نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جانِ نالان، آهِ سوزان، چشمِ حیران - این همه یادگار از آرزوهای جوانم مانده‌است. (لایق شیرعلی) جانِ نالاں، آہِ سوزاں، چشمِ حیراں - میری جوان آرزوؤں کی یہ سب یادگاریں باقی رہی ہیں۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بر کمانِ قدِّ خود می‌بینم و خون می‌خورم تیرها رفتند، دُودی از کمانم مانده‌است (لایق شیرعلی) میں اپنے قد کی کمان کو دیکھتا ہوں اور غم کھاتا ہوں۔۔۔ تیر چلے گئے، [اب] میری کمان سے [فقط] ایک دھواں باقی رہا ہے۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دستواره می‌کَشَد پای مرا سوی لحد حبّذا، یکتا انیسِ مهربانم مانده‌است. (لایق شیرعلی) [میرا] عصا میرے پاؤں کو لحد کی جانب کھینچتا ہے؛ آفرین! میرا واحد (یا ایک عدد) رفیقِ مہرباں باقی رہ گیا ہے۔
  4. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآنِ شریف کا اولین مکمل ترجمہ فارسی زبان میں ہوا تھا، جسے 'ترجمۂ تفسیرِ طبری' کے نام سے جانا جاتا ہے، اور جو قرنِ چہارمِ ہجری میں ماوراءالنہر کے علماء کے توسط سے انجام پایا تھا۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بی حُسنِ تو جوانیِ من پیر می‌شود، امّیدِ شادمانیِ من پیر می‌شود. (لایق شیرعلی) تمہارے حُسن کے بغیر میری جوانی پِیر ہو جائے گی؛ [اور] میری شادمانی کی امید پِیر ہو جائے گی۔ × پِیر = بوڑھا/بوڑھی
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ما نیز در زمانِ خود دل‌داده بوده‌ایم، مفتونِ خال و خطِّ خداداده بوده‌ایم. (لایق شیرعلی) ہم بھی اپنے زمانے میں دل دادہ و عاشق رہے ہیں؛ [ہم بھی] خال و خطِ خداداد کے دیوانے رہے ہیں۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بود تا در من قیامِ عشقِ تو در دلم شورِ قیامت داشتم (لایق شیرعلی) جب تک مجھ میں تمہارے عشق کی شورش تھی، میں اپنے دل میں شورِ قیامت رکھتا تھا۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اندر دل پُرشورم تا نشئهٔ دردی هست مفتونِ تب و سوزِ آوازِ تو خواهم بود (لایق شیرعلی) جب تک میرے دلِ پُرشور میں میں اِک درد کا نشہ موجود ہے، میں تمہاری آواز کے سوز و گداز کا دیوانہ رہوں گا۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر گهی عاشق بُدم، انسانِ کامل بوده‌ام موجِ بیرون‌جَسته از ظرفِ دو ساحل بوده‌ام (لایق شیرعلی) جب بھی میں عاشق رہا ہوں، انسانِ کامل رہا ہوں؛ [اور] دو ساحلوں کے ظرف سے بیرون اچھلی ہوئی موج رہا ہوں۔
  10. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    امروز ایک اخبار کے توسط سے معلوم ہوا ہے کہ فارسی میں 'بلیک بیلٹ' کے لیے 'کمربندِ سیاہ' کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔ "چگونه در کاراته کمربندِ سیاه بگیریم؟"
  11. حسان خان

    'ترجمۂ تفسیرِ طبری' - قرآن کا اولین فارسی ترجمہ

    مصدرِ 'گرویدن' معاصر فارسی میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ بی بی سی فارسی سے ایک مثال دیکھیے: "ساکنانِ این مناطق از زمانِ ورودِ تُجّارِ مسلمان در قرنِ سیزدهمِ میلادی به تدریج به اسلام گرویدند." معیاری فارسی میں یہ جملہ کچه یوں کہا جائے گا: مقالهٔ بسیار خوبی‌ست فارسی میں صفت موصوف سے قبل نہیں آتی۔
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دلِ فارغ ز دردِ عشق دل نیست تنِ بی‌دردِ دل جز آب و گِل نیست (عبدالرحمٰن جامی) جو دل دردِ عشق سے خالی ہو وہ دل نہیں ہے؛ جس تن میں دردِ دل نہ ہو وہ بجز آب و گِل نہیں ہے۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بہتر ترجمہ: عشق سے رُخ مت موڑو، خواہ مجازی ہی کیوں نہ ہو۔۔۔ نیٹ پر موجود مثنویِ یوسف و زلیخا میں اِس شعر کا یہ متن بھی ملتا ہے: متاب از عشق رو گر خود مجازی‌ست که آن بهرِ حقیقی کارسازی‌ست اِس کا اگلا شعر: به لوح اوّل 'الف بی' تا نخوانی ز قرآن درس خواندن کَی توانی جب تک تم لوح پر اوّلاً 'الف...
