نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فارسی میں مُنفَعِل کا ایک معنی 'شرمندہ و شرمسار و خجل' ہے اور فارسی میں عموماً یہ لفظ اِسی معنی میں استعمال ہوا ہے۔ ایک اور مثال دیکھیے: اگر آگه ز اِخلاصِ منِ آزُرده‌دل گردی ز بیدادی که بر من کرده باشی مُنفَعِل گردی (مُحتشَم کاشانی) اگر تم مجھ آزُردہ دل کے اِخلاص سے آگاہ ہو جاؤ تو جو ظلم تم نے...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کاری مکن که خود به خود آخر خَجِل شوی هر گه که یاد آری ازان مُنفَعِل شوی (‌نثاری تبریزی) کوئی ایسا کام مت کرو کہ آخر خود ہی شرمسار ہو جاؤ، [اور] جب بھی [اُسے] یاد کرو تو اُس پر شرمندہ ہو جاؤ۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آهم شنید، لیک نفرمود رحمتی نبضم بدید، دردِ دلم را دوا نکرد (کمال خُجندی) [یار نے] میری آہ سنی، لیکن اُس نے ذرا رحم نہ فرمایا؛ اُس نے میری نبض دیکھی، [لیکن] میرے دردِ دل کی دوا نہ کی۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    رفتم بدان امید که حاجت کند روا از در روانه کردم و حاجت روا نکرد (کمال خُجندی) میں [یار کے در پر] اِس امید سے گیا کہ وہ [میری] حاجت روا کرے گا۔ [لیکن] اُس نے مجھے در سے روانہ کر دیا اور [میری] حاجت روا نہ کی۔ × 'کردم' میں 'م' مفعولی ہے۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    جفا می‌بینم و تا بد نگوید هیچ کس او را به هر کس می‌رسم عُذرِ جفایِ یار می‌گویم (شرف‌جهان قزوینی) میں [یار کی طرف سے] جفا دیکھتا ہوں، [لیکن] تاکہ اُس کو کوئی بھی شخص بد نہ کہے، میں جس کسی کے پاس بھی پہنچتا ہوں، یار کی جفا کا عُذر و بہانہ کہتا ہوں۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چو من پیغامِ خود با قاصدِ دل‌دار می‌گویم ز بیمِ آن که از یادش رود صد بار می‌گویم (شرف‌جهان قزوینی) جب میں قاصدِ دلدار سے اپنا پیغام کہتا ہوں تو اِس خوف سے کہ کہیں اُس کی یاد سے نہ چلا جائے، میں [پیغام کو] صد بار کہتا ہوں۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز حالِ او اگرچه آگهم بیش از همه لیکن ز بی‌تابیِ شوق احوالِ او از این و آن پُرسم (شرف‌جهان قزوینی) اگرچہ میں اُس کے حال سے سب سے زیادہ آگاہ ہوں، لیکن بے تابیِ شوق کے باعث اُس کے احوال اِس سے اور اُس سے پوچھتا ہوں۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چنان گوید جوابِ من کزان گردد رقیب آگه به مجلس گر منِ بی‌دل ازو حَرفی نهان پُرسم (شرف‌جهان قزوینی) مجلس میں اگر میں [عاشقِ] بے دل اُس سے کوئی پوشیدہ بات پوچھتا ہوں تو وہ میرا جواب اِس طرح کہتا ہے کہ اُس سے رقیب آگاہ ہو جائے۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شرف عشقِ نهانم چون نگردد بر همه ظاهر که با هر کس نشینم حَرفِ آن نامهربان پُرسم (شرف‌جهان قزوینی) اے شرف! میرا عشقِ نہاں کیسے نہ سب پر ظاہر ہو؟ کہ میں جس کے بھی ساتھ بیٹھتا ہوں اُس نامہرباں کی بات پوچھتا ہوں۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز مدهوشی نفهمم هر چه گوید آن پری با من چو از بزمش روم مضمونِ آن از دیگران پرسم (شرف‌جهان قزوینی) وہ پری مجھ سے جو کچھ بھی کہتی ہے، میں [اُس کے کلام میں] مدہوش ہونے کے باعث سمجھ نہیں پاتا۔۔۔ میں جب اُس کی بزم سے جاتا ہوں تو اُس کا مضمون دیگروں سے پوچھتا ہوں۔ × ایک نسخے میں 'مدهوشی' کی بجائے...