نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چند صائب می‌کنی اندیشه از روزِ جزا؟ عُذرخواهِ مجرمان اشک پشیمانی بس است (صائب تبریزی) اے صائب! کب تک روزِ جزا کی فکر کرو گے؟ مجرموں کے عُذرخواہ کے طور پر اشکِ ندامت کافی ہے۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عُذرخواهِ معصیت اشکِ پشیمانی بس است نامهٔ خود را به دستِ ابرِ رحمت داده‌ام (صائب تبریزی) گناہ کے عُذرخواہ کے طور پر اشکِ ندامت کافی ہے۔۔۔ میں نے اپنا نامۂ [اعمال] ابرِ رحمت کے دست میں دے دیا ہے۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ندیده ظلم چنین هیچ عاشقِ بی‌دل که دید آنچه نباتی ز هجرِ یار امشب (سید ابوالقاسم نباتی) ایسا ظلم کسی بھی عاشقِ بے دل نے نہیں دیکھا ہے، جیسا اِس شب ہجرِ یار کے باعث 'نباتی' نے دیکھا ہے۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شدم امّید كه آیی تو گل‌عِذار امشب نیامدی و مرا كُشت انتظار امشب (سید ابوالقاسم نباتی) اے [یارِ] گُل چہرہ! مجھے امید ہوئی تھی کہ تم اِس شب آؤ گے۔۔۔ تم نہیں آئے اور مجھے انتظار نے اِس شب قتل کر دیا۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    لطفِ تو لذیذتر ز شَکَّر بی‌مِهریِ تو چو زهر قاتل (سید ابوالقاسم نباتی) تمہارا لطف شَکَر سے لذیذتر ہے؛ [جبکہ] تمہاری بے مِہری زہر کی طرح قاتل ہے۔
  6. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    می‌کند اشکِ ندامت پاک دل را از گناه نیست از دوزخ غمی تا دیدهٔ پُرنم بجاست (صائب تبریزی) اشکِ ندامت دل کو گناہ سے پاک کر دیتا ہے۔۔۔ جب تک دیدۂ پُرنم جگہ پر ہے، دوزخ کا کوئی غم نہیں ہے۔
  7. حسان خان

    فارسی شاعری بر تربتِ خواہر - نعیم فراشری (شاعرِ ملیِ البانیہ)

    نعیم فراشری کی سب سے پہلی کتاب کا نام 'قواعدِ فارسیه بر طرزِ نوین' (تُرکی) تھا، جو ۱۸۷۱ء میں استانبول سے شائع ہوئی تھی۔ :) اّن کا فارسی شعری مجموعہ 'تخیّلات' ۱۸۸۴ء میں شائع ہوا تھا۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری بر تربتِ خواہر - نعیم فراشری (شاعرِ ملیِ البانیہ)

    البانیہ کے ایک نقدی ورق پر نعیم فراشری کی تصویر: ایران نے بھی نعیم فراشری کی یاد میں ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا تھا:
  9. حسان خان

    فارسی شاعری بر تربتِ خواہر - نعیم فراشری (شاعرِ ملیِ البانیہ)

    منظوم ترجمہ بہت خوب ہے، کوئی شک نہیں۔ :) اگر اِس بیت کے مصرعِ اول پر نظرِ ثانی ہو جائے تو ترجمہ مزید خوب ہو جائے گا۔ مجھے یہاں 'مری' بے جا معلوم ہو رہا ہے۔ :)
  10. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    یاش قېلېر خم قۏجالار قامتینی طاعت‌سیز اڲمه‌میشکن سیزی بو چرخِ مقوّس اڲیلین (صائب تبریزی) پِیروں کی قامت کو [اُن کی] عمر بے طاعت خم کر دیتی ہے۔۔۔ قبل اِس کے کہ یہ چرخِ خمیدہ آپ کو خم کرے، [آپ خود ہی اطاعت میں] خم ہو جائیے۔ × پِیر = بوڑھا Yaş qılır xǝm qocalar qamǝtini taǝtsiz Əymǝmişkǝn sizi bu...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مفلسِ عشقم و هرچند ندارم زر و سیم زرِ من رنگِ رُخم، اشکِ مرا سیم شمار (سید ابوالقاسم نباتی) میں مفلسِ عشق ہوں، اور اگرچہ میرے پاس سیم و زر نہیں ہے، تم میرے چہرے کے [زرد] رنگ کو میرا زر اور میرے اشک کو سِیم شمار کرو۔ × سِیم = چاندی
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ساقیا! تشنهٔ مَیِ عشقم نه شرابی که نیست پاک و حلال (سید ابوالقاسم نباتی) اے ساقی! میں شرابِ عشق کا تشنہ ہوں، اُس شراب کا نہیں جو پاک و حلال نہیں ہے۔
  13. حسان خان

