نتائج تلاش

  1. حسان خان

    جب نہ ساتھی ہو کوئی بگڑی ہوئی تقدیر کا - فاضل کشمیری

    جب نہ ساتھی ہو کوئی بگڑی ہوئی تقدیر کا اے دلِ مایوس دامن تھام لے تدبیر کا واہ کیا کہنا تری ترچھی نظر کے تیر کا حوصلہ مر مر کے پورا ہو گیا نخچیر کا کر رہا ہوں اس لیے میں کعبۂ دل کا طواف عکس ہے اِس آئینے میں آپ کی تصویر کا تیرے در کی خاک دنیا میں میسر ہو جسے جیتے جی طالب نہ ہو وہ پھر کبھی اکسیر...
  2. حسان خان

    ہیں وہ آمادہ مرے لاشے پہ آنے کے لیے - تعشق لکھنوی

    ہیں وہ آمادہ مرے لاشے پہ آنے کے لیے کیا کریں شرم و حیا مانع ہے جانے کے لیے لو نکیرین آئے تربت میں ستانے کے لیے کیا بلایا تھا ہمیں باتیں سنانے کے لیے موسمِ گل ہو گیا آمادہ جانے کے لیے اور جگہ ڈھونڈا کیے ہم آشیانے کے لیے خاک اڑا رکھی ہے کیوں [اے] چرخ اٹھانے کے لیے نقشِ پا ہیں ہم تو خود بیٹھے...
  3. حسان خان

    تعارف کراچی سے محمد غفران صدیقی

    خوش آمدید غفران بھائی ۔ :)
  4. حسان خان

    تری گلی سے پریشان و اشک بار آئے - تعشق لکھنوی (غزل)

    تری گلی سے پریشان و اشک بار آئے لحد میں ہم دلِ بیمار کو اتار آئے کبھی نہ ہوش میں ہم اے خیالِ یار آئے کسی کے در پہ گئے جب اُسے پکار آئے بنی ہے کیا دلِ بیتاب پر خدا جانے کچھ آج اشک بھی آنکھوں سے بے قرار آئے کمالِ عشق میں وہ اعتبار لے گئے ہم عدم میں غل ہے کہ یکتائے روزگار آئے ہماری خاک پڑی ہے...
  5. حسان خان

    کربلا میں جا کے دنیا کا گلہ جاتا رہا - تعشق لکھنوی (سلام)

    کربلا میں جا کے دنیا کا گلہ جاتا رہا سیرِ گلزارِ جناں کا حوصلہ جاتا رہا دل کو چین آتا ہے رونے سے غمِ شبیر میں ایک آنسو کیا گرا ایک آبلہ جاتا رہا بیڑیاں اتریں تو عابد کو ہوا اس کا ملال محنت و اندوہ و غم کا سلسلہ جاتا رہا کہتے تھے عابد ہزار افسوس اے واماندگی ہم اکیلے رہ گئے سب قافلہ جاتا رہا...
  6. حسان خان

    درِ علی پہ سر اس خاکسار کا پہنچا - تعشق لکھنوی (سلام)

    درِ علی پہ سر اس خاکسار کا پہنچا دماغ عرش پہ مشتِ غبار کا پہنچا عطا ہو ساغرِ کوثر لبالب اے ساقی کہ دم لبوں پہ ترے بادہ خوار کا پہنچا ادھر جواں ہوئے اکبر ادھر اجل آئی پیام ساتھ خزان و بہار کا پہنچا کہاں یہ نشۂ غفلت لحد میں او غافل بہت قریب زمانہ اتار کا پہنچا نجف میں، ماریہ میں، طوس میں،...
  7. حسان خان

    بوسنیائی شہر 'تراونِک' ایک پولِش عکاس کی نظروں سے

    آپ کے دھاگوں کا انتظار رہے گا۔ اور اگر ہو سکے تو اس سے بھی آگاہ کیجیے گا کہ کون سی کتب یا مضامین زیرِ مطالعہ ہیں۔ بس اُن دھاگوں میں ٹیگ کرنا مت بھولیے گا۔
  8. حسان خان

