میرا رانجھا ہن کوئی ہور (رہاؤ)
تخت منور بانگاں ملیاں
تاں سنیاں تخت لاہور
عشقے مارے ایویں پھردے
جیویں جنگل وچ ڈھور
رانجھا تخت ہزارے دا سائیں
ہُن اوتھوں ہویا چور
بلھا شاہ اساں مرنا ناہیں
گور پیا کوئی ہور
(بلھے شاہ)
رہاؤ ایسے بول کو کہتے ہیں جو کافی گاتے وقت بار بار گایا جائے۔ جیسے گیتوں میں عام...
بہت عمدہ! جزاک اللہ کاشفی صاحب۔ اگر اس کلام کو دوبارہ کتاب سے دیکھ سکیں تو ممنون ہوں گا۔ کچھ ٹائپنگ کی اغلاط محسوس ہو رہی ہیں۔
مثلاً
ازکی الازکیا السَّلام علیک
اس میں "ذ" آنا چاہیے۔
یہاں شاید "الزمان" ہونا چاہیے۔
اے نبی زمان السَّلام علیک
وارث صاحب اور احباب، اس غزل کو کلیاتِ ولی سے دیکھ کر دوبارہ پوسٹ کر رہا ہوں۔ وارث صاحب کی پوسٹ کردہ غزل کے مقابلے میں اس غزل میں کچھ اشعار اضافی ہیں اور کچھ اشعار میں تبدیلی بھی ہے۔
تجھ لب کی صِفَت لعلِ بدخشاں سوں کہوں گا
جادو ہے تری نین، غزالاں سوں کہوں گا
دی حق نے تجھے بادشَہی حسنِ نگر کی...
غزل
شغل بہتر ہے عشق بازی کا
کیا حقیقی و کیا مجازی کا
ہر زباں پر ہے مثلِ شانہ مدام
ذکر اُس زلف کی درازی کا
ہوش کے ہاتھ میں عناں نہ رہی
جب سوں دیکھا سوار تازی کا
تیں دکھا کر اُپَس کے مُکھ کی کتاب
علم کھویا ہے دل سوں قاضی کا
آج تیری نگہ نے مسجد میں
ہوش کھویا ہے ہر نمازی کا
گر نہیں راز فقر سوں...