قابل اجمیری نظم: 14 اگست

یہ کاروانِ بہاراں بھٹک نہیں سکتا
روِش روِش پہ فروزاں ہے نقشِ پا اپنا

رہی ہے اپنے جلو میں ہوا زمانے کی
ہر انقلاب نے ڈھونڈا ہے آسرا اپنا

اس ایک دن میں ہیں ماضی کی وسعتیں رقصاں
اس ایک پھول میں فردوس حال جلوہ فروش
اس ایک جام میں فردا کا حسنِ بے پایاں

یہی وہ ساحلِ مقصود ہے کہ جس کے لیے
نہ جانے کتنے سفینے ڈبو کے آئے ہیں

نہ جانے کتنے سویروں کی یادگار ہیں ہم
نہ جانے کتنی امیدوں کو رو کے آئے ہیں

فروغِ دیدۂ تر سے حیات ملتی ہے
ستم کی دھوپ میں ہوتی ہیں جرٲتیں صیقل
بقدرِ جوشِ جنوں کائنات ملتی ہے

ہمارے خون کی سرخی ہے ان بہاروں میں
جگر کی آگ نے پھولوں کا روپ دھارا ہے

ہمیں نے گیسوئے ایام تابدار کیے
ہمیں نے رنگِ رخِ زندگی نکھارا ہے

جہانِ تازہ کے نقش و نگار ہیں ہم لوگ
رہیں گے جانِ گلستاں ہمارے افسانے
امیرِِ قافلۂ نو بہار ہیں ہم لوگ

کلی کلی کو ہے جوشِ نمو کا اندازہ
کرن کرن نئی تقدیر بن کے آئی ہے

اندھیرے چھٹ کے رہیں گے کہ اب نگارِ سحر
ہمارے خواب کی تعبیر بن کے آئی ہے

ہم آج شہرِ تمنا کے شاہزادے ہیں
ہمارے ہاتھ سجاتے ہیں محفلِ فردا
ہمارے ہاتھ نہیں وقت کے ارادے ہیں

٭٭٭
قابلؔ اجمیری
 

ام اویس

محفلین
یہ کاروانِ بہاراں بھٹک نہیں سکتا
روِش روِش پہ فروزاں ہے نقشِ پا اپنا

رہی ہے اپنے جلو میں ہوا زمانے کی
ہر انقلاب نے ڈھونڈا ہے آسرا اپنا

اس ایک دن میں ہیں ماضی کی وسعتیں رقصاں
اس ایک پھول میں فردوس حال جلوہ فروش
اس ایک جام میں فردا کا حسنِ بے پایاں

یہی وہ ساحلِ مقصود ہے کہ جس کے لیے
نہ جانے کتنے سفینے ڈبو کے آئے ہیں

نہ جانے کتنے سویروں کی یادگار ہیں ہم
نہ جانے کتنی امیدوں کو رو کے آئے ہیں

فروغِ دیدۂ تر سے حیات ملتی ہے
ستم کی دھوپ میں ہوتی ہیں جرٲتیں صیقل
بقدرِِ جوشِ جنوں کائنات ملتی ہے

ہمارے خون کی سرخی ہے ان بہاروں میں
جگر کی آگ نے پھولوں کا روپ دھارا ہے

ہمیں نے گیسوئے ایام تابدار کیے
ہمیں نے رنگِ رخِ زندگی نکھارا ہے

جہانِ تازہ کے نقش و نگار ہیں ہم لوگ
رہیں گے جانِ گلستاں ہمارے افسانے
امیرِِ قافلۂ نو بہار ہیں ہم لوگ

کلی کلی کو ہے جوشِ نمو کا اندازہ
کرن کرن نئی تقدیر بن کے آئی ہے

اندھیرے چھٹ کے رہیں گے کہ اب نگارِ سحر
ہمارے خواب کی تعبیر بن کے آئی ہے

ہم آج شہرِ تمنا کے شاہزادے ہیں
ہمارے ہاتھ سجاتے ہیں محفلِ فردا
ہمارے ہاتھ نہیں وقت کے ارادے ہیں

٭٭٭
قابلؔ اجمیری
واہ
زبردست
لاجواب
عمدہ
پاکستان زندہ باد
 
Top