    دل کو میرے خُمِ خُمخانہ بنایا ہوتا - نظام الدولہ نواب محمد مردان علی خان

    دل کو میرے خُمِ خُمخانہ بنایا ہوتا کاسۂ سر کو بھی پیمانہ بنایا ہوتا ہوں فقط عقل کی افراط سے ششدر یا رب اس سے بہتر تھا کہ دیوانہ بنایا ہوتا کاش ہوتیں صدفِ دُر مری چشمِ گریاں دانۂ اشک کو دُردانہ بنایا ہوتا گر سلیماں کا حشم مجھ کو دیا تھا تو نے خانۂ دل کو پری خانہ بنایا ہوتا آتشِ غم سے جلانا ہی...
  9. حسان خان

    بوسنیائی شہر 'تراونِک' ایک پولِش عکاس کی نظروں سے

    دارالحکومت سرائیوو سے نوے کلو میٹر دور واقع اور محض ستائیس ہزار نفور پر مشتمل یہ خوبصورت شہر ۱۶۹۷ء سے ۱۸۵۰ء تک عثمانی بوسنیا کا دارالحکومت رہا ہے۔ (موجودہ پولینڈ میں تقریباً ہزار سال قبل 'لخ' نامی ایک قوم آباد تھی جنہیں موجودہ پولِش لوگوں کا جد مانا جاتا ہے۔ عثمانی جب ہنگری اور یوکرائن کے لوگوں...
  10. حسان خان

    گرجستانی راہب کی اعجاب انگیز زندگی

    مغربی گرجستان (جارجیا) کے بالکل دور دراز حصے میں ایک راہب چالیس میٹر لمبے چونے کے ستون پر زندگی بسر کرتا ہے۔ کاتسخی نامی یہ ستون پندرہویں صدی عیسوی تک مسیحی راہبوں کی آماجگاہ بنی رہی تھی جو دنیاوی وسوسوں سے دور ہو کر یہاں عبادت کی غرض سے زندگی گزارتے تھے۔ عثمانی سلطنت کے قبضے کے بعد یہ رسم ختم...
  11. حسان خان

    نہاں جب ہوا ماہِ کامل ہمارا - تعشق لکھنوی

    نہاں جب ہوا ماہِ کامل ہمارا تڑپتا رہا دیر تک دل ہمارا صد افسوس قاتل نے اتنا نہ دیکھا کہ کیوں کر تڑپتا ہے بسمل ہمارا نہ چونکے حضور آپ سوتے تھے غافل پکارا کیا رات بھر دل ہمارا کہاں پر کنارہ کیا چشمِ تر نے جنازہ چلا سوئے ساحل ہمارا نہ تھی آس پھرنے کی جو اُس گلی سے گلے مل کے رخصت ہوا دل ہمارا...
  12. حسان خان

    جوش شاعروں کا منشور - جوش ملیح آبادی

    خاطر کا پیچ و تاب بھلاتے رہیں گے ہم نوعِ بشر کی زلف بناتے رہیں گے ہم احباب ہی کا ساتھ نہ دیں گے، خدا گواہ اغیار کا بھی ہات بٹاتے رہیں گے ہم بھولے سے بھی دَغا نہ کریں گے کسی کے ساتھ اور خود ہر اک فریب میں آتے رہیں گے ہم سارا جہاں جو بر سرِ شر ہے تو کیا ہوا سارے جہاں کی خیر مناتے رہیں گے ہم...
  13. حسان خان

