نتائج تلاش

  1. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    مه‌وَشیم‌دېک دېمه کیم بۉلمیش لباسی لعل‌گون مېن کېبی قان یاش‌دین اۉلدی غرقهٔ خوناب شمع (امیر علی‌شیر نوایی) یہ مت کہو کہ [گویا] میرے [محبوبِ] ماہ وَش کی مانند شمع کا لباس لعل گُوں ہو گیا ہے۔۔۔ [بلکہ در حقیقت] میری طرح اشکِ خُونیں سے وہ غرقۂ خُوناب ہو گئی ہے۔ (یعنی شمع سُرخ اِس لیے ہے کیونکہ وہ...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بانگِ اذان ز مسجدِ آدینه شد بلند صوفی چقان بِخیز که وقتِ وضوت شد (مولانا عمادالدین نایل بدخشانی) مسجدِ جامع سے بانگِ اذان بُلند ہوئی۔۔۔ اے صوفی! جَلدی اُٹھو کہ تمہارے وضو کا وقت ہو گیا۔ × «چَقّان/چَقان» بدخشان اور ماوراءالنہر کا ایک علاقائی گُفتاری لفظ ہے جو سریع و تیز و چُست و چابُک و زُودکار...
  3. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    کسی شاعر نے ظهیر فاریابی کے دیوانِ اشعار کی سِتائش میں یہ کہا ہے: دیوانِ ظهیرِ فاریابی در کعبه بِدُزد اگر بِیابی (لاادری) اگر تم کو ظہیر فاریابی کا دیوان کعبے میں [بھی] مِلے تو چُرا لو۔
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    سندھ کے ایک فارسی شاعر «شاه جهانگیر هاشمی» کی مثنوی «مظهر الآثار» سے امیر علی‌شیر نوایی کی سِتائش میں چند ابیات: هم‌دمیِ مردُمِ نامی نمود مَیل به شاگردیِ جامی نمود از دمِ آن مرد بسی بهره بُرد تربیتِ پیر غنیمت شُمُرد اخذِ بسی فضل و هُنر کرد از او گوهرِ دانش به کف آورد از او (شاه جهانگیر هاشمی)...
  5. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    (مصرع) حق‌دان آرتوق کیمسه‌دن اۆممی کمال اومما وفا (کمال اُمّی) اے اُمّی کمال! حق تعالیٰ کے بجز کسی شخص سے وفا کی اُمید مت کرو۔ Haktan artuk kimseden Ümmi Kemal umma vefa
  6. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    سکیز اوچماق حوری‌سی بزه‌نۆپ گلۆر ایسه سنین سئوگین‌دن آرتوق گؤنلۆم قبول ائتمه‌یه (یونس امره) خواہ ہشت جنّتوں کی حُوریں آراستہ ہو کر آ جائیں، میرا دل تمہاری محبّت کے بجز [کوئی چیز] قبول نہ کرے گا۔ Sekiz uçmak hûrisi bezenüp gelür ise Senin sevginden artuk gönlüm kabul etmeye
  7. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آپ کو لاطینی رسم الخط میں لِکھے گئے متن میں 'e' کی وجہ سے مشکل ہو رہی ہے، جو مُعاصر استانبولی تلفُّظ کے موافق ہے۔ استانبولی تُرکی میں فارسی کے 'نه' کا تلفظ بھی 'ne' ہے۔
  8. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    اِمروزہ تہرانی لہجے میں بھی «نه» کا تلفّظ «nə» ہی ہے۔ یہ میرے خیال سے تہرانی لہجے میں واحد لفظ ہے کہ جس میں ہائے غیر ملفوظ کا تلفُّظ فتحہ سے کسرہ میں تبدیل نہیں ہوا ہے۔ یاد رہے کہ مُعاصر استانبولی تُرکی لہجے میں کئی فتحہ والے الفاظ کو 'e' لِکھا اور خوانا جاتا ہے۔
  9. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    اول قویاش هجرینده، قۉرقرمېن، فلک‌نی اۉرته‌گه‌ی هر شرارې کیم بۉلور بو اۉت‌لوغ افغان‌دین جُدا (امیر علی‌شیر نوایی) مجھے خوف ہے کہ اُس خورشید [جیسے محبوب] کے ہجر میں [میری] اِس فغانِ آتشیں سے جو شرارے جُدا ہوتے ہیں وہ فلک کو جلا دیں گے۔ Ul quyosh hajrinda, qo'rqarmen, falakni o'rtagay Har...
  10. حسان خان

