نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گفتنِ حق پیشِ دنیادار کم از انا الحق گفتنِ منصور نیست (رایج سیالکوتی) [کسی] دنیادار کے سامنے حق کہنا منصور کے انا الحق کہنے سے کم نہیں ہے۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    رایج سیالکوتی اپنے ایک نعتیہ شعر میں کہتے ہیں: کنند انبیاء سُبحهٔ ذکرِ نامت به خاکی که آمیزد آبِ وضویت (رایج سیالکوتی) [اے رسول!] جس خاک کے ساتھ آپ کا آبِ وضو مخلوط ہو جاتا ہے، اُس سے انبیاء آپ کے نام کا ذکر کرنے کے لیے تسبیح بناتے ہیں۔
  3. حسان خان

    "ز خاکِ پاکِ تبریز است صائب مولدِ پاکم" (صائب تبریزی)

    "ز خاکِ پاکِ تبریز است صائب مولدِ پاکم" (صائب تبریزی)
  4. حسان خان

    فارسی میں سب سے زیادہ غزلیں ایک تُرک شاعر صائب تبریزی کے قلم سے نکلی ہیں، جن کا مولدِ پاک تبریز...

    فارسی میں سب سے زیادہ غزلیں ایک تُرک شاعر صائب تبریزی کے قلم سے نکلی ہیں، جن کا مولدِ پاک تبریز اور آذربائجان تھا۔
  5. حسان خان

    علامہ اقبال نے بھی اپنی فارسی و اردو شاعری میں صائب تبریزی کا ذکر کیا ہے، بلکہ اُن کی ایک اردو...

    علامہ اقبال نے بھی اپنی فارسی و اردو شاعری میں صائب تبریزی کا ذکر کیا ہے، بلکہ اُن کی ایک اردو نظم کا نام ہی 'تضمین بر شعرِ صائب' ہے۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مُدّعی گر طَرَفِ ما نشود، صَرفهٔ اوست زِشت آن بِه که به آیینه برابر نشود (ابوطالب کلیم کاشانی) "دشمن اگر ہمارا مقابلہ نہ کرے تو اس میں اسی کا فائدہ ہے، بدصورت کے حق میں یہی بہتر ہے کہ آئینہ کے سامنے نہ آئے۔" (مترجم: شبلی نعمانی) × مندرجۂ بالا بیت میں 'طرف' شخصِ مُقابل کے معنی میں استعمال ہوا ہے۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عشقت گمان مبر که ز جانم شود برون خود نافِ من نخُست به مِهرت بُریده‌اند (سلطان احمد جلایِر) یہ گمان مت رکھو کہ تمہارا عشق میری جان سے بیرون چلے جائے گا، کہ اوّلاً خود میری ناف کو تمہارے محبّت سے کاٹا گیا تھا۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    منگول نژاد مسلمان شاہی خاندان 'آلِ جلایِر' سے تعلق رکھنے والے 'سلطان احمد جلایِر' اپنی ایک غزل میں کہتے ہیں: مُقتدای اهلِ علم و عقل را با ما چه کار در طریقِ عشق ما را مُقتدایی دیگر است (سلطان احمد جلایِر) اہلِ علم و عقل کے پیشوا کو ہمارے ساتھ کیا کام؟۔۔۔ [ہم اہلِ عشق ہیں اور] راہِ عشق میں ہمارا...
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    یادِ بغداد و طوافِ مرقدِ شاهِ نجف از دلِ صائب حُضورِ اصفهان را می‌بَرَد (صائب تبریزی) شہرِ بغداد، اور مرقدِ شاہِ نجف کے طواف کی یاد صائب کے دل سے اصفہان کی موجودگی کو لے جاتی ہے۔
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اگر صائب مقیمِ گلشنِ فردوس خواهد شد نخواهد رفت از خاطر هوایِ سیرِ بغدادش (صائب تبریزی) اگر صائب گلشنِ فردوس میں [بھی] مُقیم ہو جائے گا، [تو بھی] اُس کے ذہن سے بغداد کی سیر کی آرزو نہیں جائے گی۔
  11. حسان خان

