نتائج تلاش

  1. محمد تابش صدیقی

    روزمرہ کی باتیں اور کیفیات

    اللہ کے فضل و کرم سے بہن کے ہاں بیٹی ہوئی ہے۔ ماشاء اللہ میری پہلی بھانجی ہے۔ :)
  2. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    جنرل وارننگ لگ رہی ہے کہ آپ جو کیبورڈ استعمال کر رہے ہیں، ہو سکتا ہے کہ وہ یہ انفارمیشن سٹور کر رہا ہو۔
  3. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    سوفٹ نے عادت اتنی خراب کر دی تھی کہ لیپ ٹاپ سے لکھتے ہوئے بھی کیبورڈ کے اوپر پریڈکشن ڈھونڈنے لگتا تھا۔ :P
  4. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    گو غلط کہہ گیا تھا۔ ملٹی لنگ او :)
  5. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    ابھی ایک کام رہتا ہے۔ آلٹ جی آر میں ہندسوں کو اردو ہندسوں سے بدلنا ہے۔
  6. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    پتہ نہیں۔ گو میں پریڈکشن زیادہ عرصہ استعمال نہیں کی۔ اندازہ یہی ہے کہ سوفٹ شاید بہتر ہے اس معاملہ میں۔
  7. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    اس میں ان میں سے بہت سی کیز شامل نہیں۔ :)
  8. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    کافی عرصہ ہو گیا۔ پریڈکشن تو شاید سوفٹ سے بہتر نہیں، مگر صرف اسی وجہ سے پسند ہے کہ اگر بالفرض کوئی علامت، حرکت وغیرہ نہ بھی ہو تو شامل کی جا سکتی ہے۔ پریڈکشن کے بغیر کام چل جاتا ہے۔
  9. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    اور میں نے گو میں اپنا کیبورڈ لے آؤٹ بنایا ہوا ہے، تو ظاہر سی بات ہے کہ ختمہ بھی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ :P
  10. محمد تابش صدیقی

    سیاسی چٹکلے اور لطائف

    جب دے دے، تو اطلاع دیجیے گا۔
  11. محمد تابش صدیقی

    گر کلام اللہ کو اچھا کوئی قاری ملے

    سبحان اللہ۔ جزاک اللہ ابکر
  12. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    اوپو تو پھر اوپو ہے۔ :P
  13. محمد تابش صدیقی

    سیاسی چٹکلے اور لطائف

    آپ بھیج رہے ہیں یا نہیں؟
  14. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: خرد ہُشیار ہو جائے انا بیدار ہو جائے ٭ نظرؔ لکھنوی

    خرد ہُشیار ہو جائے انا بیدار ہو جائے کچھ ایسے حادثہ سے دل مرا دوچار ہو جائے قیامت جھیلنے کو پہلے دل تیار ہو جائے کرے پھر آرزو اس حسن کا دیدار ہو جائے ہجومِ غم کی یورش بے اثر بے کار ہو جائے نہ خود احساسِ دل گر در پئے آزار ہو جائے سیہ خانہ یہ دل قندیلِ صد انوار ہو جائے اگر ان کی توجہ کی نظر اک...
  15. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی غزل: خوشیاں کہاں نصیب ہیں غم دل میں بس رہے ٭ نظرؔ لکھنوی

    خوشیاں کہاں نصیب ہیں غم دل میں بس رہے جیتے ہوئے بھی جینے کو ہم تو ترس رہے گلشن میں ہم رہے کہ میانِ قفس رہے آزردہ قلب و شعلہ بجاں ہر نفس رہے جب زندگی پہ موت کا ہونے لگے گماں ایسے میں زندگی کی بھلا کیا ہوس رہے دریا کے پار اتر گئے تھا جن میں حوصلہ مُنہ دیکھتے رہے وہ جنھیں پیش و پس رہے پھوٹا ہے...
  16. محمد تابش صدیقی

    ایک جملہ کے لطائف

    بائی دا وے، اس میں جوک کیا ہے؟
  17. محمد تابش صدیقی

    کیا یہ کھلا تضاد نہیں ؟

    تضاد نہیں کمزوری ہے۔ ایسے ہی جیسے آپ امتحان دینے جائیں، تو کچھ سوال کا جواب بہت اچھا آتا ہو، اور کچھ کا بالکل نہ آتا ہو۔ اور کسی سوال کا جواب نہ آتا ہو تو اسے بھی سیکھنا چاہیے، نہ کہ جو آتے ہوں، انھیں بھی نہ حل کیا جائے۔ :)
Top