بارگاہِ قدس میں یوں عزت افزائی ہوئی
سب فرشتوں کی مرے آگے جبیں سائی ہوئی
میرے اعمالِ سیہ کی جب صف آرائی ہوئی
حشر میں اٹھی نہ آنکھیں میری شرمائی ہوئی
جس قدر بھی غم ہو دل میں عندلیبوں کے ہے کم
روٹھ جائے جب گلستاں سے بہار آئی ہوئی
مختصر قصہ پرستارانِ مغرب کا ہے یہ
اپنے سر لے لیں بلائیں اُس کے سر...