    عربی شاعری مع اردو ترجمہ

    آه مِنَ العِشْقِ وَحَالَاتِهِ أحْرَقَ قَلْبِي بِحَرَارَاتِهِ (نامعلوم) عشق اور اُس کے حالات سے فریاد! کہ اُس نے اپنی سوزشوں سے میرے دل کو جلا ڈالا۔ × شاعر کا نام معلوم نہیں، لیکن میں نے اِس بیت کو دیارِ آلِ عثمان سے تعلق رکھنے والے شاعر 'شیخ غالب' کی ایک تُرکی ترجیع بند میں دیکھا ہے۔
  12. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    خواجہ نشئت افندی کی ستائش میں کہے گئے قصیدے میں معروف عثمانی شاعر شیخ غالب کہتے ہیں: "دُردی‌کشِ تحقیقه وئریر مستیِ جاوید هر مصرعِ سنگینی بیرر رطلِ گران‌دېر چوق گرچه سخن‌گو و سخن‌فهم و سخن‌سنج کیم هر بیریسی سؤزده کلیمِ همدان‌دېر امّا یینه بو نشئه‌نین ایجادینه قادر وار ایسه فقط نشئتِ اُستادِ...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    حُسین محمدزادہ صدیق نے صائب تبریزی کی مندرجۂ بالا تُرکی بیت کا منظوم فارسی ترجمہ یوں کیا ہے: گشت مغلوبِ هوایِ نفس اِستیلایِ عقل اختیار اوباش بِگْرفتند از سرهنگ‌ها عقل کا غلبہ و تسلط، ہوائے نفس کے دستوں مغلوب ہو گیا۔۔۔ اوباشوں نے کوتوالوں سے اختیار لے لیا (یعنی چھین لیا)۔ × 'اوباش' عربی لفظ...
  14. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    اۏلدو مغلوبِ هوایِ نفس استیلایِ عقل آلدېلار حاکم الیندن اختیار اوباشلار (صائب تبریزی) عقل کا غلبہ و تسلط، ہوائے نفس کے دستوں (ہاتھوں) مغلوب ہو گیا۔۔۔ اوباشوں نے حاکم کے دست سے اختیار لے لیا۔ Oldu məğlubi-həvai-nəfs istilai-əql Aldılar hakim əlindən ixtiyar ovbaşlar
  15. حسان خان

    فارسی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ

    مردُمِ ایران اِس کا تلفظ 'kardîm' کرتے ہیں، جبکہ افغانستان اور تاجکستان میں 'kardem' تلفظ رائج ہے۔ مردُمِ ایران اِس کا تلفظ 'bî' کرتے ہیں، جبکہ افغانستان اور تاجکستان میں اردو کی طرح 'be' تلفظ رائج ہے۔
  16. حسان خان

    فارسی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ

    بادهٔ تلخ که بی ساقیِ گل‌رخ باشد بارها تجربه کردیم چنان نیست لذیذ (محمد فضولی بغدادی) ہم نے بارہا تجربہ کیا ہے کہ جو شرابِ تلخ ساقیِ گُل رخ کے بغیر ہو وہ اتنی لذیذ نہیں ہوتی۔ بادہ = شراب، مَے که = جو بی = بغیر گُل‌رُخ = وہ شخص جس کا چہرہ مثلِ گُل ہو بی ساقیِ گُل‌رُخ = ساقیِ گُل رُخ کے بغیر باشد...
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شاہنامہ میں فردوسی لکھتے ہیں کہ فریدون نے اپنے نوادے (پوتے) منوچہر کی ایسے ناز کے ساتھ پرورش کی تھی کہ وہ یہ بھی نہیں روا رکھتا تھا کہ منوچہر پر سے باد و ہوا گذرے اور اُس کے نازک بدن کو آزار پہنچائے: "چنان پروریدش که باد و هوا بر او برگذشتن ندیدی روا" [فریدون] نے [منوچہر] کی ایسے پرورش کی وہ اُس...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پَیکِ بلا و قاصدِ درد و رسولِ غم اِمشب برِ منند بِیا ای اجل تو هم (رِضایی افندی قصّاب‌زاده) بلا، درد اور غم کے قاصد اِس شب میرے پاس [آئے ہوئے] ہیں۔۔۔ اے اجل، تم بھی آ جاؤ۔ × شاعر کا تعلق دیارِ آلِ عثمان سے تھا۔
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ناله کآید ز رگِ جانِ مُحِبّی شبِ غم از پَیِ حال بِه از چنگ و رباب است مرا (خلیفۂ عثمانی سلطان سلیمان قانونی 'مُحِبّی') جو نالہ شبِ غم 'مُحِبّی' کی رگِ جاں سے [بیرون] آتا ہے، وہ میرے حال کے لیے چنگ و رباب سے بہتر ہے۔
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ساقیا مَی به کسی دِه که ندارد عشقی مستم از عشق چه حاجت به شراب است مرا (سُلطان سُلیمان قانونی 'مُحِبّی') اے ساقی! شراب [کسی] ایسے شخص کو دو جو کوئی عشق نہ رکھتا ہو۔۔۔ میں عشق سے مست ہوں، مجھے شراب کی کیا حاجت ہے؟
Top