ہم سے کیا کرو نہ میاں تم ٹھٹولیاں
سنتے بھی ہیں جو بولتے ہیں لوگ بولیاں
ہم اس تمام ناز کے کشتوں میں ہیں کہ ہائے
مر مر گئی ہیں جس کی اداؤں پہ بولیاں
ٹک کسمسائے ہوتی ہیں سو سو جگہ سے چاک
ان خوش چھبوں کی ہائے رے یہ تنگ چولیاں
اک ہم ہی خالی ہاتھ چلے اس چمن سے ہائے
گل چیں تو پھول لے گئے بھر بھر...