نتائج تلاش

  1. حسان خان

    مرشدِ شاعرانِ فارسی گو حافظ شیرازی کے مقبرے میں ایرانی-افغان سالِ نو کے آغاز کے مناظر

    عکاس: امیر صادقیان تاریخ: ۳۰ اِسفند ۱۳۹۵هش/۲۰ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (دوبیتی) جدا از رویت ای ماهِ دل‌افروز نه روز از شو شناسم نه شو از روز وصالت گر مرا گردد میسّر همه روزم شود چون عیدِ نوروز (منسوب به بابا طاهر عُریان همدانی) اے ماہِ دل افروز! تمہارے چہرے سے جدا ہو کر میں [پریشان حالی کے باعث] روز اور شب کے درمیان تمیز نہیں کر پاتا۔ اگر تمہارا وصال مجهے میسّر ہو...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به پیشِ او چو نشینم رود به فکر فرو که از برم به کدامین بهانه برخیزد (داعی اصفهانی) میں اُس کے سامنے جب بیٹھتا ہوں تو وہ [اِس] فکر میں مُستَغرَق ہو جاتا ہے کہ وہ میرے پہلو سے کس بہانے سے اٹھے۔
  4. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    "چھ سو سے زائد سالوں (۱۲۰۳ء تا ۱۸۳۷ء) تک فارسی بنگال کی سرکاری زبان رہی۔ اِس طویل مدت کے دوران فارسی میں ہزاروں کتابیں لکھی گئیں، اور صدہا شاعروں نے فارسی میں شاعری کی۔ اُن تخلیقات کے نسخے بنگال اور برِ صغیر کے مختلف کتاب خانوں میں کتابی یا خطّی شکل میں محفوظ ہیں۔ قرنِ ہجدہم کے وسط سے لے کر قرنِ...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تابوتِ من آهسته ز کویش گذرانید چون نیست امیدی که بیایم دگر اینجا (آهی سبزواری) میرے تابوت کو اُس کے کوچے سے آہستہ آہستہ گذاریے۔ چونکہ کوئی امید نہیں ہے کہ میں پھر دوبارہ یہاں آؤں گا۔ مأخذِ شعر: عبرة الغافلین، میرزا محمد رفیع سودا دهلوی
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به دربان دی نگه می‌کرد و می‌دید از غضب سویم مرادش این که این دیوانه را بیرون کن از کویم (منسوب به مُحتَشَم کاشانی) وہ دِیروز دربان کی جانب نگاہ کر رہا تھا اور میری جانب قہر سے دیکھ رہا تھا؛ اُس کی مراد یہ [تھی] کہ 'اِس دیوانے کو میرے کوچے سے بیرون کر دو'۔ × دِیروز = روزِ گذشتہ، گذرا ہوا کل...
  7. حسان خان

    مرشدِ شاعرانِ فارسی گو حافظ شیرازی کے مقبرے میں ایرانی-افغان سالِ نو کے آغاز کے مناظر

    عکاس: میلاد پناہی تاریخ: ۳۰ اِسفند ۱۳۹۵هش/۲۰ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ ختم شد!
  8. حسان خان

    مرشدِ شاعرانِ فارسی گو حافظ شیرازی کے مقبرے میں ایرانی-افغان سالِ نو کے آغاز کے مناظر

    عکاس: محمد ہادی خسروی تاریخ: ۳۰ اِسفند ۱۳۹۵هش/۲۰ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ
  9. حسان خان

    مرشدِ شاعرانِ فارسی گو حافظ شیرازی کے مقبرے میں ایرانی-افغان سالِ نو کے آغاز کے مناظر

    عکاس: امین برنجکار تاریخ: ۳۰ اِسفند ۱۳۹۵هش/۲۰ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ ختم شد!
  10. حسان خان

    مرشدِ شاعرانِ فارسی گو حافظ شیرازی کے مقبرے میں ایرانی-افغان سالِ نو کے آغاز کے مناظر

    عکاس: رضا قادری تاریخ: ۳۰ اِسفند ۱۳۹۵هش/۲۰ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ ختم شد!
  11. حسان خان

    افغان دارالحکومت 'کابُل' میں نوروز اور سالِ نو کی تیاریاں

    عکاس: زحل احد کار تاریخ: ۲۰ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ: بی بی سی فارسی کابل میں جشنِ نوروز منعقد ہونے کی ایک جگہ غربِ شہر میں واقع 'باغِ بابر' ہے۔ بروزِ نوروز یہاں مختلف ثقافتی، ہنری اور اجتماعی برنامہ جات (پروگرام) منعقد ہوتے ہیں۔ دست ساختہ چیزوں کی خرید و فروخت اور روایتی ملبوسات پہننا نوروز کے...
  12. حسان خان

    تاجکستانی شہر 'کولاب' میں جشنِ نوروز

    عکاس: محمودجان رحمت‌زاده تاریخ: ۲۰ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ ختم شد!
  13. حسان خان

    سمرقند میں جشنِ نوروز

    تاریخ: ۲۰ مارچ ۲۰۱۷ء ماخذ ختم شد!
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چه حالت است ندانم جمالِ سلمیٰ را که بیش دیدنش افزون کند تمنّا را (مولانا مظهری کشمیری) میں نہیں جانتا کہ سلمیٰ کے جمال کی کیسی کیفیت ہے کہ اُس کو زیادہ دیکھنا تمنّا میں اضافہ کر دیتا ہے۔ × سَلْمیٰ = ایک عرب معشوقہ کا نام، جو مجازاً معشوق کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ × علی قُلی خان والہ داغستانی...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مُحتَشَم کاشانی کی آرامگاہ کے اندرونی حصے میں یہ رباعی منقوش ہے: (رباعی) این منزلِ پُرفیض که جایِ الم است بی‌فاتحه زین روضه گذشتن ستم است باید به ادب گذشت زین در، قصّاب این جایِ رفیع مدفنِ مُحتشَم است (قصّاب کاشانی) یہ منزلِ پُرفیض، کہ جو جائے الم ہے؛ اِس روضے سے بے فاتحہ گذرنا ستم ہے؛ اے قصّاب...
  16. حسان خان

    حسّانِ عجم مست نہ ہندی ہے، نہ سندھی / گھر اُس کا ہے شیراز و صفاہان و سمرقند

    حسّانِ عجم مست نہ ہندی ہے، نہ سندھی / گھر اُس کا ہے شیراز و صفاہان و سمرقند
  17. حسان خان

    "مرغِ روحِ من به شوقِ باغِ کابل می‌پرد" (ظفر خان احسن) "میرا پرندۂ روح باغِ کابُل کے شوق میں پر...

    "مرغِ روحِ من به شوقِ باغِ کابل می‌پرد" (ظفر خان احسن) "میرا پرندۂ روح باغِ کابُل کے شوق میں پر مارتا ہے۔"
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پنجه زد عشق و لباسِ پارسایی پاره شد طاعتِ صدساله‌ام تاراجِ یک نظّاره شد (ملّا مظهری کشمیری) عشق نے پنجہ مارا اور لباسِ پارسائی پارہ پارہ ہو گیا؛ میری طاعتِ صدسالہ ایک نظّارے سے تاراج ہو گئی۔
Top