نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    روحون غذاسې گرچه میِ لعل‌فام‌دېر هر کس که یارسېز ایچه، بالله حرام‌دېر (سید عظیم شیروانی) روح کی غذا اگرچہ شرابِ لعل فام ہے؛ [لیکن] جو شخص بھی [اُسے] یار کے بغیر پیے، بخدا حرام ہے۔ Ruhun qidası gərçi meyi-lə'lfamdır Hər kəs ki yarsız içə, billah həramdır × شاعر کا تعلق حالیہ جمہوریۂ آذربائجان...
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دۆن طبیبه دردِ دل‌دن بیر دوا سۏردوم دئدی غم یئمک‌دن اؤزگه بو دردین دواسېن بیلمه‌دیم (احمد پاشا) میں نے گذشتہ روز طبیب سے دردِ دل کی کوئی دوا پوچھی۔ اُس نے کہا: "غم کھانے کے سوا میں اِس درد کی دوا نہ جان پایا۔" Dün tabîbe derd-i dilden bir devâ sordum dedi Gam yemekden özge bu derdin devâsın...
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    عثمانی شاعر 'حُسین حُسام فُتُوحی' حضرتِ عثمانِ غنی (رض) کی مدح میں کہی گئی تُرکی منقبت کے مطلع میں کہتے ہیں: سالارسا نورِ ذی‌النّورین پرتو گۆنش اۏلماز فلک تختېنده خسرو (حُسین حُسام فُتُوحی) اگر [حضرتِ عثمانِ] ذی النّورین (رض) کا نور [اپنا] پرتَو ڈال دے گا تو تختِ فلک پر خورشید پادشاہ نہیں...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سورۂ اخلاص کا منظوم فارسی ترجمہ: مى‌کنم گفتار را آغاز با نامِ خدا آنکه بس بخشنده و هم مهربان باشد به ما اى پیمبر گو بُوَد یکتا خداوندِ جهان بى‌نیازِ مُطلق است آن ذاتِ یکتا بى‌گمان که نه زاده و نه زاییده شده او هیچ‌گاه و ندارد کُفْو و همتا هرگز آن یکتا اِلٰه (صدّیقه روحانی 'وفا') ترجمہ: میں...
  5. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بیدل کلامِ حافظ شد هادیِ خیالم دارم امید کآخر مقصودِ من برآید (بیدل دهلوی) اے بیدل! کلامِ حافظِ [شیرازی] میری [فکر و] خیال کا رہنما و پیشوا ہو گیا ہے؛ مجھے امید ہے کہ بالآخر میرا مقصود بر آ جائے گا۔
  6. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    غیر نقشی‌دین کۉنگول جامی‌ده بۉلسه زنگِ غم یۉق‌تور، ای ساقی، مَیِ وحدت مَثَل‌لیک غم‌زُدا (امیر علی‌شیر نوایی) غیر کے نقش سے اگر جامِ دل میں زنگِ غم ہو تو اے ساقی، شرابِ وحدت کے مثل غم صاف کرنے والی [کوئی چیز] موجود نہیں ہے۔ G'ayr naqshidin ko'ngul jomida bo'lsa zangi g'am Yo'qtur, ey soqiy, mayi...
  7. حسان خان

    ہِرات، افغانستان میں واقع امیر علی شیر نوائی کا مقبرہ

    تاریخ: ۱۲ اپریل ۲۰۱۶ء مأخذ
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) هر کس کسکی دارد و هر کس یاری هر کس هنری دارد و هر کس کاری ماییم و خیالِ یار و این گوشهٔ دل چون احمد و بوبکر به گوشهٔ غاری (مولانا جلال‌الدین رومی) ہر کسی کے پاس کوئی شخص، اور ہر کسی کے پاس کوئی یار ہے؛ ہر کسی کے پاس کوئی ہُنر، اور ہر کسی کے پاس کوئی کام ہے؛ [لیکن] ہم ہیں اور خیالِ یار ہے...
  9. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    امیر علی شیر نوائی اپنی مثنوی 'سدِّ اسکندری' میں نظامی گنجوی کے بارے میں فرماتے ہیں: نظامی که نظم اهلی استادی‌دور انینگ طبعی سۉز جنسی نقّادی‌دور (امیر علی‌شیر نوایی) نظامی، کہ جو اہلِ نظم کے استاد ہیں، اُن کی طبع جنسِ سُخن کی نقّاد ہے۔ Nizomiyki nazm ahli ustodidur, Aning tab'i so'z jinsi...
  10. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    نامهٔ شوقوم نې نوع اول آیغه یېتکه‌ی، چونکه مېن اېل آتین اۉقور حسددین یازمه‌دیم عنوان انگه (امیر علی‌شیر نوایی) میرا نامۂ شوق اُس [مثلِ] ماہ [محبوب] تک کس طرح پہنچے؟ کیونکہ میں نے اِس حسد سے کہ مردُم اُس کا نام خوانتے ہیں، [نامے پر] عنوان نہیں لکھا۔ × خواننا (بر وزنِ 'جاننا') = پڑھنا Nomai...
  11. حسان خان

    میں سرزمینِ افغانستان کے ساتھ وابستگی محسوس کرتا ہوں۔ اُس کی شادمانی، میری شادمانی، اور اُس کا...

