نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    ہیر رانجھا

    احباب نوں نہایت ادب نال درخواست ہے کہ پنجابی فورم گپ شپ دا فورم نہیں۔ اگر گپ شپ کرنی اے تو ماشااللہ گپ شپ دے زمرے وچ بہت سارے دھاگے کھلے نیں تسی اوتھے گپ شپ لا سکدے او۔ امید ہے دوست ایس چیز دا خیال کرن گے۔
  2. فرخ منظور

    داغ مری موت خواب میں دیکھ کر ہوئے خوب اپنی نظر سے خوش - داغ دہلوی

    قبلہ ابھی تو ایک پری سمائی ہے اگر زیادہ سما گئیں تو پھر کیا ہو گا۔ :)
  3. فرخ منظور

    داغ مری موت خواب میں دیکھ کر ہوئے خوب اپنی نظر سے خوش - داغ دہلوی

    مری موت خواب میں دیکھ کر ہوئے خوب اپنی نظر سے خوش اُنہیں عید کی سی خوشی ہوئی، رہے شام تک وہ سحر سے خوش اُنہیں بزم غیر میں تھا گماں کہ یہ سادہ لوح بہل گیا مجھے خوف عزت و آبرو کہ رہا فقط اسی ڈر سے خوش کہوں وصف بادہء ناب کیا نہیں زاہد ایسی کوئی دوا جو دماغ اس کے اثر سے تر تو مزاج...
  4. فرخ منظور

    میں کھٹملوں سے تنگ آگیا ہوں

    میرے خیال میں آپ کے گھر میں نمی اور تاریکی کا ڈیرا ہے کیونکہ اسی ماحول میں کھٹمل پروان چڑھتے ہیں۔ پہلے نمی اور تاریکی سے چھٹکارا حاصل کرنے کا سوچیے پھر شاید کوئی دوا کار گر بھی ہو۔
  5. فرخ منظور

    ڈاؤن ٹائم

    نبیل، یہ دھاگہ دیکھیے۔ اس دھاگے میں مصرعے ایک ہی سطر کی بجائے دوسری سطر میں منتقل ہو رہے ہیں۔ بہت سے پرانے پیغامات اب ٹرنکیٹ ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے ایک مصرع ایک سطر کی بجائے دو میں نظر آ رہا ہے۔
  6. فرخ منظور

    ساغر صدیقی زلفوں کی گھٹائیں پی جاؤ - ساغر صدیقی

    عمدہ انتخاب ہے۔ شکریہ کاشفی صاحب!
  7. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    (انشا) گر یار مے پلائے تو کیوں کر نہ پیجیے زاہد نہیں، میں شیخ نہیں، کچھ ولی نہیں دل کو لے بھاگی کدھر ہاتھ سے تیرے انشا کوئی کھڑکی بھی تو اس گنبدِ بے در میں نہیں چھیڑنے کا تو مزا تب ہے کہو اور سنو بات میں تم تو خفا ہو گئے لو اور سنو سچ یہ آفت تری یہ دھج یہ خوش اندامی ہے کہ نظر بھر کے تجھے...
  8. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    (تخلص اسد شاگرد مرزا رفیع سودا) بزمِ بتاں ہو جام ہو خلوت ہو پھر تو بس کافر ہوں گر وہاں میں خدا کا بھی ڈر کروں غالب نے اس شعر پر کہا تھا کہ اگر یہ میرا شعر ہے تو مجھ پر لعنت۔ اسد اس جفا پر بتوں سے وفا کی مرے شیر شاباش رحمت خدا کی جس سے کہ دل ملا تھا جب آیا وہ سامنے ہلنے نہ پائے ہونٹ کہ سو بات...
  9. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    (آشوب) کوئی دم خاک میں ہم خاک کے آسودوں کو اوس کے ہنگامۂ رفتار نے سونے نہ دیا پوچھا جو میں نے یار سے انجامِ سوزِ عشق شوخی سے اک چراغ کو اوس نے بجھا دیا دل کو سمجھے تھے کہ اوس بزم سے لے آئیں گے ہائے اپنا بھی ہوا وہاں سے پھر آنا مشکل دل کہیں دیدہ کہیں صبر کہیں تاب کہیں ہائے کتنا شبِ ہجراں میں...
  10. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    شیخ ولی اکبر نظیر ہم نے چاہا تھا کہ حاکم سے کریں گے فریاد وہ بھی کمبخت ترا چاہنے والا نکلا سر چشمۂ بقا سے ہر گز نہ آب لاؤ حضرتِ خضر کہیں سے جا کر شراب لاؤ عشق پھر رنگ وہ لایا ہے کہ جی جانے ہے دل کا یہ رنگ بنایا ہے کہ جی جانے ہے میں دست و گریباں ہوں دمِ بازِ پسیں سے ہمدم اسے لاتا ہے تو لا جلد...
  11. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    سرگرمِ ناز کیوں نہ ہو وہ رشکِ آفتاب عالم میں اس کے حسن کا بازار گرم ہے (واصل)
  12. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    آتا ہے دل میں چاکِ گریبان کیجیے صحرا کی آج چلنے کا سامان کیجیے واصف (یہ واصف علی واصف نہیں یہ کلاسیکی شاعر ہیں۔ گلشنِ بے خار میں ان کا تذکرہ ملتا ہے)
  13. فرخ منظور

