ایک دن حضرتِ حافظ نے یہ دیکھا منظر
طوقِ زرّیں سے مزیّن ہے ہمہ گردنِ خر
اور چھکڑے میں جٹا رینگ رہا ہے تازی
زخم ہی زخم ہے کوڑے کا ز سر تا بہ کمر
تھے جو مرحوم بڑے سادہ دل و نیک مزاج
"ایں چہ شوریست" کہا اور گرے چکرا کر
وہ تو اس غم کو لیے خلدِ بریں میں پہنچے
کئی صدیوں کا زمانے نے لگایا چکر
آج ہم پر...