گذرے سرِ عرش جب جنابِ والا
اللہ رے شوقِ دیدِ قدِ بالا
طوبیٰ نے یہ سر اٹھا کے حسرت سے کہا
مضمونِ قیامت گیا بالا بالا
دل بزمِ محبت میں ادیب اپنا ہے
عشاق میں کیا خوب نصیب اپنا ہے
سب عشق مجازی ہیں حقیقی ہے یہ عشق
اللہ کا محبوب حبیب اپنا ہے
ہوں دل سے فدائے رخِ نیکوئے نبی
یا رب مری آنکھوں کو دکھا...