خاک اپنے بخت میں تهی خاک میں ہم سو گئے
ہم اسی جانب سے آئے تهے جدهر کو ہو گئے
رات بهر کرتے رہے ہم یوں کسی سے اک گلہ
جس طرح ہم بے وفا سے با وفا سے ہو گئے
واہ رے قسمت کیا عجب ہی کهیل کهیلا ہے کہ اب
ہنستے ہنستے آپ اپنی لاش پر ہیں رو گئے
تو نے اتنا بهی نہ دیکها اے ہمارے عشق کیا
جاگتے ہم رہ گئے اور...