نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    اختر شیرانی مُجھے اپنی پستی کی شرم ہے تِری رفعتوں کا خیال ہے ۔ اختر شیرانی

    مُجھے اپنی پستی کی شرم ہے تِری رفعتوں کا خیال ہے مگر اپنے دل کو میں کیا کروں، اِسے پھر بھی شوقِ وصال ہے اِس ادا سے کون یہ جلوہ گر سرِ بزمِ حُسنِ خیال ہے جو نفس ہے مستِ بہار ہے، جو نظر ہے غرقِ جمال ہے اُنہیں ضد ہے عرضِ وصال سے مجھے شوقِ عرضِ وصال ہے وہی اب بھی اُن کا جواب ہے، وہی اب بھی میرا...
  2. فرخ منظور

    میر مثالِ سایہ محبت میں جال اپنا ہوں ۔ میر تقی میرؔ

    مثالِ سایہ محبت میں جال اپنا ہوں تمھارے ساتھ گرفتارِ حال اپنا ہوں سرشک ِسرخ کو جاتا ہوں جو پیے ہر دم لہو کا پیاسا علی الاتصال اپنا ہوں اگرچہ نشہ ہوں سب میں خمِ جہاں میں لیک برنگ مے عرقِ انفعال اپنا ہوں مری نمود نے مجھ کو کیا برابر خاک میں نقشِ پا کی طرح پائمال اپنا ہوں ہوئی ہے زندگی دشوار...
  3. فرخ منظور

    میر اودھر تلک ہی چرخ کے مشکل ہے ٹک گذر ۔ میر تقی میر

    اودھر تلک ہی چرخ کے مشکل ہے ٹک گذر اے آہ پھر اثر تو ہے برچھی کی چوٹ پر دھڑکا تھا دل طپیدنِ شب سے سو آج صبح دیکھا وہی کہ آنسوؤں میں چو پڑا جگر ہم تو اسیرِ کنج قفس ہوکے مرچلے اے اشتیاقِ سیرِ چمن تیری کیا خبر مت عیب کر جو ڈھونڈوں میں اس کو کہ مدعی یہ جی بھی یوں ہی جائے گا رہتا ہے تو کدھر...
  4. فرخ منظور

    درد دردِ دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو ۔ خواجہ میر دردؔ

    دل کو لے جاتی ہیں معشوقوں کی خوش اسلوبیاں ورنہ ہیں معلوم ہم کو سب انھوں کی خوبیاں صورتوں میں خوب ہوں گی شیخ گو حورِ بہشت پر کہاں یہ شوخیاں یہ طَور یہ محبوبیاں دردِ دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو ورنہ طاعت کے لیے کچھ کم نہ تھے کرّ و بیاں آپ تو تھیں ہی پر اس کا بھی کیا خانہ خراب دردؔ اپنے ساتھ...
  5. فرخ منظور

    ساغر صدیقی نکلے صدف کی آنکھ سے موتی مرے ہوئے ۔ ساغر صدیقی

    نکلے صدف کی آنکھ سے موتی مرے ہوئے پھوٹے ہیں چاندنی سے شگوفے جلے ہوئے ہے اہتمامِ گریہ و ماتم چمن چمن رکھے ہیں مقتلوں میں جنازے سجے ہوئے ہر ایک سنگِ میل ہے اب ننگِ رہگذر ہیں رہبروں کی عقل پر پتھر پڑے ہوئے بے وجہ تو نہیں ہیں چمن کی تباہیاں کچھ باغباں ہیں برق و شرر سے ملے ہوئے اب میکدے میں بھی...
  6. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی اُسے چھو سکی نہ ظلمت، نہ ضیائے ماہ و انجم ۔ مصطفیٰ زیدی

    اُسے چھو سکی نہ ظلمت، نہ ضیائے ماہ و انجم مگر اے اُداس شاعر ترا سرمدی ترنّم مری نوبہار رُک جا، مری غم گسار رک جا ابھی سخت ہے اندھیرا، ابھی تیز ہے تلاطُم مجھے کیا خبر تھی اس کی کہ کسی کو دیکھتے ہی مرا ساتھ چھوڑ دے گا، مرا بے وفا تبسّم مرے ہونٹ جل رہے تھے، مرا دل سلگ رہا تھا وہ سلام کر رہی تھی،...
  7. فرخ منظور

