینا اس کو ڈر ہے کہ مر نہ جاوں میں 7 جنوری 2014
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہم اسیروں کو رہائی سے ہے آتا خوف اب ان بتوں کی ہمنوائی سے ہے آتا خوف اب ہو کوئی ایسا ٹهکانہ جس میں اب ہم جا چهپیں ہم کو جگ کی پارسائی سے ہے آتا خوف اب دم ترا بهرتے ہیں لیکن ہو ہمیں اپنی تلاش پند گو کی اس دہائی سے ہے آتا خوف اب کیوں کریں اس کی تمنا جو تمنا تها نہیں ہائے اپنی بے وفائی سے ہے آتا...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    میرا نام محمد عظیم قیس ہے حضور گستاخی معاف
Top