    میں سرزمینِ افغانستان کے ساتھ وابستگی محسوس کرتا ہوں۔ اُس کی شادمانی، میری شادمانی، اور اُس کا غم، میرا غم ہے۔
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مشرقی تُرک دنیا کے عظیم ترین شاعر و ادیب امیر نظام الدین علی شیر نوائی شاعرِ ذواللسانین تھے، یعنی تُرکی و فارسی ہر دو زبانوں میں اُن کے شعری دواوین موجود ہیں۔ وہ اپنے ایک فارسی قطعے میں فرماتے ہیں: (قطعه) معنیِ شیرین و رنگینم به تُرکی بی‌حد است فارسی هم لعل و دُرهایِ ثمین، گر بِنْگری گوییا در...
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    به سانِ چشم که گِرید برایِ هر عُضوی غمی به هر که رسد می‌کند ملول مرا (راضی) جس طرح چشم [جسم کے] ہر ایک عُضو کے برائے روتی ہے؛ [اُسی طرح] جس بھی شخص کو کوئی غم پہنچتا ہے، مجھے ملول کر دیتا ہے۔ × لغت نامۂ دہخدا کے مطابق مندرجۂ بالا بیت کسی 'راضی' تخلّص والے شاعر کی ہے۔
  14. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عثمانی بوسنیائی شاعر 'حسن ضیائی موستارلی' (وفات: ۱۵۸۴ء) اپنے فارسی قصیدے میں کہتے ہیں: من جُرعه‌کَشِ مجلسِ جامی نَیَم امّا مستِ مَیِ عرفانم و جامیِ زمانم (حسن ضیائی موستارلی) میں [عبدالرحمٰن] جامی کی مجلس کا جُرعہ نوش نہیں ہوں لیکن میں شرابِ عرفان سے مست ہوں اور جامیِ زماں ہوں۔ × جُرعہ کَش /...
  15. حسان خان

    اردو اور فارسی کے نظائرِ خادعہ

    شِعر فارسی میں، عربی و تُرکی کی طرح، لفظِ 'شِعر' شاعری یا نظم کے لیے استعمال ہوتا ہے، مثلاً شبلی نعمانی کی کتاب 'شعرالعجم' کے نام کا مفہوم 'عجم کی شاعری' ہے، لیکن موجودہ دور کی اردو میں یہ لفظ عموماً دو مصرعوں پر مشتمل 'بیت' کے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے۔
  16. حسان خان

    وہ تُرکی اشعار جن میں فارسی گو شعراء کا ذکر ہے

    رُخۆڭ وصفېنده‌کی شعرۆم سراسر دهری توتمېشدور ولایت شیخ سعدی‌نۆڭ گلستانېیله تولمېشدور (حسن ضیائی موستارلی) تمہارے رُخ کے وصف میں [کہے گئے] میرے اشعار تمام دنیا میں پھیل گئے اور عالَم گیر ہو گئے ہیں؛ [گویا] مملکت شیخ سعدی کی گلستان سے پُر ہو گئی ہے۔ Ruhuñ vasfındaki şi'rüm ser-â-ser dehri...
  17. حسان خان

    مرحبا ای حضرتِ صاحب‌قِرانِ معنوی (قصیدہ در مدحِ مولانا رومی) - عثمانی شاعر نفعی ارضرومی

    اگر تُرکی عروضی شاعری کے صوتی اصولوں سے ذرا آشنائی ہو جائے تو تُرکی شاعری کی درست خوانِش بالکل مشکل نہیں ہے۔ عربی/فارسی الفاظ کا تو طرزِ تلفظ آپ کو بخوبی معلوم ہے۔ اُن کے استعمال کے جو قواعد فارسی شاعری میں ہیں، وہ ہی تُرکی شاعری میں ہیں۔ تُرکی الفاظ کی درست خوانِش کے لیے جاننے کے لائق بنیادی...
  18. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    عثمانی بوسنیائی شاعر 'حسن ضیائی موستارلی' (وفات: ۱۵۸۴ء) اپنے فارسی قصیدے کے مطلع میں کہتے ہیں: گرچه نه ز شیراز و خُجند و همَدانم طرزِ شُعَرایِ عجم امّا همه دانم (حسن ضیائی موستارلی) اگرچہ میں شیراز و خُجند و ہمَدان سے نہیں ہوں، [لیکن] میں شعرائے عجم کی طرز تماماً جانتا ہوں۔
  19. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    فضولی خازنِ گنجِ وفایم اۏل سبب‌دن‌دیر گُهرلر تؤکدۆ اِسراف ایله بو چشمِ گُهرپاشېم (محمد فضولی بغدادی) اے فضولی! میں گنجِ وفا کا خزانچی ہوں۔۔۔ یہ سبب ہے کہ میری اِس چشمِ گوہر پاش نے اِسراف کے ساتھ جواہر بہائے ہیں۔ (شاعر نے خود کی چشم سے مسلسل بہنے والے اشکوں کو اِسراف کے ساتھ لُٹائے جانے والے...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مسعود سعد سلمان لاہوری، سلطان ابراہیم بن مسعود غزنوی کی مدح میں کہے گئے ایک قصیدے کے مطلع میں کہتے ہیں: اگر مملکت را زبان باشدی دعاگویِ شاهِ جهان باشدی (مسعود سعد سلمان لاهوری) اگر مملکت کی زبان ہوتی تو وہ شاہِ جہاں کی دعاگو ہوتی۔ × 'باشدی' میں 'یائے شرط و جزا' کا استعمال ہوا ہے۔
Top