وضاحت میں جمع کا صیغہ استعمال کر کے آپ نے اپنی دور اندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے تمام ممکنہ شبہات کو پیدا ہونے سے قبل ہی دفنانے کی کوشش کی ہے۔۔۔ :) خوب "جدائی" ہے آپ کی۔۔۔۔ شاد رہیے۔ :)
جہاں لہجے کے ہلکے سے اتار چڑھاو سے "عارف باللہ" بھی "عارف بلاّ" بن جاتا ہو۔ اور تلاش حرم سے تھانے میں شفٹ ہو جاتی ہو۔۔۔ وہاں بہت سی باتوں کی وضاحت تشنہ نہیں رہنی چاہیے۔۔۔۔ ;)
جو کچھ دیکھا جو سوچا ہے وہی تحریر کر جائیں!
جو کاغذ اپنے حصے کا ہے وہ کاغذ تو بھر جائیں!
نشے میں نیند کے تارے بھی اک دوجے پر گرتے ہیں
تھکن رستوں کی کہتی ہے چلو اب اپنے گھر جائیں
کچھ ایسی بے حسی کی دھند سی پھیلی ہے آنکھوں میں
ہماری صورتیں دیکھیں تو آئینے بھی ڈر جائیں
نہ ہمت ہے غنیمِ وقت سے...
ایک پینتیس ہزاری بہت چلایا۔۔۔۔ لیکن ہم نے اس پر بھی یہ مقولہ آزمایا۔۔۔ اور سینکڑوں میں منایا۔۔۔۔ :p
بہت مبارک ہو یہ پینتیس ہزار مراسلے۔۔۔۔۔ ویسے آپ کو اوپر مومن مبتلا و کافر غیر مبتلا کے القابات تو مل ہی چکے ہیں۔۔ اب ہم سوچتے ہیں کہ کون سا مبتلا باقی رہ گیا ہے۔۔۔۔ :p
دہکتے دن میں عجب لطف اٹھایا کرتا تھا
میں اپنے ہاتھ کا تتلی پہ سایہ کرتا تھا
اگر میں پوچھتا بادل کدھر کو جاتے ہیں
جواب میں کوئی آنسو بہایا کرتا تھا
یہ چاند ضعف ہے جس کی زباں نہیں کھلتی
کبھی یہ چاند کہانی سنایا کرتا تھا
میں اپنی ٹوٹتی آواز گانٹھنے کے لئے
کہیں سے لفظ کا پیوند لایا کرتا تھا
عجیب...