غزل
ہے عشقِ پیچاں ، وبال ساقی
کہ زندگی ہے، محال ساقی
بہک رہا ہوں، خمارِ مئے ہے
کہ تیرا حسن و جمال ساقی
قدم لرزتے ہیں مے کدے میں
سنبھال ساقی ، سنبھال ساقی
کہ غم گزشتہ ، رہیں سلامت
یہی ہے نیرنگِ خیال ساقی
تیری نگاہ کی جو تاب لائے
ہے دل کی ایسی مجال ساقی؟
بلائے جاں کے ہزار پیالے...