نِمّی نِمّی وا وگدی
رُکھ ڈول دے تے اکھ نئیں لگ دی
نِمّی نِمّی وا وگدی
ساہنوں ٹھگ گئی یاد اِک ٹھگ دی
نِمّی نِمّی وا وگدی
راہواں تَک تَک تَک تَک تھک دیاں نہ
اکھاں اَک دیاں نہ
ہُن بِناں دیکھنے دے رہ سَک دیاں نہ
اوہدی تاہنگ تے نالے ڈری جَگ دی
نِمّی نِمّی وا وگدی
ساہنوں ٹھگ گئی یاد اِک ٹھگ دی...
منتظمینِ اردو محفل - میں آج گوگل پر پرانی غزلیں جو پسندیدہ کلام میں پوسٹ ہوچکی ہیں تلاش کر رہا تھا لیکن تلاش کے نتیجے میں گوگل میں وہ ظاہر نہیںہوتیں - آپ کوئی بھی ایک ہفتے یا اس سے پرانا موضوع تلاش کرکے دیکھ سکتے ہیں - براہِ مہربانی اس کا جلد سدِ باب کیا جائے کیونکہ محفل پر کوئی بھی شاعری پوسٹ...
گرمئی حسرتِ ناکام سے جل جاتے ہیں
ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں
شمع جس آگ میں جلتی ہے نمائش کے لیے
ہم اُسی آگ میں گمنام سے جل جاتے ہیں
خود نمائی تو نہیں شیوہء اربابِ وفا
جن کو جلنا ہو وہ آرام سے جل جاتے ہیں
بچ نکلتے ہیں اگر آتشِ سیّال سے ہم
شعلہء عارضِ گلفام سے جل جاتے ہیں...
حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا
ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا
گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا
لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا
سمجھو وہاں پھلدار شجر کوئی نہیں ہے
وہ صحن کہ جِس میں کوئی پتھر نہیں گرتا
اِتنا تو ہوا فائدہ بارش کی کمی سے
اِس شہر میں اب کوئی پھسل کر نہیں گرتا...
پریشاں رات ساری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
سکوتِ مرگ طاری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
ہنسو اور ہنستے ہنستے ڈوبتے جاؤ خلاؤں میں
ہمیں پر رات بھاری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
ہمیں تو آج کی شب پو پھٹے تک جاگنا ہوگا
یہی قسمت ہماری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
تمہیں کیا! آج بھی کوئی اگر ملنے نہیں آیا
یہ...
تمہاری انجمن سے اُٹھ کے دیوانے کہاں جاتے
جو وابستہ ہوئے تم سے وہ افسانے کہاں جاتے
نکل کر دیر و کعبہ سے اگر ملتا نہ مے خانہ
تو ٹھکرائے ہوئے انساں خدا جانے کہاں جاتے
تمہاری بے رخی نے لاج رکھ لی بادہ خانے کی
تم آنکھوں سے پلا دیتے تو پیمانے کہاں جاتے
چلو اچھا ہوا، کام آگئی دیوانگی اپنی...
مجھے آئی نہ جگ سے لاج -- میں اتنے زور سے ناچی آج
کہ گھنگرو ٹوٹ گئے
کچھ مجھ پہ نیا جوبن بھی تھا
کچھ پیار کا پاگل پن بھی تھا
کبھی پلک پلک مری تیر بنی
کبھی زلف مری زنجیر بنی
لیا دل ساجن کا جیت -- وہ چھیڑے پایلیا نے گیت
کہ گھنگرو ٹوٹ گئے
میں بسی تھی جس کے سپنوں میں
وہ گِنے گا اب مجھے اپنوں میں...
یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشا جی
یہ شہر تمہارا اپنا ہے، اسے چھوڑ نہ جاؤ انشا جی
جتنے بھی یہاں کے باسی ہیں، سب کے سب تم سے پیار کریں
کیا اِن سے بھی منہہ پھیروگے، یہ ظلم نہ ڈھاؤ انشا جی
کیا سوچ کے تم نے سینچی تھی، یہ کیسر کیاری چاہت کی
تم جن کو ہنسانے آئے تھے، اُن کو نہ رلاؤ انشا...