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ایرانی شاعرہ فروغ فرّخزاد کی نظم 'گُذَران' سے ایک اقتباس: "آن‌چنان آلوده‌ست عشقِ غم‌ناکم با بیمِ زوال که همه زندگی‌ام می‌لرزد چون ترا می‌نگرم مثلِ این است که از پنجره‌ای تک‌درختم را، سرشار از برگ، در تبِ زردِ خزان می‌نگرم مثلِ این است که تصویری را رویِ جریان‌هایِ مغشوشِ آبِ روان می‌نگرم" (فروغ...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سلطان محمود غزنوی کی مدح میں کہے گئے فرّخی سیستانی کے ایک مشہور قصیدے سے ایک مبالغہ آمیز بیت: به وقتِ شاهِ جهان گر پیمبری بودی دویست آیت بودی به شأنِ شاه اندر (فرّخی سیستانی) اگر شاہِ جہاں (یعنی محمود غزنوی) کے وقت میں نبوّت ہوتی تو شاہ کی شان میں دو صد آیتیں [موجود] ہوتیں۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    از قیمتِ یوسف نشود یک سرِ مو کم هرچند خریدار به بازار نباشد (نظیری نیشابوری) اگرچہ بازار میں ایک خریدار بھی نہ ہو لیکن یوسف (ع) کی قیمت میں بال برابر کمی نہیں آ سکتی (یعنی اگر حُسن کے قدر داں موجود نہ ہوں تو اس سے حُسن بے قدر نہیں ہوتا)۔ (مترجم و شارح: پروفیسر محبوب الٰہی)
  14. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    مجھے چند روز قبل اِس فارسی بیت کا ترجمہ کرنے کے دوران یہ معلوم ہوا تھا کہ لفظِ 'کمر' کا ایک معنی میانہ و وسطِ کوہ یا کوہ کا درمیانی و وسطی حصہ بھی ہے۔ اِس معنی میں یہ لفظ میں نے مندرجۂ بالا بیت میں یکُم بار دیکھا تھا۔ امروز اتفاقاً مذکورہ لفظ کا یہ استعمال علّامہ اقبال کی ایک اردو بیت میں بھی...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    وحشی بافقی کی ترکیب بند 'گِلهٔ یارِ دل‌آزار' سے ایک بند: دردِ من کشتهٔ شمشیرِ بلا می‌داند سوزِ من سوختهٔ داغِ جفا می‌داند مسکنم ساکنِ صحرایِ فنا می‌داند همه کس حالِ منِ بی‌سر و پا می‌داند پاک‌بازم همه کس طورِ مرا می‌داند عاشقی همچو منت نیست خدا می‌داند چارهٔ من کن و مگذار که بی‌چاره شوم سرِ خود...
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به هر مجلس که جا سازم حدیثِ نیکوان پُرسم که حَرفِ آن مهِ نامهربان را در میان پُرسم (شرف‌جهان قزوینی) میں جس مجلس میں بھی شامل ہوتا ہوں، وہاں میں خُوبوں کی خبر پوچھتا ہے؛ تاکہ درمیان میں اُس ماہِ نامہرباں کی بات [بھی] پوچھ لوں۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    صد نگه جایی که او باشد به هر سو می‌کنم تا به تقریبی نگاهی جانبِ او می‌کنم (حقیری تبریزی) جس جا پر وہ ہو، وہاں میں ہر جانب صد نگاہیں کرتا ہوں؛ تاکہ کسی بہانے سے ایک نگاہ اُس کی جانب کر لیتا ہوں۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عاشقان شب‌زنده‌دار و دُزد هم شب‌زنده‌دار هر دو بیدارند، امّا این کجا و آن کجا؟! (نامعلوم) عاشقاں بھی شب بھر جاگتے ہیں اور دُزد (چور) بھی تمام شب جاگتا رہتا ہے؛ دونوں ہی بیدار ہیں، لیکن یہ کہاں اور وہ کہاں؟
  19. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    آج مجھے ایرانی اخبار میں ایک خبر نظر آئی جس کو خوان کر یقیناً آپ کا دل بھی خوش ہو گا۔ ایران کی ایک گاڑی ساز شرکت (کمپنی) 'سایپا' حال ہی میں ایک نئی گاڑی بازار میں لائی ہے جس کو اُس نے 'کوئیک' کے نام سے موسوم کیا ہے۔ درحالیکہ ایران کی ملّی مجلسِ شورا (پارلیمان) ۱۳۷۵هش/۱۹۹۶ء میں ایک قانون مصوّب کر...
  20. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    علامہ شبلی نعمانی کی کتاب 'شعرالعجم' پر محمود خان شیرانی نے ایک علمی تنقید لکھی تھی۔ اُن کی اُس کتاب کے فارسی ترجمے کو یہاں سے خوانا اور بارگیری کیا جا سکتا ہے: نقدِ شعرالعجمِ شبلی نعمانی × خوانْنا = پڑھنا؛ بارگِیری = ڈاؤنلوڈ
Top