اس موضوع پر مختلف دھاگے کھولنے کی بجائے یہ انفارمیشن ایک ہی تھریڈ میں پوسٹ کریں تو بہتر ہوگا۔ دوسرے بیرونی سائٹ سے امیج پوسٹ کرنے کا طریقہ سیکھ لیں۔ اس طرح ربط پوسٹ کرنا لنک سپیمنگ کہلاتی ہے۔ اور کوشش کریں کہ امت کی بجائے کسی قابل اعتبار سورس سے خبریں پیش کیا کریں۔
کوئی دوست رؤف کلاسرہ والے معاملے کی پوری تفصیل فراہم کر دے تو سب کے لیے سہولت ہو جائے گی۔ اس کے لیے روزنامہ جنگ اور پی کے پالیٹکس کے کچھ روابط اکٹھے کرنے ہوں گے۔
رونامہ جنگ میں آج مؤرخہ 13 ستمبر 2009 کو شائع ہونے والے رؤف کلاسرہ کے کالم کے مطابق رؤف کلاسرہ نے پی کے پالیٹکس پر ہتک عزت کا دعوی دائر کر دیا ہے۔ مذکورہ کالم کے مطابق رؤف کلاسرہ کے وکیل نے پی کے پالیٹکس کو سو ملین پاؤنڈ ہرجانے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ پی کے پالیٹکس...
خبر فراہم کرنے کا شکریہ جویریہ بہن۔
اگر ملا فضل اللہ واقعی ہلاک ہو گیا ہے تو یہ میرے لیے افسوسناک خبر ہے۔
اس شخص کو اتنی آسان موت نہیں مرنا چاہیے۔ اس کی موت اس قدر عبرت ناک ہونی چاہیے کہ آنے والی نسلیں بھی اس سے سبق سیکھیں۔
آپ کی پوسٹ سے ہی ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ اصل میں نظام عدل نہیں بلک ایک مخصوص فرقے کے تنگ نظر ،تشدد پسند اور دہشت گرد گروہ کی ظلم اور بربریت کو قائم کی خواہش کا اظہار ہے۔ عوام کو اگر موجودہ کرپٹ نظام پسند نہیں ہے تو انہیں لشکر جھنگوی اور طالبان جیسے جاہل اور درندہ صفت گروہ بھی پسند نہیں ہیں جو...
جب لیپ ٹاپ نئے نئے ایجاد ہوئے تو وہ بھی اتنے ہی بھاری ہوتے تھے۔ اور اب انتہائی slick لیپ ٹاپ بھی دستیاب ہیں۔ اسی طرح عین ممکن ہے کہ دو سکرینوں والے لیپ ٹاپ بھی کچھ سالوں میں مین سٹریم ہو جائیں۔
مائیکروسوفٹ کا سی ای او سٹیو بالمر پہلے بھی اپنی گرم مزاجی اور عجیب و غریب حرکتوں کے باعث خبروں میں آتا رہا ہے۔ اب خبر یہ آئی ہے کہ ایک کانفرنس کے دوران مائیکروسوفٹ کے ایک ملازم نے اپنے آئی فون کے ذریعے سٹیو بالمر کی تصویر اتارنے کی کوشش کی تو سٹیو نے فوراً اس سے اس کا آئی فون چھین لیا اور فرش...
یہ مقام شکر ہے کہ کل انتہائی رعونت سے بات کرنے والے اور ڈنڈوں اور کوڑوں کی شریعت نافذ کرنے والے آج قانون کی گرفت میں آ گئے ہیں۔ اب ایجنسیاں دوبارہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے انہیں فرار ہونے کا موقع نہ دیں تو انشاءاللہ اسی طرح اسلام اور پاکستان کے ان دشمنوں کا صفایا ہو جائے گا۔
اوہ۔۔ یہ تو روزنامہ مسلمان کے بارے میں خبر ہے جس کا اس فورم پر کئی مرتبہ ذکر بھی ہو چکا ہے۔ اس کی انفرادیت یہی رہی ہے کہ یہ مکمل طور پر ہاتھ سے لکھا جانے والا اخبار ہے۔ اب شاید ایسا زیادہ عرصے تک نہیں رہ سکے گا۔
خالد حسینی کا کائٹ رنر بہت اچھا ناول ہے اور یہ طالبان کے اصل کردار کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ The Bookseller of Kabul کا مطالعہ بھی کافی مفید ثابت ہو سکتا ہے جو کہ محض فکشن نہیں ہے بلکہ حقیقی مشاہدات پر مبنی کتاب ہے۔
میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ آخر مائیکروسوفٹ پبلشر کے استعمال میں کیا ہرج ہے جبکہ اس میں یونیکوڈ اور نستعلیق کی مکمل سپورٹ موجود ہے؟ کیا اس کے باوجود انپیج اور کورل کا کمبینیشن اس سے بہتر ہے؟
asfar-haider ، معلومات فراہم کرنے کا شکریہ۔ آپ کی کورل میں ایکسپورٹ کرنے والی بات مکمل طور پر درست نہیں ہے کیونکہ ان پیج سے ای پی ایس فارمیٹ میں ایکسپورٹ کیا جانا ممکن ہے جو کہ کورل کی native فارمیٹ نہیں ہے، بلکہ اسے بھی کورل میں امپورٹ کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ایسا پروگرام لکھنا ضرورت ممکن...