مزا آیا تھا. یہاں تک تو گاڑی پر ہی آئے تھے. یہاں آ کر سب نے تصاویر بنانی شروع کیں اور ہم سب کی آنکھ بچا کر ایک پتھریلے پہاڑ پر چڑھنے لگے. کافی اونچائی تھی، شاید بیس پچیس منٹ بعد کسی نے دیکھا تو چیخ ماری کہ ہم کہاں پہنچ گئے ہوئے ہیں. اسی وقت استاد محترم نے اترنے کا حکم دیا اور بعد میں کلاس الگ...