نتائج تلاش

  1. حسان خان

    بھارتی کثافت سے مجھے نجات دلانے کے لیے میں اپنی زبان فارسی کا بسیار شکر گزار اور مدیون ہوں۔

    بھارتی کثافت سے مجھے نجات دلانے کے لیے میں اپنی زبان فارسی کا بسیار شکر گزار اور مدیون ہوں۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    "تولید شوم اگر دوباره در ساحلِ رُود خانه سازم. بنْشسته همیشه در لبِ رُود روح و دلِ خویش را نوازم." (لایق شیرعلی) اگر میں دوبارہ متولّد ہوا تو میں دریا کے ساحل پر گھر بناؤں گا۔ [اور] ہمیشہ لبِ دریا بیٹھ کر اپنی روح و دل کو نوازوں گا۔
  3. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    سیبِ آفتابی سیبِ داغ‌دار و پژمرده. تأثیر گوید، بیت: گرچه از تابِ عِذارش آفتابی گشته‌است بویِ جان می‌آید از سیبِ زنخدانش هنوز (چراغِ هدایت، سراج‌الدین علی خان آرزو، ۱۷۳۴ء) شعر کا ترجمہ: اگرچہ اُس کے رخسار کی تاب سے اُس کا سیبِ زنخدان داغ دار و پژمُردہ و خشک ہو گیا ہے [لیکن] ہنوز اُس سے بوئے جاں...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گرچه از تابِ عِذارش آفتابی گشته‌است بویِ جان می‌آید از سیبِ زنخدانش هنوز (تأثیر تبریزی) اگرچہ اُس کے رخسار کی تاب سے اُس کا سیبِ زنخدان داغ دار و پژمُردہ و خشک ہو گیا ہے [لیکن] ہنوز اُس سے بوئے جاں آتی ہے۔ × زَنَخدان = ٹھوڑی
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    "مرگ را بیهوده کاهش می‌کنند، برعبث از دستِ او فریاد و نالش می‌کنند. جرمِ او نیست! جرم جرمِ زندگی‌ست! زندگی از روزِ زادن تا به بعد مردنِ پَی در پَی است. مرگ بر آن نقطهٔ تمّت گُذارَد." (لایق شیرعلی) "موت کی بلاوجہ سرزنش کرتے ہیں، فضول میں اُس کے ہاتھوں فریاد و نالش کرتے ہیں۔ اُس کا جرم نہیں ہے...
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نه جادویی چو چشمِ اوست در بنگاله و بابِل نه طرّاری چو زلفِ اوست خارَزم و بخارا را (واصل کابلی) نہ اُس کی چشم جیسا کوئی جادوگر بنگال و بابِل میں ہے، اور نہ اُس کی زلف جیسا کوئی چور خوارَزم و بخارا میں ہے۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    میری نظر میں بہتر ترجمہ یہ ہے: نہ میرا بخت ایسا ہے کہ میں دوست سے واصل ہو جاؤں؛ نہ مجھ میں ایسا صبر ہے کہ عشق سے پرہیز کروں؛ نہ میرا دست ایسا ہے کہ قضا کے ساتھ الجھ سکوں؛ اور نہ میرے پاس ایسا پاؤں ہے کہ تم سے فرار کر جاؤں۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اِس مصرعے میں 'نیست' کی بجائے 'ہست' آئے گا، ورنہ معنی الٹا ہو رہا ہے۔ اندر کرمت آنچه مرا باید هست
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جس سے کوئی چیز پوچھی جا رہی ہو اُس کے لیے فارسی میں عموماً 'را' نہیں آتا، بلکہ جو چیز پوچھی جا رہی ہو اُس کے لیے 'را' آتا ہے۔ یعنی فارسی میں عام طور پر محاورہ یہ ہے: 'چیزی را از کسی پرسیدن'۔ لہٰذا، میری رائے یہ ہے کہ مصرعِ ثانی میں خواب اور عاشق کے مابین بھی اضافت آنی چاہیے اور مصرعِ مذکور کا...
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به یک ساغر کند سرخوش گر آن شوخِ چِگِل ما را به چینِ زلفِ هندویش دهم تاتار و یغما را (واصل کابلی) اگر وہ ترکستانی شوخ ایک ساغر سے ہمیں سرخوش و سرمست کر دے تو میں اُس کی سیاہ زلف کی شکن کے عوض تاتار و یغما کے علاقے بخش دوں۔
  11. حسان خان

    عیدِ قربان مبارک ہو!

