نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مِهرِ رُویت نه همین دیدهٔ حیرانم سوخت گرمیِ شعلهٔ حُسنِ تو دل و جانم سوخت (شاه نیاز بریلوی) تمہارے چہرے کے خورشید نے فقط اِس میرے دیدۂ حیراں کو نہیں جلایا، [بلکہ] تمہارے شعلۂ حُسن کی گرمی نے میرے دل و جاں کو جلا دیا۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مست گشتم از دو چشمِ ساقیِ پیمانه‌نوش الفراق ای ننگ و ناموس الوداع ای عقل و هوش (شاه نیاز بریلوی) میں ساقیِ پیمانہ نوش کی دو چشموں سے مست ہو گیا۔۔۔ الفراق اے شرم و ناموس، الوداع اے عقل و ہوش!
  3. حسان خان

    فارسی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ

    شیرین‌لبی، شَکَردهنی، سروقامتی کوته کنم حدیث، به خوبی قیامتی! (کمال خُجندی) تم شیریں لب ہو، شَکَر دہن ہو، سرو قامت ہو۔۔۔ قصّہ کوتاہ کہ تم خوبی میں قیامت ہو! شیرین‌لب = وہ جس کا لب شیریں ہو شیرین‌لبی = (تم) شیریں لب ہو شَکَردَهَن = وہ جس کا دہن مثلِ شَکَر ہو شَکَردهنی = تم شَکَر دہن ہو سَرْوْ =...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چند توضیحاتی نِکات: یعنی جو اتفاق پیش آئے اُس پر شادمان رہنا چاہیے۔ 'گذشته' سے یہاں وقتِ گذشتہ مراد ہے۔ یعنی نیک بخت وہ ہے جس نے عطا بھی کیا اور خود بھی کھایا، جبکہ بدبخت وہ ہے جس نے نہ خود کھایا اور نہ دیگروں کو عطا کیا۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شاد بوده‌ست از این جهان هرگز هیچ کس، تا از او تو باشی شاد؟! داد دیده‌ست از او به هیچ سبب هیچ فرزانه، تا تو بینی داد؟! (رودکی سمرقندی) کیا اِس جہان سے کبھی کوئی شخص شاد رہا ہے، جو تم شاد ہو گے؟ کیا اُس سے کسی بھی عاقل و دانشمند نے کسی بھی سبب عدل و انصاف دیکھا ہے، جو تم دیکھو گے؟
  6. حسان خان

