کافی عرصہ ہو گیا۔ پریڈکشن تو شاید سوفٹ سے بہتر نہیں، مگر صرف اسی وجہ سے پسند ہے کہ اگر بالفرض کوئی علامت، حرکت وغیرہ نہ بھی ہو تو شامل کی جا سکتی ہے۔ پریڈکشن کے بغیر کام چل جاتا ہے۔
خرد ہُشیار ہو جائے انا بیدار ہو جائے
کچھ ایسے حادثہ سے دل مرا دوچار ہو جائے
قیامت جھیلنے کو پہلے دل تیار ہو جائے
کرے پھر آرزو اس حسن کا دیدار ہو جائے
ہجومِ غم کی یورش بے اثر بے کار ہو جائے
نہ خود احساسِ دل گر در پئے آزار ہو جائے
سیہ خانہ یہ دل قندیلِ صد انوار ہو جائے
اگر ان کی توجہ کی نظر اک...
خوشیاں کہاں نصیب ہیں غم دل میں بس رہے
جیتے ہوئے بھی جینے کو ہم تو ترس رہے
گلشن میں ہم رہے کہ میانِ قفس رہے
آزردہ قلب و شعلہ بجاں ہر نفس رہے
جب زندگی پہ موت کا ہونے لگے گماں
ایسے میں زندگی کی بھلا کیا ہوس رہے
دریا کے پار اتر گئے تھا جن میں حوصلہ
مُنہ دیکھتے رہے وہ جنھیں پیش و پس رہے
پھوٹا ہے...
تضاد نہیں کمزوری ہے۔
ایسے ہی جیسے آپ امتحان دینے جائیں، تو کچھ سوال کا جواب بہت اچھا آتا ہو، اور کچھ کا بالکل نہ آتا ہو۔ اور کسی سوال کا جواب نہ آتا ہو تو اسے بھی سیکھنا چاہیے، نہ کہ جو آتے ہوں، انھیں بھی نہ حل کیا جائے۔ :)