    حکایت بود بے پایاں، بہ خاموشی ادا کردم۔۔

    حکایت بود بے پایاں، بہ خاموشی ادا کردم۔۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر بمرد عدو جای شادمانی نیست که زندگانیِ ما نیز جاودانی نیست (سعدی شیرازی) اگر دشمن مر گیا تو خوشی کا موقع نہیں ہے، اس لیے کہ ہماری اپنی زندگی بھی جاودانی نہیں ہے۔
  15. حسان خان

    عثمانی روح کا حامل بوسنیائی شہر 'موستار'۔۔

    @ابو شامل برادر، میں آپ کی بات سے متفق ہوں۔ مجھے خودبیزاری سے زیادہ شاید ہی کوئی اور چیز بری لگتی ہو۔۔ مجھے اس سے مسئلہ نہیں کہ کسی مسلمان گھرانے میں پیدا ہونے والے شخص کا مذہبی عقائد پر ایمان معدوم گیا ہو، اور مجھے اس کی بھی فکر نہیں کہ کسی مسلمان گھرانے میں پیدا ہونے والا مذہبی تعلیمات پر عمل...
  16. حسان خان

    عثمانی روح کا حامل بوسنیائی شہر 'موستار'۔۔

    شکریہ زبیر مرزا بھائی۔۔۔ بطور پاکستانی مسلمان ہونے کے مجھے اس بات پر بہت افسوس ہوتا ہے کہ بوسنیا اور بوسنیائی معاشرہ ہماری اجتماعی یادداشت کا حصہ نہیں ہے۔ یہاں اگر ہم 'مسلمانوں' کی بات کرتے ہیں تو ہماری نگاہوں میں ہمیشہ بری مثالیں ہی سامنے آتی ہیں۔ ہم میں سے اکثر لوگ یہ ماننے کو تیار ہی نہیں...
  17. حسان خان

    چوکنڈی مقابر : آئیں آپ کو ایک تباہ ہوتے ورثے کی سیر کرواؤں

    زبردست تصاویر امجد بھائی :) بسم اللہ جناب۔ میری طرف سے ہاں سمجھیے۔ :)
  18. حسان خان

    عثمانی روح کا حامل بوسنیائی شہر 'موستار'۔۔

    منبع (مندرجہ بالا ساری تصاویر ایک پولِش عکاس کی ہیں۔) انیسویں صدی عیسوی کے اواخر میں یہ شہر اور اس کے مکین کچھ ایسے نظر آتے تھےِ۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ کس وجہ سے سرب اور کروٹ باشندے بوسنیائی لوگوں کو تحقیراً تُرک کہتے ہیں۔ منبع ہنگامِ غروب شہر کا جادوئی منظر منبع
  19. حسان خان

    عثمانی روح کا حامل بوسنیائی شہر 'موستار'۔۔

    ستاری موست۔۔ یہ پُل سولہویں صدی عیسوی میں تعمیر ہوا تھا اور اس شہر کی سب سے مشہور و ممیز عمارت ہے۔ دورانِ جنگ کروٹ فوج نے اسے 'عثمانیوں کی نشانی' ہونے کی وجہ سے ڈائنامائٹ سے اڑا دیا تھا۔ ۲۰۰۴ء میں اس کی دوبارہ تعمیر ہوئی ہے۔ حوالہ: http://en.wikipedia.org/wiki/Stari_Most ایک...
  20. حسان خان

    محمد پاشا سوکولووِچ پُل: عثمانی بوسنیا کی بہترین یادگار

    عثمانی دور کی اہم ترین یادگاروں میں سے ایک یہ پُل سولہویں صدی عیسوی میں اسی علاقے سے تعلق رکھنے والے عثمانی وزیرِ اعظم محمد پاشا سوکولووِچ کے حکم سے تعمیر کیا گیا تھا۔ ۲۰۰۷ء میں یونیسکو کی جانب سے اس پل کا نام میراثِ جہانی کی فہرست میں بھی شامل ہو چکا ہے۔ جس قصبے میں یہ پل واقع ہے وہ جنگ سے قبل...
Top