صبح کے آٹھ بجے تھے۔ ہم خوابِ خرگوش کے مزے لوٹ رہے تھے۔ نجانے فون کی گھنٹی کب سے بج رہی تھی۔ آہستہ آہستہ دماغ جاگنا شروع ہوا۔ کانوں میں گھنٹی کی آواز آنے لگی۔ مگر بستر چھوڑنے کا دل نہیں چاہ رہا تھا۔ گھنٹی مسلسل بج رہی تھی۔ تنگ آکر نیم وا آنکھوں سے بستر چھوڑا، آدھے سوتے آدھے جاگتے ٹیلی...