ای فُضولی! بیل که اۏل گُلعارِضی گؤرمۆش دئگیل
کیم که عَیب ائیلهر منیم چاکِ گریبانېم گؤرۆب
(محمد فضولی بغدادی)
اے فُضولی! جو شخص میرے چاکِ گریباں کو دیکھ کر [مجھے] ملامت کرتا ہے، جان لو کہ اُس شخص نے اُس گُل رخسار کو نہیں دیکھا ہے۔
Ey Füzuli, bil ki, ol gülarizi görmüş degil
Kim ki, eyb eylər...