    میر ہم ہیں مجروح ماجرا ہے یہ ۔ میر تقی میر

    ہم ہیں مجروح ماجرا ہے یہ وہ نمک چھڑکے ہے مزا ہے یہ آگ تھے ابتداے عشق میں ہم اب جو ہیں خاک، انتہا ہے یہ بودِ آدم نمودِ شبنم ہے ایک دو دم میں پھر ہوا ہے یہ شکر اس کی جفا کا ہو نہ سکا دل سے اپنے ہمیں گلا ہے یہ شور سے اپنے حشر ہے پردہ یوں نہیں جانتا کہ کیا ہے یہ بس ہوا ناز ہو چکا اغماض ہر...
  8. فرخ منظور

    دوست کے نام ۔ (پطرس بخاری)

    دوست کے نام (پطرس بخاری) از لاہور اے میرے کراچی کے دوست! چند دن ہوئے میں نے اخبار میں یہ خبر پڑھی کہ کراچی میں فنون لطیفہ کی ایک انجمن قائم ہوئی ہے جو وقتاً فوقتاً تصویروں کی نمائشوں کا اہتمام کرے گی۔ واضح طور پر معلوم نہ ہوسکا کہ اس کے کرتا دھرتا کون اہل جنون ہیں لیکن میں جانتا ہوں کہ آپ کو...
  9. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی یہ ایک بات کہ اُس بُت کی ہمسری بھی نہیں ۔ مصطفیٰ زیدی

    غزل یہ ایک بات کہ اُس بُت کی ہمسری بھی نہیں مبالغہ بھی نہیں، محض شاعری بھی نہیں ہم عاشقوں میں جو اک رسم ہے مروّت کی تمھارے شہر میں از راہِ دلبری بھی نہیں یہاں ہم اپنی تمنّا کے زخم کیا بیچیں؟ یہاں تو کوئی ستاروں کا جوہری بھی نہیں کسی کا قُرب جو ملتا تو شعر کیوں کہتے فسردہ حالیِ اربابِ فن بُری...
  10. فرخ منظور

    ناسخ مردہ دل خاک جیا کرتے ہیں ۔ شیخ امام بخش ناسخؔ

    جان ہم تجھ پہ دیا کرتے ہیں نام تیرا ہی لیا کرتے ہیں چاک کرنے کے لیے اے ناصح ہم گریبان سیا کرتے ہیں ساغرِ چشم سے ہم بادہ پرست مئے دیدار پیا کرتے ہیں زندگی زندہ دلی کا ہے نام مردہ دل خاک جیا کرتے ہیں سنگِ اسود بھی ہے بھاری پتھر لوگ جو چوم لیا کرتے ہیں کل نہ دے گا کوئی مٹی بھی انہیں آج زر جو...
  11. فرخ منظور

    میر عشقِ صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا ۔ میر تقی میرؔ

    عشقِ صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا تازہ کیا پیمان صنم سے دین گیا ایمان گیا میں جو گدایانہ چلّایا در پر اس کے نصفِ شب گوش زد آگے تھے نالے سو شور مرا پہچان گیا آگے عالم عین تھا اس کا اب عینِ عالم ہے وہ اس وحدت سے یہ کثرت ہے یاں میرا سب گیان گیا مطلب کا سررشتہ گم ہے کوشش کی کوتاہی نہیں...
  12. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی گریہ تو اکثر رہا، پَیہم رہا ۔ مصطفیٰ زیدی کی غزل میر تقی میر کی زمین میں

    میر تقی میر کی زمین میں مصطفیٰ زیدی کی ایک غزل گریہ تو اکثر رہا، پَیہم رہا پھر بھی دل کے بوجھ سے کچھ کم رہا قمقمے جلتے رہے ، بُجھتے رہے رات بھر سینے میں اک عالم رہا اُس وفا دشمن سے چُھٹ جانے کے بعد خود کو پا لینے کا کِتنا غم رہا اپنی حالت پر ہنسی بھی آئی تھی اِس ہنسی کا بھی بڑا ماتم رہا...
  13. فرخ منظور

    نی سیو! اسیں نیناں دے آکھے لگے ۔ شاہ حسین

    نی سیو! اسیں نیناں دے آکھے لگے جیہناں پاک نگاہاں ہوئیاں،سے کہیں نہیں جاندے ٹھگے کالے پٹ نہ چڑھے سفیدی،کاگ نہ تھیندے بگے شاہ حسین شہادت پائین، جومرن مِتراں دے اگے (شاہ حسین) اوکھے لفظاں دے معنے نیناں: اکھاں پٹ: کپڑے کاگ: کاں بگے: چٹے متراں: محبوباں
  14. فرخ منظور

