نتائج تلاش

  1. حسان خان

    علامہ اقبال کی فارسی میں مہارت - ایرانی ادبیات شناس اسماعیل حاکمی

    ایرانی ادبیات شناس اسماعیل حاکمی اپنی کتاب 'طَیَرانِ آدمیّت' (۲۰۰۳ء) میں شامل مضمون 'شیوهٔ غزل‌سرایی اقبال' میں لکھتے ہیں: "اقبال بر اثر ممارست و تتبّع در دواوین شاعران پارسی‌گوی چنان در زبان فارسی مهارت یافت که توانست دقیق‌ترین افکار عرفانی و مشکل‌ترین معانی فلسفی و علمی و اخلاقی را در قالب...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گشت خَجِل از ضیا، قُرصِ قمر شد هِلال تا كه دل افروز شد شمعِ شبستانِ عشق (سید ابوالقاسم نباتی) جیسے ہی شبستانِ عشق کی شمع دل افروز ہوئی، [اُس کی] روشنی سے شرمندہ ہو کر ماہِ تمام ہِلال میں تبدیل ہو گیا۔ × شاعر نے 'شمعِ شبستانِ عشق' شاید اپنے محبوب کو کہا ہے۔
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شد منوّر سینهٔ من صائب از داغِ جنون خانهٔ تاریک را روشن کند گُل‌جام‌ها (صائب تبریزی) اے صائب! میرا سینہ داغِ جنوں سے منوّر ہو گیا؛ خانۂ تاریک کو رنگین شیشے روشن کر دیتے ہیں۔ × خانہ = گھر
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    فُروغِ مشعلهٔ حُسن از آتشِ عشق است مدار حَیف ز اهلِ نظر تماشا را (امیر علی‌شیر نوایی) مشعلِ حُسن کی روشنی آتشِ عشق سے ہے۔۔۔ اہلِ نظر سے [اپنے] نظارے کو دُور مت رکھو۔ × ظاہراً اِس بیت میں شاعر نے 'حیف داشتن' کو 'دریغ داشتن' (امتناع کرنا، مضائقہ کرنا) کے مفہوم میں استعمال کیا ہے۔
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به جان قبول کنم هرچه شیخ فرماید اگر نه منع کند عشق و جام و صهبا را (امیر علی‌شیر نوایی) اگر شیخ عشق و جام و صہبا کو ممنوع نہ کرے تو وہ جو چیز بھی فرمائے گا اور امر کرے گا میں اُسے دل و جاں سے قبول کروں گا۔ × ایک نسخے میں 'عشق و جام و صهبا' کی بجائے 'عشق و جامِ صهبا' نظر آیا ہے۔
  6. حسان خان

    صاحبِ شاہنامہ حکیم ابوالقاسم فردوسی طوسی کا مقبرہ

    ایران میں ۲۵ اُردیبهشت (۱۵ مئی) یومِ فردوسی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ عکاس: محسن رحیمی تاریخ: ۲۵ اردیبهشت ۱۳۹۶هش/۱۵ مئی ۲۰۱۷ء ماخذ
  7. حسان خان

    فارسی زبان و ادب بانیِ جمہوریۂ آذربائجان محمد امین رسول زادہ کی نظر میں

    مجھے اِس مقالے کی یہ سطریں بھی پسند آئی ہیں، کیونکہ اِن میں محمد امین رسول زادہ نے اِس چیز کا ذکر کیا ہے، جس سے اکثر غیر ایرانی ناواقف ہیں، کہ ایران میں صرف فارسی گو 'فارس' ہی نہیں رہتے، بلکہ یہ تُرکوں کا بھی وطن ہے جن کی مادری زبان وہی ہے جو اناطولیہ میں بولی جاتی ہے۔ محمد امین رسول زادہ خود...
  8. حسان خان

    فلسطینی قوم کی غاصبوں کے خلاف قومی و وطنی آزادی کی طویل جدوجہد کو سلام ہو!

