نتائج تلاش

  1. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    خواجه دهّانی ایک مدحیہ قصیدے میں پادشاہِ ممدوح کو مُخاطَب کرتے ہوئے کہتے ہیں: دیله‌گۆم بو دورور سن‌دن بو دؤردی ساقلاگېل مُحکم همیشه دینیله عدلی شَجاعت‌له خوش احسانې (خواجه دهّانی) [اے پادشاہ!] میری تم سے آرزو یہ ہے کہ تم اِن چار [چیزوں] کو ہمیشہ مُحکم رکھو: دین و عدل و شَجاعت و احسانِ پُرلُطف۔...
  2. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    خواجه دهّانی ایک قصیدے کی تشبیب میں آمدِ بہار کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں: گُلِ سُوری، گُلِ سُوسن، گُلِ نسرین، گُلِ رعنا بو دؤردیله بزنمیشدۆر جهانون چار ارکانې (خواجه دهّانی) گُلِ سُرخ، گُلِ سُوسن، گُلِ نسرین، گُلِ رعنا۔۔۔۔ اِن چار سے جہان کے چار ارکان مُزیّن ہو گئے ہیں۔ × گُلِ رعنا = ایک گُل کا...
  3. حسان خان

    زبانِ عذب البیانِ فارسی سے متعلق متفرقات

    معلوم ہوا ہے کہ یہ فارسی نام صرف ایران میں متروک ہوئے ہیں، ورنہ ماوراءالنہر (تاجکستان و اُزبکستان) اور مشرقی تُرکستان میں ہنوز پنجگانہ نمازوں کے یہی فارسی نام رائج ہیں، بجز نمازِ عصر کے، کہ جس کو وہاں بھی عموماَ عصر ہی کہا جاتا ہے۔
  4. حسان خان

    غزل برائے اصلاح

    'در' کسرۂ اضافت قبول نہیں کرتا۔ 'درِ دامِ خیال'، 'دام خِیال کا در' کا مفہوم دے رہا ہے۔
  5. حسان خان

    غزل برائے اصلاح

    کیا یہاں 'درِ دامِ خیال' میں 'در' میں/اندر کے معنی میں استعمال ہوا ہے؟
  6. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    از تپش‌های پرِ پروانه می‌آید به گوش کاشنای شمع را بیرونِ محفل آتش است (بیدل دهلوی) پروانے کے پر کی تپشوں سے سنائی دیتا ہے (یعنی معلوم ہوتا ہے) کہ آشنائے شمع کو بیرونِ محفل آتش ہے۔ اِس شعر کا مضمون واضح نہیں ہے، لیکن جو مفہوم میرے ذہن میں متشکل ہو رہا ہے وہ یہ ہے کہ پروانہ، کہ شمع کا آشنا ہے،...
  7. حسان خان

    فارسی شاعری فارسی و تُرکی ابیات: تشریح کے ساتھ

    نیست جز خِجلَت از احباب تهی‌دستان را بید را جز عَرَقِ بید نباشد ثمری (واعظ قزوینی) تہی دستوں کو احباب سے شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ہوتا؛ بید کا عَرَقِ بید کے سوا کوئی ثمر نہیں ہے۔ × بید ایک بے ثمر درخت ہے، اِسی لیے شاعر نے اُسے تہی دست شمار کیا ہے، لیکن اِس کے باوجود اُس میں سے عَرَق ضرور نکلتا...
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    گرچه رفت از یادتان یادِ دلِ غمگینِ ما دور باد از غم الٰهی طبعِ خُرسندِ شما (صدرالدین عینی) اگرچہ آپ کی یاد سے ہمارے دلِ غمگین کی یاد چلی گئی، [لیکن] خدا کرے کہ آپ کی طبعِ خوشحال غم سے دور رہے!
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    تماشایِ چمن جامِ طرب‌دان ال آیاق چکدیم حرام اۏلدو بانا سن‌سیز جوانېم بادهٔ عشرت (سیّد محمد اسعد افندی موصلی) میں نے تماشائے چمن اور جامِ طرب سے دست و پا کھینچ لیے (یعنی تَرک کر دیے)۔۔۔ اے میرے جوان! تمہارے بغیر بادۂ عِشرت ہمارے لیے حرام ہو گیا [ہے]۔ Temâşâ-yı çemen câm-ı tarabdan el ayak çekdim...
  10. حسان خان

    "شمعِ ایران گویمت، یا ماہِ تُوران خوانمت؟" [ناصر بُخارائی] --- "میں تمہیں ایران کی شمع کہوں، یا...