    اِمروز کا تُرکی لفظ

    قویروق kuyruk (استانبولی) quyruq (آذربائجانی) دُم اگر ال چکسه اینسان‌لېق‌دان اینسان، قالان اینسان‌دې، یا قویروق‌سوز حئیوان؟ (محمد تقی زهتابی) اگر انسان انسانیت سے دست کھینچ لے تو باقی بچنے والی [چیز] انسان ہے، یا کہ بے دُم حیوان؟ Əgər əl çəksə insanlıqdan insan, Qalan insandı, ya quyruqsuz heyvan?
  11. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تُرکی مصرعے میں «یانه» کا تلفّظ وہی ہے جو فارسی مصرعے میں «یا نه» کا ہے۔
  12. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ز دانش چو جانِ تُرا مایه نیست بِه از خامُشی هیچ پیرایه نیست (فردوسی طوسی) جب تمہاری جان کو علم و دانش سے کوئی بہرہ و حِصّہ نہ مِلا ہو تو [تمہارے لیے] خاموشی سے بہتر کوئی زینت نہیں ہے۔
  13. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شاد است دلم طبله و تنبور بِیار از خوشهٔ چشمانِ خود انگور بِیار (قنبر علی تابش) میرا دل شاد ہے، طبلہ و تنبُور لے آؤ۔۔۔ اپنی چشموں کے خوشے سے انگور لے آؤ۔ × شاعر کا تعلق افغانستان سے اور قومِ ہزارہ سے ہے۔
  14. حسان خان

    امیر علی شیر نوائی کے چند تُرکی اشعار

    نېچه کۉنگلوم پاره بۉلسه، رحم قیلمس یار انگه نېچه بغریم تۉلسه قان، باقمس دمې دل‌دار انگه (امیر علی‌شیر نوایی) میرا دل جس قدر بھی پارہ پارہ ہو جائے، یار اُس پر رحم نہیں کرتا۔۔۔ میرا جِگر جس قدر بھی پُرخون ہو جائے، دل دار کسی لمحہ اُس کی طرف نگاہ نہیں کرتا۔ Necha ko'nglum pora bo'lsa, rahm qilmas...
  15. حسان خان

    پاکستان میں شمولیت سے قبل تک ریاستِ قلات کی سرکاری زبان فارسی تھی۔

    پاکستان میں شمولیت سے قبل تک ریاستِ قلات کی سرکاری زبان فارسی تھی۔
  16. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    (رباعی) نامِ تو برم، روانِ من تازه شود یادِ تو کنم، طرب ز اندازه شود وان روز، که اومیدِ وصالت باشد از بی‌خودی‌ام، به عالَم آوازه شود (لاادری) [جب] تمہارا نام لوں تو میری رُوح تازہ ہو جائے۔۔۔ [جب] تم کو یاد کروں تو میرا طرَب حد سے گُزر جائے۔۔۔ اور جس روز کہ تمہارے وصال کی اُمید ہو، میری بے خودی...
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    حضرتِ علی کی مدح میں کہی گئی بیت: دۆشمن‌لرگه موقابیل بۏلدې کافیرگه قاتیل قېلغان باطېل‌نې زاییل شیرِ خودا علی‌دۆر (خواجه احمد یسَوی) وہ دُشمنوں کے مُقابِل، اور کافر کے قاتل ہوئے۔۔۔ باطل کو زائل کرنے والے شیرِ خدا علی ہیں۔ Düşmenlerge mukâbil boldı kafirge kâtil Kılgan bâtılnı zâyil şir-i Hudâ...
  18. حسان خان

    میں عربی، لاطینی، عبرانی اور سنسکرت کا بھی ذرا مطالعہ کر چکا ہوں۔ یقین کیجیے کہ دنیا کی تمام...

    میں عربی، لاطینی، عبرانی اور سنسکرت کا بھی ذرا مطالعہ کر چکا ہوں۔ یقین کیجیے کہ دنیا کی تمام کلاسیکی ادبی زبانوں میں فارسی آسان ترین زبان ہے
  19. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    مولانا رُومی سے منسوب ایک بیتِ مُلمّع جس کا مصرعِ اول فارسی میں اور مصرعِ دوم تُرکی میں ہے: ماه است نمی‌دانم خورشیدِ رُخت یا نه بو آیرې‌لېق اۏدونا نیجه جِگریم یانه (منسوب به مولانا جلال‌الدین رومی) میں نہیں جانتا کہ تمہارا خورشیدِ چہرہ ماہ ہے یا نہیں۔۔۔ اِس فراق کی آتش میں میرا جِگر کب تک جلے...
Top