کیا بتائیں فصلِ بے خوابی یہاں بوتا ہے کون،
جب در و دیوار جلتے ہوں تو پھر سوتا ہے کون،
تم تو کہتے تھے کہ سب قیدی رہائی پا گئے،
پھر پسِدیوارِ زنداںرات بھر روتا ہے کون،
بس تری بیچارگی ہم سے نہیں دیکھی گئی،
ورنہ ہاتھ آئی ہوئی دولت کو یوں کھوتا ہے کون،
کون یہ پاتال سے لے کر ابھرتا...
تمہارا "موڈ" اور غزل کا رنگ کچھ چغلی کھا رہا ہے ۔۔۔۔ ہاہاہا
میرے بھائی بہت اچھا لکھا ہے، اچھے خیالات کو رقم کیا ہے، اغلاط تو اساتذہ ہی بتائیں گے، مجھے تو بہت اچھی لگی غزل۔۔۔ہاں بس وہی ردیف میں تھوڑا اٹکا میں۔۔۔
بہ مجبوری ہر اک رنج و محن لکھنا پڑا مجھ کو،
بنا کر خود کو موضوعِ سخن لکھنا پرا مجھ کو،
وہ بے ہنگم سی کہ جن کو دیکھ کر میں توبہ کرتا تھا،
بہ مجبوری انہیں "توبہ شکن" لکھنا پڑا مجھ کو،
زبانیں جن کی قینچی کی طرح چلتی ہیں شوہر پر،
انہیں شیریں زباں، شیریں دہن لکھنا پڑا مجھ کو،
ہر اک محفل میں جلووں...
کیا ہے اچھا اور کیا اچھا نہیں،
میرے کہنے سے تو کچھ ہوتا نہیں،
سچ تو ہے آپ اب کچھ بھی کہیں،
آپ نے سچ تو کبھی بولا نہیں،
اس کی پیشانی پہ سب تحریر تھا،
اس لیے نام و نسب پوچھا نہیں،
شہر میں اب طوطا چشمی عام ہے،
میری مشکل یہ ہے میں طوطا نہیں،
اب تو دینے کے لیے کچھ بھی نہیں،
رہ گیا...
اے سحاب اے سحاب،
اے ردائے آفتاب،
آگ ہے برس رہی،
جل رہی ہے زندگی،
اور دل کی تشنگی،
دیکھتی ہے تیرے خواب،
اے سحاب اے سحاب،
خشک خشک ہے زمیں،
دور تک نمی نہیں،
ہر نفس ہے آتشیں،
ہر طرف ہے اک سراب،
اے سحاب اے سحاب،
یہ نہیں کہ غم نہیں،
پھر بھی آنکھ نم نہیں،
یہ ستم بھی کم نہیں،...
14 اگست 1954۔۔
آج تری آزادی کی ہے ساتویں سالگرہ،
چار طرف جگمگ جگمگ کرتی ہے شہر پنَہ،
پھر بھی تری روح بجھی ہے تقدیر سیَہ،
پھر بھی ہیں پاؤں میں زنجیریں، ہاتھوں میں کشکول،
کل بھی تجھ کو حکم تھا آزادی کے بول نہ بول،
آج بھی تیرے سینے پر ہے غیروں کی بندوق،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اے بھوکی مخلوق،
بیس...
مجھے علم نہیں کہ میں صحیح دھاگے میں پوسٹ کر رہا ہوں یا نہیں۔۔ بس لیٹے لیٹے خیال آیا تھا اور پہلی مرتبہ کسی شعر کی تقطیع کرنے کی کوشش کی۔
تم مرے پاس ہوتے ہو گویا،
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا۔
تم مرے: فاعلن
پاس ہو: فاعلن
تِ ہو گویا: مفاعیلن
-----------------------
جب کُ ای: فاعلن
دوسرا: فاعلن
نہی...