بس ایک آنچ، ایک شعلے کی کمی ہے خان صاحب۔ یہ وہی شعلہ ہے جو کسی 'ہوائی' کو دکھا دیا جائے تو وہ ہواؤں میں اُڑنے لگتی ہے اور اگر اس سے کسی 'توپ' کو داغا جائے تو وہ قلعوں کو مسمار کر دیتی ہے۔ بس جتنا بڑا 'قلعہ' ہوگا، اتنی ہی بڑی توپ چاہیے اور بڑی توپ کو داغنے کے لیے اتنا ہی بڑا 'شعلہ'، بس ڈھیلے نہیں...