آپ کی بات کسی حد تک درست ہے، لیکن نصیبو لال سے پہلے بھی "آئٹم سانگ" پاکستانی فلموں کا حصہ رہے ہیں۔ ستر کی دہائی میں جب بھٹو دور میں سنسر کو ختم ہونے کی حد تک نرم کر دیا گیا تھا تو اس وقت ایک طوفانِ بدتمیزی برپا ہو گیا تھا۔ اُن گانوں کی دھنیں انتہائی لاجواب ہیں لیکن ان کے الفاظ اور پھر جس طرح سے...