نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    خون آنکهوں کے رستے بہا دیجئے اک نئے ڈهنگ سے ہم کو رلا دیجئے مار ڈالیں نہ یادیں گئے وقت کی گزری باتوں کو دل سے بهلا دیجئے اب تو رخت سفر بهی میسر نہیں حوصلہ اپنے قدموں کو کیا دیجئے گر دعاوں سے تاثیر چهننے لگے مخلصی دل کی تهوڑی بڑها دیجئے اس برس پهر تمنا نہ کی جائے گی پچهلے سالوں کے وعدے نبها...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    قریب وقت وہ آیا خدا خدا کر کے ملے گا دشت میں سایہ خدا خدا کر کے سکون دل کا گنوایا صنم صنم کرتے قرار دل کا ہے پایا خدا خدا کر کے سبق وہی تو ہے مسلم جسے معلم نے تجهے پڑها کے سکهایا خدا خدا کر کے کیا ہے دوست رقیبوں کو آج پهر ہم نے ہے دشمنوں نے ستایا خدا خدا کر کے جهکائیے نہ زمانے کے سامنے پهر...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین محمد یعقوب آسی
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تیری چوکهٹ پہ سر جهکاوں گا تیرے قدموں میں جاں سے جاوں گا تجه سے وعدہ ہے تیرے عاشق کا چاک سینہ بهی کر دکهاوں گا آگ دل میں لگائی وہ تو نے روز محشر جسے بجهاوں گا تو جو کہہ دے تو خون رووں گا تو جو کہہ دے تو مسکراوں گا مجه کو ڈر ہے تلاش میں تیری گهر کا رستہ ہی بهول جاوں گا تو ہی کہہ دے اے میری...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ترا شکریہ غم دو جہاں غم آ گہی سے ملا دیا ترا شکریہ غم دو جہاں مجهے آج تو نے رلا دیا ترا شکریہ غم دو جہاں کہ نصیب میرا جگا دیا ترا شکریہ غم دو جہاں غم آ گہی سے ملا دیا ترا شکریہ غم دو جہاں مجهے ظلم سہنا سکها دیا ترا شکریہ غم دو جہاں مجهے ظالموں کا پتا دیا ترا شکریہ غم دو جہاں کہ ابد کی نیند...
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اداس شب کے ستارو سلام کہتا ہوں مری تلاش کے مارو سلام کہتا ہوں جلا دیا ہے چمن دل کی ہر تمنا کا مرے چمن کی بہارو سلام کہتا ہوں دعائے خیر ہی دیتا ہوں بد دعاوں میں مرے حبیب کے یارو سلام کہتا ہوں عظیم بات نہ بنتی ہے کچه بنانے سے گلی گلی میں پکارو سلام کہتا ہوں 29 جنوری 2014
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین محمد یعقوب آسی
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    میری جهولی میں کچھ شرارے ہیں کچھ ہیں میرے تو کچھ تمہارے ہیں پوچھتے کیا ہو آو دیکهو تو کیسے ہجراں میں دن گزارے ہیں داغ دامن کے دهو لئے لیکن داغ دل کے بہت نکهارے ہیں اس کی نظروں کا تیر چلتے ہی سب نے سینوں کے رخ سنوارے ہیں ہم نے ہمدم کبهی یہ سوچا ہے ؟ ہم ہی دهرتی پہ کیوں پدهارے ہیں رب کی لعنت...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تری جانب سے اِک پیغام آتا رہی حسرت کہ میرے نام آتا خُوشی سے مر نہ جاتا گر ستم گر زُباں تک دل سے تیرا نام آتا کبهی تو بزمِ ساقی سے اِدهر بهی ہَوا میں جُهومتا اِک جام آتا کہانی زندگی کی تهی تو کیسے بَھلا اِک موت سے اَنجام آتا عظیم اُن شہرتوں کی بَستیوں سے کوئی تو لَوٹ کر بدنام آتا
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین محمد یعقوب آسی
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دین و دنیا بُھلا کے بیٹھے ہیں عشق مذہب بَنا کے بیٹھے ہیں اپنی مَیت سَجا کے بیٹھے ہیں اِک تماشا لَگا کے بیٹھے ہیں خُون اپنا بہا کے بیٹھے ہیں آپ خُود کو مِٹا کے بیٹھے ہیں دل جلانے کی بات کرتے ہو ہم تو خُود کو جَلا کے بیٹھے ہیں تیرے ہجراں میں کون جانے ہم کتنے صدمے اُٹها کے بیٹھے ہیں بُهول...
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین محمد یعقوب آسی
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سوچتا ہوں لوٹ جاوں اس سفر کو چهوڑ کر اپنے پیروں کو پهر اس دنیا کی جانب موڑ کر تم گئے ہو کیوں مجهے یوں چهوڑ کر تنہا کہو یوں بهی جاتا ہے کوئی کیا سب تعلق توڑ کر ٹوٹ جاتا ہوں مسلسل ٹوٹنے کے خوف سے خود کو رکهتا ہوں میں پهر سے ٹوٹنے کو جوڑ کر
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنے ہونے سے بهی اب تو خوف آتا ہے مجهے اس کے ہونے سے اے ناصح کیوں ڈراتا ہے مجهے دیکه لی اوقات اپنی آج اس کی آنکه میں جو سمجهتا ہے کهلاتا ہے پلاتا ہے مجهے کس تعلق پر میں رکهوں تجه سے رشتہ استوار ہر تعلق بے سبب ہی توڑ جاتا ہے مجهے کیا برا تها گر نہ ہوتا شوق مرنے کا تجهے زندگی کیا ہے مرا قاتل...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جیت جاوں تو ہار جاتا ہوں خود سے لڑنے بے کار جاتا ہوں تیرے گلشن سے روز لے کر میں اپنی جهولی میں خار جاتا ہوں تجه پہ جاتا ہوں صدقے جان جاں تجه پہ ہر دم نثار جاتا ہوں تیری راہوں میں دهول ہو کے میں بن کے اپنا غبار جاتا ہوں جیت جاتا ہوں قیس دنیا سے خود سے لیکن میں ہار جاتا ہوں 27 جنوری 2014
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تمام حضرات سے تنقید کی درخواست ہے
Top