یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب
گلوکارہ: سیّاں چودھری
گلوکارہ: فریدہ خانم
غزل بشکریہ وارث صاحب۔
یہ کیا کہ اک جہاں کو کرو وقفِ اضطراب
یہ کیا کہ ایک دل کو شکیبا نہ کر سکو
ایسا نہ ہو یہ درد بنے دردِ لا دوا
ایسا نہ ہو کہ تم بھی مداوا نہ کر سکو
شاید تمھیں بھی چین نہ آئے مرے بغیر
شاید...
ہم کو ٹھنڈا مِٹھا پالا بھیڑا لگتا ہے
جیویں کپاہ میں کٹّا کالا بھیڑا لگتا ہے
سالم ٹانگہ کر کے بندہ اس کے گھر جب پہنچے
اگیوں بوہے پہ ہو تالا بھیڑا لگتا ہے
منڈے کھنڈے بے شک ہم کو چاچا تایا کہہ لیں
کڑی کہے جب ہم کو لالہ بھیڑا لگتا ہے
واہ کیا خوبصورت غزل انتخاب کی ہے۔ بہت شکریہ کاشفی صاحب!
اس شعر میں شاید "جھونکے" ہونا چاہیے۔
ہماری خاک کی ڈھیری تمہارے کوچے میں
ذرا لگی تھی کہ جھوکے وہیں ہوا کے چلے
اردو ادب کا اچھا انتخاب ہے قمر صاحب۔ ماشأاللہ! لیکن آپ تو صرف سیاست اور کھیل کے زمروں میں ہی دکھائی دیتے ہیں۔ کبھی کبھی ادب کے زمرہ جات کو بھی رونق بخشا کریں۔ :) امید ہے اپنی پسند کی شاعری پسندیدہ کلام میں ضرور پوسٹ کریں گے۔
درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے
گلوکارہ: چترا سنگھ
شاعر: جگر مراد آبادی
غزل بشکریہ شمشاد صاحب
درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے
یہ زمیں آسماں نہ ہو جائے
دل میں ڈوبا ہوا جو نشتر ہے
میرے دل کی زباں نہ ہو جائے
دل کو لے لیجیئے جو لینا ہے
پھر یہ سودا گراں نہ ہو جائے
آہ کیجے مگر لطیف ترین
لب تک آ...
چھکے رہتے ہیں یعنی غافل رہتے ہیں۔
چھَکا دینا ۔ سیر کر دینا، غنی اور بے پرواہ کر دینا۔
ساقی تری نگاہ نے ایسا چھکا دیا
غم دو جہاں کا بس ترے یک جام سے گیا
(منتظر)
چھکاؤں میں تجھے رندوں کو تُو چھکائے جا
یہی ہے جام سے ہر دم کلام شیشے کا
(ناسخ)