اپریل پھراُداس ہے
اجنبی سی راہوں میں
دورتک نگاوں میں
بےرُخی کاموسم ہے
آج پھرنگاوں کو بیتےپل کی پیاس ہے
پھررہی ہوں دربدر
مجزےکی آس ہے
ایسالگتاہےجیسے
اپریل پھراُداس ہے
بات توکرےکوئی
ساتھ توچلےکوئی
خاموشی کاپہراہے
زخم دل کاگہراہے
کسی اپنےکی مجھےتلاش ہے
اپریل پھراُداس ہے۔
لو بھئی 5 ماہ کے فرق سے...