نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    فیض گلوں میں رنگ بھرے، بادِ نو بہار چلے - فیض احمد فیض

    دراصل یہ غزل اس لئے شاید پوسٹ نہیں ہوئی کیونکہ اس فورم پر فیض احمد فیض کے کلیات نسخہ ہائے وفا میں سے آخری دو کتب کے علاوہ سبھی کتب موجود ہیں۔
  2. فرخ منظور

    ہمیں تو خواب نے آ کر جگایا ہے ۔ عنبرین صلاح الدین

    ہمیں تو خواب نے آ کر جگایا ہے از عنبرین صلاح الدین ہمیں تو خواب نے آ کر جگایا ہے! یہاں چاروں طرف جو نیند سے بوجھل خُمار آلوُد آنکھیں ہیں انہیں کِس نے بُلایا ہے! کبھی ایسا بھی ہونا ہے ہمیں خوابوں کے رستوں سے اُلجھتی نیند کا منظر چُرانا ہے ہمیں تم کو بتانا ہے! تمہیں کیا کیا بتانا ہے! ہمارا...
  3. فرخ منظور

    رفیع اپنی تو ہر آہ اِک طوفان ہے ۔ محمد رفیع

    اپنی تو ہر آہ اِک طوفان ہے ۔ محمد رفیع موسیقی: ایس ڈی برمن فلم: کالا بازار
  4. فرخ منظور

    وفا کیسی کہاں کا عشق جب سر پھوڑنا ٹھہرا ۔۔تو پھر اے سنگ دل تیرا ہی سنگِ آستاں کیوں ہو (غالب)

    وفا کیسی کہاں کا عشق جب سر پھوڑنا ٹھہرا ۔۔تو پھر اے سنگ دل تیرا ہی سنگِ آستاں کیوں ہو (غالب)
  5. فرخ منظور

    حسرت موہانی نامرادی کا دلِ زار کو شکوا ہے عبث ۔ حسرت موہانی

    نامرادی کا دلِ زار کو شکوا ہے عبث اور کچھ اس کے سوا اُن سے تمنّا ہے عبث واقفِ رحم نہیں اس شہِ خوباں کی نظر عاشقی مملکتِ حسن میں رُسوا ہے عبث خُو سے اُس محوِ تغافل کے جو آگاہ نہیں آرزو وعدۂ جاناں پہ شکیبا ہے عبث حالِ دل اُن سے نہ پوشیدہ رہا ہے، نہ رہے اب تو اس رازِ نمودار کا اخفا ہے عبث...
  6. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    چار دیوارِ عناصر ایک دن گر جائے گی کیا بھروسہ کیجیے دو روز کی تعمیر کا (وفا مراد آبادی)
  7. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    جواب اس کا میں کیا دوں پوچھتے ہیں دل آیا ہے تمہارا کس حسیں پر؟ نہیں اٹھتے ہیں اب فرقت کے صدمے جو تُم کہہ دو تو مر جائیں تمہیں پر (راجہ محمد نوشاد)
  8. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    چلتا رہا ہمیشہ میں اِک طرزِ خاص پر یعنی فریب خوردۂ دیر و حرم نہ تھا احسان ہے طبیعتِ دقت پسند کا یعنی کہ رہنما کوئی نقشِ قدم نہ تھا (رضا علی وحشت)
  9. فرخ منظور

    مبارکباد برادرم فرخ منظور ایک ہزاری

    بہت شکریہ تعبیر صاحبہ! لیکن آپ ایک اہم ملاقات تو بھول گئیں۔ انٹرویو والی۔ :)
  10. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    پڑے اس عشق میں جینے کے لالے خدا جلد اس مصیبت سے نکالے نہ مرنے دے نہ جینے دے الٰہی پڑے ہم ہائے کس ظالم کے پالے جسے پھانسیں نہ چھوڑیں زندگی بھر خدا زلفوں کے پھندے میں نہ ڈالے ہمارا ذکرِ غم سن کر وہ بولے کہاں کے تم نے یہ قصّے نکالے کہاں تُو کھو گیا افسوس اے دل مرے پیارے، مرے نازوں کے پالے...
  11. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    سوائے بے کسی ٹھہرا نہ دم بھر کوئی تربت پر مری دل سوز تھی اِک شمع روئی میری غربت پر وہ برہم ہو کے فرماتے ہیں یہ میری شکایت پر کہا تھا کس نے تم عاشق ہو آ کر میری صورت پر (مظفر علی کوثر)
  12. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    مثلِ نقشِ پا بیٹھا ہوں جم کر اٹھوں گا مٹ کر تیرے رہگزر سے (چودھری گیت رائے کوکب)
  13. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    خدا جانے عدم بھی کیا کوئی دلچسپ بستی ہے کہ جس کو جان دے دے کر بشر آباد کرتے ہیں چلے آؤ یہاں آراستہ ہے بزمِ مے نوشی تمہیں کو ہچکیاں لے لے کے شیشے یاد کرتے ہیں (مظفر علی کوثر)
  14. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    یہی صورت ہے گر آہ و فغاں کی اڑیں گی دھجیاں خوب آسماں کی مسیحائی کرو بالیں پہ آ کر خبر لو اس مریضِ نیم جاں کی (راجہ بھگوان سہائے کرم)
  15. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    زندہ ہوں لاغری کے سبب اب میں ناتواں پھر پھر گئی ہے موت بھی آ آ کے بارہا (واسطی)
Top