    عیدِ قربان مبارک ہو!
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خوش فرو می‌رود افسونِ رقیبت در دل پنبهٔ گوشِ تو گردد مگر افسانهٔ ما (غالب دهلوی) کانوں میں روئی رکھنے سے آواز سنائی نہیں دیتی۔ شاعر نے رقیب کی جھوٹی باتوں کے طلسم کو افسون اور اپنی داستانِ محبت کو افسانہ کہا ہے۔ محبوب سے کہتا ہے کہ رقیب کی جھوٹی باتیں تو تمہارے دل میں اُتر جاتی ہیں اور ہماری سچی...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فارغش ساخته از حسرتِ پیکان غالب حق بُوَد بر جگرِ ریشِ تو دندانِ تُرا (غالب دهلوی) لغت: پیکان اصل میں تیر کی نوک کو کہتے ہیں، پھر تیر کا مفہوم بھی دیتا ہے۔ 'فارغش' کی ش کی ضمیر کا مرجع 'جگرِ ریش' ہے جو دوسرے مصرعے میں آیا ہے۔ عاشق کے دل میں محبوب کے تیرِ محبت کھانے کا جو شوق تھا وہ پورا نہ ہوا...
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در دستِ دیگر است سیاه و سفیدِ ما با روز و شب به عربَده بودن چه احتیاج (غالب دهلوی) کہا جاتا ہے کہ گردشِ روز و شب سے انسانی قسمتیں متاثر ہوتی ہیں، اس لیے لوگ اُسے کوستے ہیں۔ شاعر کہتا ہے کہ ہمارا سیاہ و سفید تو کسی اور کے ہاتھ میں ہے، پھر گردشِ روزگار کا شکوہ کیسا اور اس سے الجھنے کی کیا ضرورت...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ای کانِ بقا در چه بقایی، که نه‌ای در جای نه‌ای، کدام جایی، که نه‌ای ای ذاتِ تو از ذات و جهت مستغنی آخر تو کجایی و کجایی، که نه‌ای اے کانِ بقا! کون سی بقا ایسی ہے جس میں تو نہیں ہے؟ تو کہیں نہیں ہے، لیکن کون سی جگہ ایسی ہے جہاں تو نہیں ہے؟ اے کہ تیری ذات، ذات و جہت سے مستغنی ہے، آخر تو کہاں ہے...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    میں جانتا ہوں کہ 'میوہ پُختہ ہونا' اردو میں غیر معروف ہے، لیکن میں چند وجوہات کی بنا پر قصداً معروف و متداول اردو کی بجائے ایک ذرا غیر معروف لیکن فارسی سے مزید متاثر زبان استعمال کرتا ہوں۔ :) 'رسیدن' کا ایک معنی میوے کا پختہ و کامل ہونا اور پکنا بھی ہے۔ فارسی میں 'پکے ہوئے میوے' کو 'میوۂ رسیدہ'...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هی فخر فروشیم = مسلسل/ہمیشہ غرور و تکبر کرتے رہیں۔۔۔ یہ 'هی' تہرانی گفتاری فارسی میں استعمال ہوتا ہے، اور اِس کا وہاں تلفظ hey ہے۔ "چند دوست که آن را به جهانی نفروشیم" اِس مصرعے کا مفہوم یہ ہے: چند دوست کہ جنہیں ہم ایک دنیا کے عوض بھی فروخت نہ کریں (گے)۔۔۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بی‌نوایی بین که گر در کُلبه‌ام باشد چراغ بخت را نازم که با من دولتِ بیدار هست (غالب دهلوی) لغت: 'دولتِ بیدار' = ایسی دولت جس سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ میری بے سر و سامانی کو دیکھ کہ اگر میری کٹیا میں چراغ (روشن) ہو تو میں اُسے اپنی خوشی بختی سمجھتا ہوں اور فخر کرتا ہوں کہ مجھے دولتِ بیدار مل گئی۔...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سپاسِ جُودِ تو فرض است آفرینش را درین فریضه دو گیتی همان دوگانهٔ توست (غالب دهلوی) اس مخلوق کو تیری بخشش کا شکر بجا لانا فرض ہے۔ اس فریضے میں یہ دو جہاں، شکرانے کے دو نفل ہیں۔ (مترجم و شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آهی به عشقِ فاتحِ خیبر کنیم طرح در گنبدِ سپهر مگر در کنیم طرح (غالب دهلوی) 'طرح' = صورت و پیکر۔ 'طرح کردن' = بنانا، بنیاد رکھنا۔ 'فاتحِ خیبر' = حضرت علی رض۔ حضرت علی رض (فاتحِ خیبر) کی محبت میں ایک آہ کھینچیں۔ شاید اُس آہ سے گنبدِ آسمان میں (دروازہ وا ہو جائے) شگاف پڑ جائے۔ (مترجم و شارح: صوفی...
Top