نتائج تلاش

  1. محمد تابش صدیقی

    جشن آزادی کیسے منایا؟؟؟

    کروانی نہیں پڑتی۔ :)
  2. محمد تابش صدیقی

    جشن آزادی کیسے منایا؟؟؟

    پہلے جشنِ آزادی منانے کا انداز رات کو جھنڈیاں اور جھنڈا لگایا۔ صبح بیجز لگائے۔ بچوں کے لیے ہونے والے پروگرام میں شرکت کی۔ ملی نغمے، تقریریں وغیرہ کیں۔ شام کو واپس آ گئے۔ اب جشنِ آزادی منانے کا انداز جھنڈا لگایا۔ جھنڈے کے ساتھ سیلفی لی۔ فیس بک پر ڈی پی چینج کی۔ جھنڈے کی تصویر لی۔ فیس بک پر اپلوڈ...
  3. محمد تابش صدیقی

    جشن آزادی کیسے منایا؟؟؟

    یومِ آزادی سسرال میں گزارا۔ اور آزادی کی قدر و قیمت پر غور و فکر کیا۔
  4. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: ہم زیست کے شکاروں کی حسرت نکل گئی ٭ نظرؔ لکھنوی

    ہم زیست کے شکاروں کی حسرت نکل گئی جب زیست خود بھی ہو کے شکارِ اجل گئی اللہ یہ زمانے کو کیا روگ لگ گیا اپنے ہوئے ہیں غیر ہوا کیسی چل گئی کوچہ ہے کس کا صاحبِ کوچہ یہ کون ہے دنیا بہ اشتیاق جہاں سر کے بل گئی کیسی خوشی؟ کہاں کی خوشی؟ اے مرے ندیم صورت ہماری غم ہی کے سانچہ میں ڈھل گئی لب بند،...
  5. محمد تابش صدیقی

    غزل براے اصلاح و تنقید

    بہت خوب مطلع میں ایطا ہے بحر سے خارج ہے۔ ایک مشورہ خون بہتا ہے حسرتوں کا صدف
  6. محمد تابش صدیقی

    جشن آزادی کیسے منایا؟؟؟

    Calm، calm، اور بس calm
  7. محمد تابش صدیقی

    مبارکباد 72واں یومِ آزادیِ بھارت مبارک ہو

    تمام ہندوستانی احباب کو بہت مبارک ہو۔
  8. محمد تابش صدیقی

    مبارکباد 72واں یومِ آزادی مبارک ہو

    آپ نے لطیفہ کہا ہے تو ہنس دیا۔ مطلب بھی بتا دیں۔
  9. محمد تابش صدیقی

    تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

    پہلے لوگ بھڑکیلے لباس پہن کر اسمبلی جاتے تھے؟
  10. محمد تابش صدیقی

    مبارکباد 72واں یومِ آزادی مبارک ہو

    آپ معذرت ایسے کر رہے ہیں، جیسے میری بیکری کا ہے۔ :P یہ کل ہمارے دفتر میں کاٹا گیا۔
  11. محمد تابش صدیقی

    مان لو، تبدیلی نہیں آنے کی

    کالم کا حوالہ ضرور دیں۔ مگر یہاں پورا کالم پوسٹ کریں۔
  12. محمد تابش صدیقی

    قابل اجمیری نظم: 14 اگست

    یہ کاروانِ بہاراں بھٹک نہیں سکتا روِش روِش پہ فروزاں ہے نقشِ پا اپنا رہی ہے اپنے جلو میں ہوا زمانے کی ہر انقلاب نے ڈھونڈا ہے آسرا اپنا اس ایک دن میں ہیں ماضی کی وسعتیں رقصاں اس ایک پھول میں فردوس حال جلوہ فروش اس ایک جام میں فردا کا حسنِ بے پایاں یہی وہ ساحلِ مقصود ہے کہ جس کے لیے نہ جانے...
  13. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: دامنِ دل میں ترے اخگرِ ایماں ہے ابھی ٭ نظرؔ لکھنوی

    دامنِ دل میں ترے اخگرِ ایماں ہے ابھی پھونک دے خرمنِ باطل کہ یہ امکاں ہے ابھی دیکھنے کا مجھے انسان کو ارماں ہے ابھی آدمیت سے بہت دور یہ انساں ہے ابھی دم میں کافر ہے ابھی دم میں مسلماں ہے ابھی دل یہ سر گشتۂ و حیران و پریشاں ہے ابھی ہم سنبھل جائیں تو تقدیر بدل سکتی ہے وہی یزداں ہے وہی رحمتِ...
  14. محمد تابش صدیقی

    سو لفظوں کی کہانیاں

    ابھی وزیرِ اعظم بننے تو دیں۔ پھر آپ پوچھیں گے کہ یہ کون سا پاکستان ہے؟
Top