نتائج تلاش

  1. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مجو آسایش از دل تا مُرادی در ‌نظر دارد که نخل ایمِن نباشد از تزلزُل تا ثمر دارد (صائب تبریزی) جب تک تمہارے دل کی نظر میں کوئی مُراد و آرزو موجود ہے، تم اپنے دل سے آسائش کی توقع مت رکھو۔۔۔۔ کہ درختِ خُرما اُس وقت تک لرزنے اور ہلائے جانے سے محفوظ نہیں ہوتا جب تک اُس پر ثمر ہوتا ہے۔
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به کیشِ مردمِ بیداردل کفر است نومیدی چراغ اینجا امیدِ بازگشتن از شرر دارد (صائب تبریزی) بیدار دل اشخاص کے مذہب میں ناامیدی کفر ہے؛ چراغ کو یہاں [ایک] شرر سے دوبارہ جل جانے کی امید ہوتی ہے۔
  3. حسان خان

    زاغت الابصار وبلغت القلوب الحناجر

    زاغت الابصار وبلغت القلوب الحناجر
  4. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    آرتېرېر گَردِ معاصینی قورو استغفار بو زمین‌گیر تۏزونونو اشکِ ندامتله سیلین (صائب تبریزی) خُشک اِستِغفار گَردِ معاصی میں اضافہ کرتا ہے؛ اِس زمیں گیر (یعنی فاقدِ قُدرتِ حرَکت) غُبار کو اشکِ ندامت کے ذریعے پاک کیجیے۔ Artırır gǝrdi-mǝasini quru istiğfar Bu zǝmingir tozunu ǝşki-nǝdamǝtlǝ silin
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ای دل اندر عاشقی تو نامِ نیکو ترک کن کابتدایِ عشق رسوایی و بدنامی‌ست آن (مولانا جلال‌الدین رومی) اے دل! عاشقی کے اندر تم نامِ نیک کو ترک کر دو، کہ عشق کی ابتدا [ہی] رسوائی و بدنامی ہے۔
  6. حسان خان

    اے صبا! خاکِ تبریز کو میرے لیے تحفتاً لے آؤ، کیونکہ عزت و بزرگواری میں وہ [خاک] معدن سے نکلنے...

    اے صبا! خاکِ تبریز کو میرے لیے تحفتاً لے آؤ، کیونکہ عزت و بزرگواری میں وہ [خاک] معدن سے نکلنے والے کسی گوہر کی حیثیت رکھتی ہے۔ [مولانا رومی]
  7. حسان خان

    "شہرِ تبریز سے ایک آفتاب مجھ پر ظاہر ہوا؛ میری جان مانندِ ذرّہ رقص کرنے لگی۔" [مولانا رومی]

    "شہرِ تبریز سے ایک آفتاب مجھ پر ظاہر ہوا؛ میری جان مانندِ ذرّہ رقص کرنے لگی۔" [مولانا رومی]
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    هر بصر کو دید او را پس به غیرش بِنْگرید سنگ‌سارش کرد می‌باید که ارزانی‌ست آن (مولانا جلال‌الدین رومی) جس چشم نے بھی اُس کو دیکھ لیا، [اور] پھر اُس کے غیر پر نگاہ کی، اُس کو سنگسار کرنا لازم ہے کہ وہ [اِس کی] لائق ہے۔
  9. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خاکِ تبریز ای صبا تحفه بیار از بهرِ من زانک در عزّت به جایِ گوهرِ کانی‌ست آن (مولانا جلال‌الدین رومی) اے صبا! خاکِ تبریز کو میرے لیے تحفتاً لے آؤ، کیونکہ عزت و بزرگواری میں وہ [خاک] معدن سے نکلنے والے کسی گوہر کی حیثیت رکھتی ہے۔
  10. حسان خان