    فلسطینی قوم کی غاصبوں کے خلاف قومی و وطنی آزادی کی طویل جدوجہد کو سلام ہو!
  9. حسان خان

    "خوشا عشرت سرائے کابُل و دامانِ کہسارش" (صائب تبریزی)

    "خوشا عشرت سرائے کابُل و دامانِ کہسارش" (صائب تبریزی)
  10. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    غلام رسول مہر کے مطابق یہ شعر رضی دانش مشہدی کا ہے۔
  11. حسان خان

    فارسی زبان و ادب بانیِ جمہوریۂ آذربائجان محمد امین رسول زادہ کی نظر میں

    اِسی مقالے میں ایران کی توصیف کرتے ہوئے محمد امین رسول زادہ لکھتے ہیں: "اعصارِ قدیمه‌سینده بؤیله بیر عنعناتِ قهرمانانه‌یه مالک اۏلان ایران، بعد الاسلام داهی شانلې عنعنه‌لره مالک‌دیر. بو دورهٔ تاریخ‌ده داهی ایران، جهانِ اسلامیت و انسانیت‌ده بیر صفحهٔ شان و شرافت صاحبی‌دیر. هله اسلامیت‌دن سونرا...
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شدم به زُهدِ قوی غرّه و ندانستم که زورِ عشق به عَجز افکَنَد توانا را (امیر علی‌شیر نوایی) میں [اپنے] زُہدِ قوی پر مغرور ہو گیا تھا۔۔۔ میں نہیں جانتا تھا کہ عشق کا زور توانا کو عاجزی کے ساتھ گرا دیتا ہے۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نیست اوجِ اعتبارِ پوچ‌مغزان را ثبات کوزهٔ خالی فتد زود از کنارِ بام‌ها (صائب تبریزی) جن افراد کے مغز خالی ہوں (یعنی جو افراد احمق ہوں) اُن کی آبرو کی بلندی کو ثبات نہیں ہوتا۔۔۔۔ خالی کوزہ باموں (چھتوں) کے کنارے سے جَلد گر جاتا ہے۔
  14. حسان خان

    فارسی زبان و ادب بانیِ جمہوریۂ آذربائجان محمد امین رسول زادہ کی نظر میں

    ۱۹۱۸ء میں جمہوریۂ آذربائجان کی بنیاد رکھنے والے اور مُلکِ ہٰذا کے اولین صدر محمد امین رسول زادہ عثمانی استانبول سے طبع ہونے والے مجلّے 'سبیل الرَّشاد' میں ۱۵ شوّال ۱۳۳۰ھ/۲۶ ستمبر ۱۹۱۲ء میں شائع ہونے والے اپنے مقالے 'ایران نه‌دیر؟' (ایران کیا ہے؟) کے اختتام میں لکھتے ہیں: "ایران اُدَباسې‌نېن شرق...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به ساغر نقل کرد از خُم شراب آهسته آهسته برآمد از پسِ کوه آفتاب آهسته آهسته (صائب تبریزی) خّم سے ساغر میں شراب آہستہ آہستہ منتقل ہوئی۔۔۔ کوہ کے عقب سے آفتاب آہستہ آہستہ طلوع ہوا۔
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شمعِ رخسارِ تو را تا که شدم پروانه از غمِ آتشِ عشقت دگرم پروا نه (سید ابوالقاسم نباتی) جب سے میں تمہاری شمعِ رُخسار کا پروانہ ہوا ہوں، مجھے تمہاری آتشِ عشق کے غم کی مزید پروا و خوف نہیں ہے۔
  17. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    یار برخاست، چو رفتم منِ بی‌دل، بِنشست غَرَض آن بود که از بزم کند بیرونم (شرف‌جهان قزوینی) یار اُٹھ گیا، [اور] جب میں بے دل شخص چلا گیا تو [دوبارہ] بیٹھ گیا۔۔۔ [اُس کی] غَرَض یہ تھی کہ مجھے بزم سے بیرون کر دے۔
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    در وطن گر می‌شدی هر کس به آسانی عزیز کَی ز آغوشِ پدر یوسف به زندان آمدی (صائب تبریزی) اگر ہر شخص [اپنے] وطن [ہی] میں بہ آسانی عزیز ہو جایا کرتا تو یوسف کب آغوشِ پدر سے زندان میں آتا؟
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ازان خورشید بر گِردِ جهان سرگشته می‌گردد که بر فِتراکِ صاحب‌دولتی بندد سرِ خود را (صائب تبریزی) خورشید اِس لیے دنیا کے گِرد سرگشتہ گھومتا ہے تاکہ کسی صاحبِ دولت و اقبال شخص کی شکاربند پر اپنے سر کو باندھ دے۔ علامہ اقبال نے بالِ جبریل کی ایک نظم میں مصرعِ ثانی کو ایک لفظی تغیّر کے ساتھ مُقتبس...
Top