چشمِ وحدت بیں سے جب دیکھا مرقع دہر کا
اک اسی کی شکل ہے ان ساری تصویروں کے بیچ
(سلطانِ اودھ واجد علی شاہ)
اسی کی روشنی ہے شعلۂ آوازِ بلبل میں
اسی کے نور کا جلوہ ہے برقِ خندۂ گل میں
(اسیر لکھنوی)
لن ترانی نے بڑھا دی ارنی کی تکرار
طالبِ دید کا پہلے تو یہ اصرار نہ تھا
(جلال لکھنوی)
ان کی آنکھوں...