فی الحال تو غزل اس طرح بنی ہے (جن میں سے آدھے مصرع آپ کے ہیں اور باقی آدھے بھی آپ کے ہی ہیں)
ایک جگنو ہے کہ منزل کے حوالے مانگے
ایک تتلی ہے کہ جگنو سے اُجالے مانگے
ایک وہ حشر ہے جو دل میں بپا رہتا ہے
اور اک دل ہے، زباں پر بھی جو تالے مانگے
میری تصویر کے سب رنگ زوال آمادہ
اور مرا یار کہ...