    شاہ اسماعیل صفوی کا اپنی مادری زبان تُرکی میں نوشتہ ایک مکتوب

    تاریخِ نوشتگی: ۷ ربیع الاول ۹۱۸ھ/۲۳ مئی ۱۵۱۲ء زمانہ: دورِ صفویہ جائے حفاظت: توپ قاپی سرائے عجائب خانہ محفوظیات، شمارہ ۵۴۶۰ طرزِ تحریر: شکستہ نستعلیق شاہ اسماعیل صفوی نے ۱۵۱۲ء میں اپنے ایک امیر احمد آقا قارامانلی کو ایک تُرکی مکتوب کے ساتھ تُورغُوت قبیلے سے تعلق رکھنے والے موسیٰ بیگ کی جانب بھیج...
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مُهیّایِ فنا را از علایق نیست پروایی نیندیشد ز خار آن کس که دامن بر کمر دارد (صائب تبریزی) فنا کے لیے تیار و آمادہ شخص کو [دنیوی] علائق و وابستگیوں کو کوئی پروا نہیں ہوتی؛ جس شخص نے [اپنا] دامن کمر تک اٹھایا ہوا، اُسے خار کا اندیشہ نہیں ہوتا۔
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گر من عاشق نیستم، زین گریه‌ام مقصود چیست؟ اشکِ سرخ و رنگِ زرد و آهِ دردآلود چیست؟ (مُلّا یاری وَنْجی) اگر میں عاشق نہیں ہوں تو اِس گریے سے میرا مقصود کیا ہے؟ [اور] یہ اشکِ سُرخ و رنگِ زرد و آہِ درد آلود کیا ہیں؟ × شاعر کا تعلق ماوراءالنہر سے تھا۔
  13. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    ّشُورَوی دور میں صرف سرزمینِ ازبکستان ہی سے فارسی کا خاتمہ نہیں ہوا تھا، بلکہ اُس دورِ شُوم و نامبارک میں قفقازی آذربائجان (حالیہ جمہوریۂ آذربائجان) میں بھی زبانِ فارسی بالشیوک تیشے کی ضرب سے محفوظ نہ رہ سکی تھی، اور نظامی گنجوی اور خاقانی شروانی کی اُس سرزمین سے فارسی رختِ سفر باندھ کر حسرت کے...
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز بس بر تُربتِ صائب عِنانِ گریه سر دادم رهی از چشمهٔ چشمم خجِل شد زنده‌رُود امشب (رهی مُعیِّری) اے رہی! میں نے صائب تبریزی کی تُربت پر اِتنا زیادہ گریہ کیا [اور اشک بہائے] کہ میرے چشمۂ چشم سے اِس شب زندہ رُود شرمندہ ہو گیا۔ × زندہ رُود / زایندہ رُود = اصفہان سے بہنے والے دریا کا نام × 'عِنانِ...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز ابراهیمِ ادهم پُرس قدرِ مُلکِ درویشی که طوفان‌دیده از آسایشِ ساحل خبر دارد (صائب تبریزی) مُلکِ درویشی کی قدر ابراہیمِ ادہم سے پوچھو، کہ طوفان دیدہ شخص [ہی] کو آسائشِ ساحل کی خبر ہوتی ہے۔ × ابراہیمِ اَدہَم نے تخت و تاج کو ترک کر کے درویشی اختیار کر لی تھی۔
  16. حسان خان

    فارسی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ

    فارسی میں زمانۂ مستقبل بنانے کا بنیادی طریقہ یہ ہے کہ کس بھی مصدر کے آخر سے نون کو ختم کر کے، اُس سے قبل 'خواستن' کے مضارع 'خواه' کا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ مختلف شخصوں کے مفہوم کے لیے فعلِ کُمکی 'خواستن' کے مضارع 'خواه' میں تصریف کی جاتی ہے، جبکہ اساسی فعل کی شکل ہر شخص کے لیے ایک ہی رہتی ہے۔...
  17. حسان خان

    فارسی ابیات کی لفظی تحلیل و تجزیہ

    خداوندا پس از من حالِ این وادی چه خواهد بود پس از مجنون ندید آباد کس اقلیمِ صحرا را (میرزا مظهر جانِ جانان) اے خداوند! میرے بعد اِس وادی کا حال کیا ہو گا؟۔۔۔ مجنوں کے بعد کسی نے اِقلیمِ صحرا کو آباد نہیں دیکھا۔ خداوندا (خداوند + الفِ ندائیہ) = اے خداوند پس = بعد من = مَیں پس از من = میر بعد این...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز تبریز آفتابی رُو نمودم بِشُد رقّاص جانم ذرّه‌واری (مولانا جلال‌الدین رومی) شہرِ تبریز سے ایک آفتاب مجھ پر ظاہر ہوا؛ میری جان مانندِ ذرّہ رقص کرنے لگی۔ × یہاں آفتاب سے مراد شمس الدین تبریزی ہیں۔
  19. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    مسلمانام دئییر مستین، ایچیر عاشق‌لرین قانېن منم کافر، اگر اۏل دشمنِ ایمان مسلمان‌دېر (صائب تبریزی) تمہاری [چشمِ] مست کہتی ہے "میں مسلمان ہوں"، [اور پھر] عاشقوں کا خون پیتی ہے۔۔۔ میں کافر ہوں، اگر وہ دشمنِ ایمان مسلمان ہے۔ Müsəlmanam, deyir məstin, içir aşiqlərin qanın Mənəm kafir, əgər ol...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    چون ز جمعِ خاک‌ها آمد چنین بنیادها پس ز جمعِ روح‌ها بِنْگر چه‌ها گردد چه‌ها (بهاءالدین سلطان وَلَد) جب خاک کے [باہم] جمع ہونے سے ایسی بنیادیں [اور عمارتیں] وجود میں آ گئیں، تو پس دیکھو کہ روحوں کے [باہم] جمع و اتحاد سے کیا سے کیا ہو جائے گا۔
Top