    اردو اور فارسی سے مرکب اشعار

    چونکہ جنابِ راحیل فاروق کا یہ دھاگا موضوعاتی لحاظ سے میری محبوب ترین زبان فارسی سے تعلق رکھتا ہے، لہٰذا اِس میں شراکت نہ کرنا مجھے نامُستحسَن معلوم ہوا۔ میری اوّلین شراکت قبول فرمائیے: ﺩﺭ ﻣُﻠﮏِ ﺩﻟﻢ ﺷﺎﮦِ ﺟﻨﻮﮞ ﻻﺋﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﺍﮮ ﻋﻘﻞ ﻭ ﺧﺮﺩ ﺍﺏ ﭼﻠﻮ ﺑﺎﮨﺮ ﮐﻮ ﺳﺪﮬﺎﺭﻭ (شاہ نیاز بریلوی)
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مولانا جامی بھی هُمام تبریزی کے ہم خیال تھے: سخن گرچه باشد چو آبِ زلال ز تکرار خيزد غبارِ ملال (عبدالرحمٰن جامی) سٰخن اگرچہ آبِ زُلال کی مانند ہو، [لیکن اُس کی] تکرار سے غُبارِ ملال اٹھنے لگتا ہے۔ × زُلال = آبِ صاف و شیرین و خوشگوار
  8. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    ایک تاجکستانی شخص نے کہا ہے کہ وہ تاجکستان میں کسی کو نہیں جانتا جو 'یقه' یا 'گریبان' بولتا ہو، سب 'یاقه' کہتے ہیں (جو ضمناً اُزبکی تُرکی میں بھی رائج ہے)، امّا 'گریبان' کو، جو اُس کے نزدیک کتابی لفظ ہے، تمام تاجکستانی سمجھتے ہیں لیکن اُس کو استعمال کرنے والے کم ہیں۔ اُس نے مزید کہا کہ اگر مَیں...
  9. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    مُو لایِ درزِ چیزی نرفتن: (گفتگو) درست و بی‌عیب بودنِ ‌آن، بدونِ اشتباه بودنِ آن؛ دقیق بودنِ آن؛ آ‌ن‌قدر دقیق و منظم است که مو لای درزِ کارهایش نمی‌رود. [فرهنگِ روزِ سخن، صفحه ۱۱۹۴] لفظی ترجمہ: مُو لایِ درزِ چیزی نرفتن: (گفتاری) کسی چیز کا درست و بے عیب ہونا، کسی چیز کا بے غلطی ہونا، کسی چیز کا...
  10. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    فیس بُک پر تاجکستانیوں سے استفسار کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ جنوبی تاجکستان کے بعض گفتاری لہجوں میں 'یَقَن' استعمال ہوتا ہے، جبکہ ایک تاجکستانی نفر نے بتایا ہے کہ اُس کے لہجے میں 'یقه' نہیں بلکہ 'یاقه' استعمال کرتے ہیں۔ اِس کی بھی تصدیق ہو گئی کہ ایران کے برخلاف، تاجکستان میں 'گریبان' کا استعمال...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ذوقِ دل بخشد سخن‌های هُمام از بهرِ آنْک جانِ او سیراب از انفاسِ اصحابِ دل است (هُمام تبریزی) ہُمام کے سُخن اِس لیے دل کو ذوق بخشتے ہیں کیونکہ اُس کی جان اصحابِ دل کے انفاس سے سیراب ہے۔ × اَنْفاس، نَفَس کی جمع ہے اور اِس کا لفظی معنی تو 'سانسیں' ہیں لیکن مندرجۂ بالا بیت میں احتمالاً 'لفظوں' اور...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    وجودِ خاکیِ ما را به کویِ دوست چه کار که نیست لایقِ باغِ بهشت خار و خسی (هُمام تبریزی) ہمارے وجودِ خاکی کا کُوئے دوست میں کیا کام؟۔۔۔ کہ خار و خس باغِ بہشت کے لائق نہیں ہے۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عشقت بسوخت خرمن، آبی بر آتشم زن کز تشنگی بمُردم ای آبِ زندگانی (هُمام تبریزی) تمہارے عشق نے [میرا] خِرمن جلا ڈالا، میری آتش پر ذرا آب ڈالو۔۔۔ کہ میں تشنگی سے مر گیا ہوں، اے آبِ زندگانی!
  14. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    ایرانی فارسی میں گریبان کے برائے عموماً 'یقه' استعمال ہوتا ہے، جس کا ایک کمتر موردِ استعمال املاء و تلفظ 'یخه' ہے۔ یہ ترکی زبان سے فارسی میں آیا لفظ ہے۔ استانبولی تُرکی میں گریبان کو 'یاقا (یاکا)' جبکہ 'آذربائجانی تُرکی میں 'یاخا' کہتے ہیں۔ اُزبکی تُرکی میں 'یاقه' کہا جاتا ہے۔ ماوراءالنہری فارسی...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به لذت‌هایِ جسمانی غمت را کَی فروشم من که دادن ابلهی باشد به سبزه منّ و سلوی را (هُمام تبریزی) جسمانی لذتوں کے عوض مَیں تمہارے غم کو کب فروخت کروں گا؟۔۔۔ کہ سبزے کے عوض منّ و سلویٰ دے دینا حماقت ہے۔
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سخن کآن از دماغِ هوش‌مند است گر از تحت‌الثریٰ آید بلند است (نظامی گنجوی) وہ سُخن کہ کسی ہوش مند دماغ سے نکلتا ہے، اگر زیرِ زمین سے [بھی] آئے تو بلند ہے۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ناصر خسرو کا خیال اِس سے مختلف تھا۔ وہ کہتے ہیں: در شعر ز تکرارِ سخن باک نباشد زیرا که خوش آید سخنِ نغز به تکرار (ناصر خسرو) شعر میں سخن کی تکرار سے پروا نہیں ہے کیونکہ سخنِ خوب تکرار سے اچھا لگتا ہے۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حدیثِ خوب چون بسیار گردد اگر خود هست گوهر خوار گردد (هُمام تبریزی) "سخنِ ارزش‌مند زمانی که بسیار گفته و تکرار شود حتی اگر در گران‌مایگی مانندِ گوهری باشد بی‌ارزش می‌شود." سُخنِ خوب و قتیمی جس وقت بار بار کہا اور تکرار کیا جائے، حتیٰ اگر گراں مایگی میں وہ کسی گوہر کی مانند ہو، بے قیمت ہو جاتا ہے۔
  19. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    عَرَق = پسینہ چَک = نِچلا فَک (جبڑا)؛ ذقن، زنخدان، چانہ (ٹھوڑی) چاک = یہاں 'گریبان' کے معنی میں استعمال ہوا ہے یعنی اُن کے چہرے اور گریبان سے پسینہ بہہ رہا تھا۔ میرا خیال ہے کہ 'چک' ایک گفتاری ایرانی لفظ ہے اور افغانستان و تاجکستان میں رائج نہیں ہے۔
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    صائب تبریزی ایک غزل کے مطلع میں محبوب کو مُخاطَب کر کے کہتے ہیں: ز حالِ تشنه‌لبان خنجرِ تُرا چه خبر؟ فُرات را ز شهیدانِ کربلا چه خبر؟ (صائب تبریزی) تمہارے خنجر کو تشنہ لبوں کے حال کی کیا خبر؟ فُرات کو شہیدانِ کربلا کی کیا خبر؟
Top