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    من رویِ جهان ندیده بودم، رویِ تو برایِ من جهان بود. (لایق شیرعلی) میں نے جہان کا چہرہ نہیں دیکھا تھا؛ تمہارا چہرہ میرے لیے جہان تھا۔
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر من ندارم سیم و زر، گر من ندارم بحر و بر، دارم تو را تا در بغل، گنجینه‌ام، گنجینه‌ام. (لایق شیرعلی) اگرچہ میں سیم و زر نہ رکھوں، اگرچہ میں بحر و بر نہ رکھوں، [لیکن] جب تک میں تمہیں آغوش میں رکھتا ہوں، میں خزانہ ہوں، میں خزانہ ہوں۔
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر گهی بوده‌ست دستِ من به گیسویی دراز با همه ناقابلی بسیار قابل بوده‌ام (لایق شیرعلی) جب کبھی بھی میرا دست کسی گیسو کی جانب دراز رہا ہے، میں تمام تر ناقابلی کے باوجود بسیار قابل رہا ہوں۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مردی برای شهرت، مردی برای دولت، گر مرگ پُرسد از من، من بهرِ تو بمیرم!... (لایق شیرعلی) کوئی آدمی شہرت کے لیے [مرتا ہے]، کوئی آدمی دولت کے لیے [مرتا ہے]؛ اگر موت مجھ سے پوچھے، میں تمہارے لیے مر جاؤں۔
  18. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    نہیں، یہاں 'زنار به دوش' اور 'تسبیح به دست' درست ہیں۔ 'زنار به دوش'، 'تسبیح به دست'، 'تیغ بہ دست'، 'جان به کف'، 'زنجیر به پا' وغیرہ جیسی ترکیبوں کو مرکّب صفات سمجھنا چاہیے۔ یعنی 'زُنّار به دوش' = وہ شخص جس کے دوش پر زنار ہو، 'تسبیح به دست' = وہ شخس جس کے دست میں تسبیح ہو۔ اردو میں بھی یہ...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    محو کن نقشِ دویی از وَرَقِ سینهٔ ما ای نگاهت، الفِ صیقلِ آیینهٔ ما (غالب دهلوی) الفِ صیقل = آئینہ پہلے فولاد کا ہوا کرتا تھا۔ برسات میں عام طور پر زنگ آلود ہو جاتا اور اُسے صیقل کرنا پڑتا۔ جس آلے سے اُسے صیقل کرتے تھے اُسے مِصقَل کہتے تھے۔ یہ ایک چھوٹی سی سلاخ ہوتی تھی جس کا ایک سرا نوکدار اور...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بختم ندهد کامِ دلِ غم‌زده غالب گویی لبِ یار است که در بوسه لئیم است (غالب دهلوی) لغت: "کامِ دل دادن" = دل کی خواہش پوری کرنا۔ "لئیم" = کنجوس۔ غالب! میری بدنصیبی میرے غمزدہ دل کی تمنائیں پوری ہونے نہیں دیتی، گویا میرا بخت، لبِ یار ہے کہ بوسہ دینے میں کنجوس ہے۔ (مترجم و شارح: صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
Top