    "شمعِ ایران گویمت، یا ماہِ تُوران خوانمت؟" [ناصر بُخارائی] --- "میں تمہیں ایران کی شمع کہوں، یا تُوران کا قمر پُکاروں؟"
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    دِلی زهرابهٔ هجرین شو دنلی تلخ‌کام ائتدی که وئرمز بادهٔ وصلېن مذاقِ جانا کیفیّت (سیّد محمد اسعد افندی موصلی) تمہارے ہجر کے زہراب نے دل کو اِس قدر تلخ کام کر دیا کہ تمہارے وصل کا بادہ [بھی] دہنِ جاں کو کَیف و لذّت نہیں دیتا۔ Dili zehr-âbe-i hecrin şu denli telh-kâm etdi Ki vermez bâde-i vaslın...
  12. حسان خان

    ایک ہزار تُرکی ابیات کے مفاہیم کو اُردو میں مُنتقل کرنے کا سنگِ میل عُبور ہو گیا ہے۔

    ایک ہزار تُرکی ابیات کے مفاہیم کو اُردو میں مُنتقل کرنے کا سنگِ میل عُبور ہو گیا ہے۔
  13. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    صفوی دور کے انقلابِ روزگار کے باعث جب تک ایران اور اناطولیہ کے درمیان دینی و ثقافتی روابط منقطع نہ ہوئے تھے تو دیارِ رُوم کے طلَبہ تحصیلِ علم کے لیے ایران آیا کرتے تھے۔ قرنِ پانزدہُم کے عثمانی شاعر 'خلیلی دیاربکری' خود کی مثنوی 'فرقت‌نامه' میں لکھتے ہیں: عجم مُلکینده ایدۆم عِلمه مشغول اۏقوردوم...
  14. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    قرنِ پانزدہُم کے عثمانی شاعر 'خلیلی دیاربکری' خود کی مثنوی 'فرقت‌نامه' میں شہرِ استانبول کے بارے میں ایک جا فرماتے ہیں: اگرچه جُمله باغ و گُلشن ایدی چو یار آندا دئگۆل‌دی گُلخن ایدی (خلیلی دیاربکری) اگرچہ وہ [شہر] کُل کا کُل باغ و گُلشن تھا، [لیکن] چونکہ یار وہاں نہیں تھا، [لہٰذا] گُلخن تھا۔ ×...
  15. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    با که باید گفت بیدل ماجرایِ آرزو آنچه دل‌خواهِ من است از عالمِ ادراک نیست (بیدل دهلوی) اے بیدل! ماجرائے آرزو کس سے کہنا چاہیے؟۔۔۔۔ جو چیز میری دل خواہ و مطلوب ہے وہ عالمِ ادراک میں سے نہیں ہے [بلکہ اُس سے ماوراء ہے]۔
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مثنویِ رُومی کی ایک بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: هم‌زبانېن‌دان اۏ کیم اۏلدو جُدا بی‌زبان‌دېر ایتسه ده صیت و صدا (سُلیمان نحیفی) جو شخص خود کے ہم زبان سے جُدا ہو جائے، وہ خواہ آواز و صدا کرے تو بھی بے زبان ہے۔ Hem-zebânından o kim oldu cüdâ Bî-zebândır itse de sıyt u sadâ
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مثنویِ رُومی کی ایک بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: گر بولایدېم هم‌دم و دم‌سازېمې نَی گیبی اِفشا ایدردیم رازېمې (سُلیمان نحیفی) اگر میں [کوئی] اپنا ہمدم و دمساز پاتا تو نَے کی مانند خود کے راز کو اِفشا کر دیتا۔ Ger bulaydım hemdem ü demsâzımı Ney gibi ifşâ iderdim râzımı
  18. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مثنویِ رُومی کی ایک بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: جسمِ خاکی عشق ایله اۏلدو بُلند کوه گلدی رقصا اۏلدو نشوه‌مند (سُلیمان نحیفی) جسمِ خاکی عشق کے ذریعے بُلند ہوا۔۔۔ [اور اِس باعث] کوہ رقص میں آ گیا وَ مست ہو گیا۔ Cism-i hâkî aşk ile oldu bülend Kûh geldi raksa oldu neşve-mend
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مثنویِ رُومی کی دو ابیات کا منظوم تُرکی ترجمہ: خُرّم اۏل ای عشقِ شیرین‌کارېمېز ای طبیبِ عِلّتِ اطوارېمېز ای دوایِ نخوت و ناموسوموز سن‌سین افلاطون و جالینوسوموز (سُلیمان نحیفی) اے ہمارے عشقِ شیریں کار! اے ہمارے اطوار کی بیماری کے طبیب! شاد و خُرّم ہوؤ۔۔۔ [اے عشق!] اے ہمارے تُکبّر و ناموس کی دوا...
  20. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    مثنویِ رُومی کی ایک بیت کا منظوم تُرکی ترجمہ: بندینی قطع ایت اۏل آزاد ای پِسر تا به کَی پایېندا بندِ سیم و زر (سُلیمان نحیفی) اے پِسر! اپنے بند کو قطع کر دو [اور] اور آزاد ہو جاؤ۔۔۔ کب تک تمہارے پاؤں میں بندِ سیم و زر ہو؟ Bendini kat’ it ol âzâd ey püser Tâ be key pâyında bend-i sîm ü zer
Top