کچھ اطلاعات کے مطابق یہ کتاب فیصل آباد کے دو شاعروں نے مل کر تین دن میں لکھی تھی۔ اسی لئے اسے سہ روزہ ہذیان کا نام دیا گیا۔ ایک صاحب کا نام شاید مقصود اور دوسرے صاحب شاید نجمی تھے۔
پوچھتے کیا ہو جو حال شب ِتنہائی تھا
رخصت ِصبر تھی یا ترک ِشکیبائی تھا
شب ِفرقت میں دل ِغمزدہ بھی پاس نہ تھا
وہ بھی کیا رات تھی،کیا عالم ِتنہائی تھا
میں تھا یا دیدہء خوں نابہ فشاں بھی شب ِہجر
ان کو واں مشغلہء انجمن آرائی تھا
پار ہائے دل خونیں کی طلب تھی پیہم
شب جو آنکھوں کی مری ذوق ِخود آرائی...