تصویرکَش کا نام نہ دینے کا اعتراض تو ٹھیک ہے، اور اس کے لیے میں واقعی قصوروار ٹھہرا۔ تصویر کو میں بھی تصویرکَش کی ملکیت سمجھتا ہوں، اور اُس سے نسبت دیے بغیر اُس کی تصویر کو پھیلانا یقیناً اخلاقی جرم ہے۔ لیکن اگر آپ پوسٹ نمبر ۶ کی جانب دیکھیں تو آپ کو نظر آ جائے گا کہ میں نے منابع کے روابط دیے...