    بابا فرید اٹھ فریدا ستیا

    جسراں بھگت کبیر دے دوہے یعنی دومصرعے والے شعر مشہور نیں ایسے طرح بابا فرید دے وی صرف دوہے مشہور نیں۔ اے دوہے صرف سکھاں دی مقدس کتاب گرو گرنتھ وچ بابا نانک نے محفوظ کر لئے سان۔
  14. فرخ منظور

    داغ مری موت خواب میں دیکھ کر ہوئے خوب اپنی نظر سے خوش - داغ دہلوی

    بہت عمدہ غزل ہے کاشفی صاحب۔ لیکن آپ سے دست بستہ درخواست ہے کہ پڑھنے کے بعد ایک بار پروف ریڈنگ ضرور کیا کریں۔ اس غزل میں بھی کافی اغلاط ہیں۔ آپ خود ہی دیکھیے۔
  15. فرخ منظور

    آج کا شعر - 4

    حضور یہ شعر آپ کا ہے؟
  16. فرخ منظور

    امیر مینائی کیا قصد جب کچھ کہوں اُن کو جل کر - امیر مینائی

    شاید ایسے ہی ٹھیک ہو۔ کیونکہ میرے پاس امیر مینائی کا کلام موجود نہیں۔ شاید میرے پڑھنے میں کچھ غلط ہو رہا ہو۔
  17. فرخ منظور

    اکیلے نہ جانا ۔ شہباز شریف

    فلم ارمان کا ایک گیت شہباز شریف کو گاتے سنیے۔ حیرت انگیز طور پر شہباز شریف نے بہت اچھا گایا ہے۔ اکیلے نہ جانا ۔ شہباز شریف
  18. فرخ منظور

    امیر مینائی کیا قصد جب کچھ کہوں اُن کو جل کر - امیر مینائی

    غزل شریکِ محفل کرنے کا شکریہ کاشفی صاحب۔ اس شعر کے مصرع ثانی میں "میں" کی بجائے "مے" ہو گا۔ اور مقطع کا پہلا مصرع بھی دیکھیے یہ وزن سے خارج لگ رہا ہے۔ وہ ہوں لالہ ساں سوختہ بخت میکش کہ میں ہوگئی داغ ساغر میں جل کر کہے شعر امیر اُس کمر کے ہزاروں مگر رہ گئے کتنے پہلو نکل کر
  19. فرخ منظور

    امیر مینائی خنجرِ قاتل نہ کر اتنا روانی پر گھمنڈ - امیر مینائی

    بہت عمدہ انتخاب ہے۔ شکریہ کاشفی صاحب۔ ہو سکے تو اس شعر کے مصرع اول کو دوبارہ دیکھ لیں۔ تو سہی کلمہ ترا پڑھوا کے چھوڑوں اے صنم زاہدوں کو ہے بہت تسبیح خوانی پر گھمنڈ
  20. فرخ منظور

    کچھ حقیقی زندگی کے لطائف

    میرے ایک دوست نے دوسرے دوست سے کہا۔ "سنا ہے تمہارے والد صاحب کو ڈاکٹروں نے جواب دے دیا"۔ وہ دوست ہکا بکا رہ گیا کہ یہ کیا کہہ رہا ہے جبکہ میرے والد صاحب تو بھلے چنگے ہیں۔ دوسرے دوست نے کہا تم یہ کیا بات کر رہے ہو میرے والد صاحب تو اچھے بھلے ہیں۔ پہلے دوست نے کہا میرا مطلب ہے کہ تمہارے والد صاحب...
Top