    نیہو لا لیا بے پرواہ دے نال ۔ شاہ حسین

    نیہو لا لیا بے پرواہ دے نال اوس دین دُنی دے شاہ نال قاضی' مُلا متیں دیندے کھرے سیانے راہ دسیندے عشق کیہہ لگے راہ نال ندیوں پار رانجھن دا ٹھانا! کیتا کول' ضروری جانا منتاں کراں ملاح نال کہے حسین فقیر نمانا دنیا چھوڑ ' آخر مر جانا اوڑک کم اللہ نال اوکھے لفظاں دے معنے دین دُنی: دین تے دنیا متیں...
  15. فرخ منظور

    اقتباسات فرخ منظور کے مختلف کتب سے پسندیدہ اقتباسات

    فانیؔ بدایونی یوں تو مشرقی تہذیب کے بڑے دلدادہ تھے لیکن انہیں اردو رسم الخط سے سخت چڑ تھی۔ اس کے برعکس وہ رومن رسم الخط کے بڑے حامی تھے چنانچہ اپنی غزلیں انگریزی ٹائپ رائٹر پر ٹائپ کرتے تھے۔ اس موضوع پر ان میں اور مولوی صاحب (مولانا ابوالاعلیٰ مودودی کے بڑے بھائی مولانا ابوالخیر مودودی) میں خوب...
  16. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی پہلے تو غمِ دل میں تھے خرد سے بیگانے ۔ مصطفیٰ زیدی

    پہلے تو غمِ دل میں، تھے خرد سے بیگانے ہم کو کون سا غم ہے، آج کل خدا جانے آج اہلِ زنداں نے رت جگا منایا ہے آج شہر والوں پر، ہنس رہے ہیں دیوانے ضبط اے دلِ بے تاب، دوسروں کی محفل ہے لوگ اس کی پلکوں میں، ڈھونڈ لیں گے افسانے جب کبھی ستاروں کا کوئی نامہ بر آیا میرے در پہ دستک دی، بار بار دنیا نے...
  17. فرخ منظور

    ہم اہل قلم کیا ہیں؟ ۔ شورش کاشمیری

    ہم اہل قلم کیا ہیں؟ از شورش کاشمیری اَلفاظ کا جھگڑا ہیں ، بے جوڑ سراپا ہیں بجتا ہوا ڈنکا ہیں ، ہر دیگ کا چمچا ہیں ہم اہلِ قلم کیا ہیں ؟ مشہور صحافی ہیں ، عنوانِ معافی ہیں شاہانہ قصیدوں کے، بے ربط قوافی ہیں ہم اہلِ قلم کیا ہیں ؟ چلتے ہوئے لَٹّو ہیں ، بے ِزین کے ٹَٹّو ہیں اُسلوبِ نگارش کے، منہ...
  18. فرخ منظور

    ڈاکٹر مبارک علی کی ویب سائٹ

    ڈاکٹر مبارک علی کی ویب سائٹ سے ان کی تمام کتب ڈاؤنلوڈ کیجیے۔ ویب سائٹ http://www.drmubarakali.com/ ڈاکٹر مبارک علی کی کتب http://www.drmubarakali.com/frmBooks.aspx
  19. فرخ منظور

    مکمل پرانے خدا ۔ تحریر: کرشن چندر

    پرانے خدا تحریر: کرشن چندر متھرا کے ایک طرف جمناہے اور تین طرف مندر ، اس حددو اربعہ میں نائی حلوائی ، پانڈے ، پجاری اور ہوٹل والے بستے ہیں۔جمنا اپنارُخ بدلتی رہتی ہے۔نئے نئے عالی شان مندر بھی تعمیر ہوتے رہتے ہیں۔لیکن متھرا کاحدوداربعہ وہی رہتا ہے، اس کی آبادی کی تشکیل اور تناسب میں کوئی کمی...
  20. فرخ منظور

    اقبال کی فکر اور غلطی ہائے مضامیں ۔ ڈاکٹر ساجد علی

    اقبال کی فکر اور غلطی ہائے مضامیں تحریر: ڈاکٹر ساجد علی ناصر کاظمی کا ایک شعر یاد آ رہا ہے: ہجوم نشہ فکر سخن میں بدل جاتے ہیں لفظوں کے معانی فکر سخن ہی میں نہیں بلکہ بعض اوقات گروہی، سیاسی مذہبی مفادات کے لیے بھی الفاظ کے معنی تبدیل کر لیے جاتے ہیں۔ عظیم فلسفی کارل پوپر نے سائنس کے مورخین کے...
Top