نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    جانشینِ جوہرِ آئینہ ہے خارِ چمن

    شکریہ وارث صاحب یہ غزل بھی آپ نے میرے نام لگا دی لیکن یہ غزل میں نے نہیں شیر کی یہ فوٹو ٹیک صاحب کی مہربانی ہے لیکن میں حیران ہوں کہ یہ غزل دیوان میں ایسے نہیں ہے اسکے کچھ شعر ہی دیوان میں ملے - بہر حال شکریہ فوٹو ٹیک!
  2. فرخ منظور

    بنام ایڈمن - ایک عرضداشت

    بہت شکریہ ساجد صاحب اور فاتح صاحب ایسے ادب دوست دوستوں کے درمیان تو میری مرگ بھی جشن شادی میں بدل جائے گی- بہر حال میں نے مکھن نہیں لگایا تھا وہ تو صرف اپنی کم مائگی اور بے بضاعتی کا ایک اظہار تھا- :)
  3. فرخ منظور

    بنام ایڈمن - ایک عرضداشت

    بہت شکریہ نبیل صاحب! زندگی تو آپ کی عنائت ہے ورنہ ہم تو کب کے مر گئے ہوتے
  4. فرخ منظور

    آج کا شعر

    ہوں میں بھی تماشائی نیرنگِ تمنّا مطلب نہیں کچھ اس سے کہ مطلب ہی بر آوے
  5. فرخ منظور

    میر کب تلک جی رکے خفا ہووے - از میر تقی میر

    بہت شکریہ فاتح صاحب!
  6. فرخ منظور

    میر فقیرانہ آئے صدا کرچلے - از میر تقی میر

    بہت شکریہ فاتح صاحب، عیشل اور امید محبت!
  7. فرخ منظور

    بنام ایڈمن - ایک عرضداشت

    جناب منتظم اعلیٰ ! ابھی تک جواب کا طالب ہوں! براہ مہربانی مجھ پر نظر کرم کیجئے-
  8. فرخ منظور

    آج کا شعر

    ہماری آنکھوں میں آؤ، تو ہم دکھائیں تمہیں ادا تمہاری، جو تم بھی کہو، "کہ ہاں کچھ ہے"
  9. فرخ منظور

    غالب آمدِ خط سے ہوا ہے سرد جو بازارِ دوست - از مرزا غالب

    آمدِ خط سے ہوا ہے سرد جو بازارِ دوست دودِ شمعِ کشتہ تھا، شاید خطِ رخسارِ دوست اے دلِ ناعاقبت اندیش، ضبطِ شوق کر کون لا سکتا ہے تابِ جلوہء دیدار ِ دوست خانہ ویراں سازیء حیرت، تماشا کیجیئے صورتِ نقشِ قدم ہوں، رفتۂ رفتارِ دوست عشق میں بیدادِ رشکِ غیر نے مارا مجھے کُشتۂ دشمن ہوں آخر،...
  10. فرخ منظور

    میر فقیرانہ آئے صدا کرچلے - از میر تقی میر

    بہت شکریہ وارث صاحب ! شاید آپ بجا فرما رہے ہوں لیکن میں مزید تحقیق و تصدیق کرکے آپ کو مطلع کروں گا-
  11. فرخ منظور

    میر کب تلک جی رکے خفا ہووے - از میر تقی میر

    کب تلک جی رکے خفا ہووے آہ کریے کہ ٹک ہوا ہووے جی ٹھہر جائے یا ہوا ہووے دیکھیے ہوتے ہوتے کیا ہووے کاہشِ دل کی کیجیے تدبیر جان میں کچھ بھی جو رہا ہووے چپ کا باعث ہے بے تمنائی کہیے کچھ بھی تو مدعا ہووے بے کلی مارے ڈالتی ہے نسیم دیکھیے اب کے سال کیا ہووے مر گئے ہم تو مر گئےتُو جیے دل گرفتہ...
  12. فرخ منظور

    میر فقیرانہ آئے صدا کرچلے - از میر تقی میر

    بہت سے لوگوں نے لتا کی آواز اور خیّام کی موسیقی میں "بازار" فلم کا یہ مشہور گانا سنا ہوگا- "دکھائی دیے یوں کہ بیخود کیا" اصل میں یہ میر تقی میر کی غزل ہے اور خیّام نے اتنی خوبصورتی سے اسے کمپوز کیا ہے کہ گمان ہی نہیں ہوتا کہ یہ میر کی غزل ہے - میر کی یہ غزل پڑھیے اور وہ گانا یاد کیجیے-...
  13. فرخ منظور

    ذو معنیٰ اشعار

    بہت شکریہ ضبط
  14. فرخ منظور

    عید کے عنوان پر اشعار اور نظمیں۔

    بہت خوب پاکستانی صاحب - لیکن اگر شاعر کا نام بھی لکھ دیتے تو مزا دوبالا ہو جاتا- بہر حال عید پر کچھ اشعار- علامہ اقبال عید آزاداں، شِکوہِ (شی کوہ) ملک و دیں عید محکوماں، ہجوم ِ مومنیں نامعلوم ہوئی عید سب نے پہنے طرب و خوشی کے جامے نہ ہوا کہ ہم بھی بدلیں، یہ لباس ِ سوگواراں ساغر...
  15. فرخ منظور

    3 Translated poems of Faiz Ahmed Faiz by me

    Thank you so much Mr. Waris
  16. فرخ منظور

    عید کے عنوان پر اشعار اور نظمیں۔

    شمشاد صاحب غالب کا یہ شعر غلط ہے اور اس شعر میں تخلص کا تو استعمال ہی نہیں ہے صحیح یوں ہے - ہوئی یہ کثرتِ غم سے تلف کیفیّتِ شادی کہ صبحِ عید مجھ کو بدتر از چاکِ گریباں ہے
  17. فرخ منظور

    3 Translated poems of Faiz Ahmed Faiz by me

    I am very much thankful to you all, It was a real pleasure to read feed backs of you all. Especially I am really thankful to Mr. Fateh and yes I intentially want to portray the original sense of poems and I think, I have succeeded.
  18. فرخ منظور

    ذو معنیٰ اشعار

    چند ذو معنیٰ اشعار حاضر خدمت ھیں، ان میں مزید اضافے کے لیے "صلائے عام ہے یاران نکتہ داں کے لیے" - خیر اندیش فرّخ دو منفیوں کی ضرب سے بنتی ھیں مثبتیں تو بھی خدا کے واسطے کہہ دے نہیں نہیں لام نستعلیق کا ہے، اس بت خوشخط کا زلف ھم تو کافر ہوں اگر بندے نہ ہوں اسلام (اس لام) کے دعویٰ...
  19. فرخ منظور

    ن م راشد شاعر ِ درماندہ - از ن م راشد

    شاعر ِ درماندہ زندگی تیرے لیے بستر ِ سنجاب و سمور اور میرے لیے افرنگ کی دریوزہ گری عافیت کوشئ آبا کے طفیل، میں ہوں درماندہ و بے چارہ ادیب خستہء فکر ِ معاش! پارہء نان ِ جویں کے لیے محتاج ہیں ہم میں، مرے دوست، مرے سینکڑوں ارباب وطن یعنی افرنگ کے گلزاروں کے پھول! تجھے اک شاعر درماندہ کی...
Top