باصواب آئے ناصواب آئے
آہِ دل کا مگر جواب آئے
سرِ محفل وہ بے نقاب آئے
کہنے والوں کو کچھ حجاب آئے
بن ترے کوئی شب کہاں گزری
تو نہ آیا تو تیرے خواب آئے
جمع ہیں اہلِ ذوق و اہلِ صفا
ساقیا اب شرابِ ناب آئے
بزمِ ہستی میں کون ٹھہرا ہے
جو بھی آئے وہ پارکاب آئے
دل کی بستی بھی کوئی بستی ہے
آئے دن اس...