خوش فرو میرود افسونِ رقیبت در دل
پنبهٔ گوشِ تو گردد مگر افسانهٔ ما
(غالب دهلوی)
کانوں میں روئی رکھنے سے آواز سنائی نہیں دیتی۔ شاعر نے رقیب کی جھوٹی باتوں کے طلسم کو افسون اور اپنی داستانِ محبت کو افسانہ کہا ہے۔ محبوب سے کہتا ہے کہ رقیب کی جھوٹی باتیں تو تمہارے دل میں اُتر جاتی ہیں اور ہماری سچی...