    اس فارسی شاعری کا اردو ترجمہ چاہیے

    فارسی میں اِس صنعت کو 'تسمیط' کہتے ہیں۔ نیز، اِس قسم کے شعروں کے لیے 'شعرِ مُسجّع' بھی نظر آیا ہے۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    من از آن بُویِ روح‌افزا که کیپا داشت دانستم که زُود از پردهٔ پرهیز بیرون آورَد ما را (بُسحٰق اطعمه شیرازی) میں 'کیپا' کی اُس روح افزا خوشبو سے جان گیا تھا کہ وہ جلد ہی ہمیں پردۂ پرہیز سے بیرون لے آئے گی۔ × کِیپا / گِیپا = گُوسفند کے شِکَمبے (اوجھڑی) سے تیار ہونے والی ایک ایرانی غذا
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    من از آن حُسنِ روزافزون که یوسف داشت دانستم که عشق از پردهٔ عصمت برون آرد زلیخا را (حافظ شیرازی) میں یوسف کے اُس روزافزوں حُسن سے جان گیا تھا کہ آخرکار عشق زلیخا کو پردۂ عصمت سے بیرون لے آئے گا۔
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ساقیا در بزمِ ما پیمانه را لبریز کن مجلسِ طُغرل بُوَد بی ساغرِ سرشار شر (نقیب خان طُغرل احراری) اے ساقی! ہماری بزم میں پیمانے کو لبریز کر دو۔۔۔ طُغرل کی مجلس ساغرِ سرشار کے بغیر شر ہے۔
  17. حسان خان

    ایران میں صائب تبریزی کی دوبارہ مقبولیت کا ایک سبب شبلی نعمانی تھے

    میں نے اِسی ہفتے جمہوریۂ آذربائجان کی ایک تُرکی کتاب میں بھی شبلی نعمانی اور اُن کی 'شعرالعجم' کا ذکر دیکھا تھا۔ :) ویسے، صائب کی مقبولیت صرف ایران میں کم ہوئی تھی، اور وہ بھی صفوی دور کے بعد کی 'بازگشتِ ادبی' کی ادبی تحریک کے زمانے میں۔ ورنہ تُرکستان، دیارِ آلِ عثمان اور برِ صغیر میں صائب ہمیشہ...
  18. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    مغربی نوآبادیاتی دور اور سلطنتِ عثمانیہ کے سقوط سے قبل تک فارسی زبان، ادب اور ثقافتی روایات کی حدود بنگال اور چینی مسلمان علاقوں سے لے کر بوسنیا، اور تاتارستان سے لے کر حیدرآباد دکن تک تھیں۔ یا یہ کہیے کہ جن جن علاقوں میں کبھی تُرک سلطنتوں کا اقتدار رہا تھا، وہاں شعر و ادب کی دنیا میں فارسی کا...
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هست تا اشکِ ندامت ایمِنیم از سوختن بیم ز آتش نیست تا در دیده نم داریم ما (قصّاب کاشانی) جب تک اشکِ ندامت موجود ہے، ہم جلنے سے محفوظ ہیں؛ جب تک ہم [اپنی] چشم میں نمی رکھتے ہیں، ہمیں آتش سے خوف نہیں ہے۔
Top