نتائج تلاش

  1. حسان خان

    محمد فضولی بغدادی کے چند تُرکی اشعار

    دئڲیل تقوادان ائتسم‌ باده ترکین، وهمیم آن‌دان‌دېر که اظهار ائیله‌یم خلق ایچره عشقین ناگهان سرخوش (محمد فضولی بغدادی) اگر میں شراب کو تَرک کروں تو یہ تقویٰ کے سبب نہیں ہے، [بلکہ] مجھے یہ خوف ہے کہ میں سرمستی میں ناگہاں خَلق کے درمیان اُس کے عشق کا اظہار کر دوں گا۔ Değil takvadan etsem bade...
  2. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    دیوانِ حافظ شیرازی کے بعض نُسخوں میں مندرجۂ ذیل بیت کو حافظِ شیرازی سے منسوب کیا گیا ہے: به فُروغِ چهره زُلفت همه شب زنَد رهِ دل چه دلاور است دُزدی که به شب چراغ دارد (منسوب به حافظ شیرازی) تمہاری زُلف تمام شب چہرے کی تابندگی سے دل کی راہ زنی کرتی ہے۔۔۔ کس قدر دِلیر ہے یہ چور، جو شب کے وقت چراغ...
  3. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    شُورَوی آذربائجانی شاعر کی ایرانی آذربائجانیوں کے نام کہی گئی ایک بیت: قان قارداشېم! تک دئییل‌سن دؤیۆش‌لرده، قولاق آس، هر گۆن سنی سسله‌ییرم اوجا داغ‌لار باشېندان! (سُلیمان رُستم) اے میرے خونی برادر! تم نبَردوں میں تنہا نہیں ہو، کان دھرو۔۔۔ میں ہر روز تم کو بُلند کوہوں کے قُلّے سے صدا کرتا ہوں۔ ×...
  4. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    صائب تبریزی کی مندرجۂ بالا تُرکی بیت کا منظوم فارسی ترجمہ: چه احتیاج که ساقی دِهد شراب تو را که جامِ بادهٔ خود داده آفتاب تو را (حُسین محمدزاده صدّیق) کیا حاجت کہ ساقی تم کو شراب دے؟۔۔۔ کہ آفتاب نے تم کو اپنا جامِ بادہ دیا ہے۔ (یہاں آفتاب سے مُراد چہرۂ محبوب، اور پیالہ سے مُراد چشمِ محبوب ہے۔...
  5. حسان خان

    صائب تبریزی کی چند تُرکی ابیات

    نه احتیاج که ساقی وئره شراب سنه که اؤز پیاله‌سی‌نی وئردی آفتاب سنه (صائب تبریزی) کیا حاجت کہ ساقی تم کو شراب دے؟۔۔۔ کہ آفتاب نے تم کو اپنا پیالہ دیا ہے۔ (یہاں آفتاب سے مُراد چہرۂ محبوب، اور پیالہ سے مُراد چشمِ محبوب ہے۔ اِس بیت میں شاعر شاید عاشق سے مُخاطِب ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ جب تم چشمِ...
  6. حسان خان

    زبانِ تُرکی میرے نزدیک اِس لیے مُحترم ہے کیونکہ میری زبان فارسی کا اثر تاریخی طور پر سب سے زیادہ...

    زبانِ تُرکی میرے نزدیک اِس لیے مُحترم ہے کیونکہ میری زبان فارسی کا اثر تاریخی طور پر سب سے زیادہ اور سب سے طویل مدت تک تُرکی نے قبول کیا ہے۔
  7. حسان خان

    اِمروز کا تُرکی لفظ

    اویقو/uyku (استانبولی) نیند ایک تُرکِیَوی نغمے سے ایک سطر: یمین ائده‌ریم سن‌سیز گؤزۆمه اویقو گیرمییۏر میں قسم کھاتی ہوں کہ تمہارے بغیر میری چشم میں نیند نہیں داخل ہوتی yemin ederim sensiz gözüme uyku girmiyor مُعاصر آذربائجانی لہجوں میں زیادہ تر «یوخو» استعمال ہوتا ہے، لیکن «اویخو» کا استعمال...
  8. حسان خان

    زبانِ‌ تُرکی میرے نزدیک اِس لیے محترم ہے کیونکہ میری زبان فارسی نے اِس کی دس صدیوں تک براہِ راست...

    زبانِ‌ تُرکی میرے نزدیک اِس لیے محترم ہے کیونکہ میری زبان فارسی نے اِس کی دس صدیوں تک براہِ راست پرورش کی ہے اور یہ فارسی کی رضاعی دُختر ہے۔
  9. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بیر گؤزل واردې اۏ ساحیل‌ده، زۆلئیخایدې آدې ایلک باخېش‌دان من اۏنون حۆسنۆنه حئیران اۏلدوم (سُلیمان رُستم) اُس ساحل پر ایک زیبا تھی، جس کا نام زُلیخا تھا۔۔۔ اوّلین نگاہ [ہی] سے میں اُس کے حُسن پر والِہ و مفتون ہو گیا۔ Bir gözəl vardı o sahildə, Züleyxaydı adı, İlk baxışdan mən onun hüsnünə heyran...
  10. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    منی یاندېردې فۆضولی کیمی هیجران دردی اوزون ایل‌لر دئمه‌دیم خالقا بو پۆنهان دردی (سُلیمان رُستم) «فُضولی» کی طرح مجھ کو دردِ ہجراں نے جلا دیا۔۔۔ کئی سالوں تک میں نے یہ دردِ پنہاں خَلق سے نہیں کہا۔ Məni yandırdı Füzuli kimi hicran dərdi, Uzun illər demədim xalqa bu pünhan dərdi.
  11. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    اؤزگه تۏرپاغېنا گؤز دیکمه‌میشم، منه کیفایت‌دیر اؤز گۆلۆستانېم. یۏلوندا حاضېرام جان‌دان کئچمه‌یه وطن‌دیر، وطن‌دیر شؤهره‌تیم، شانېم. (سُلیمان رُستم) میں نے [کسی] دیگر خاک کی جانب نظر نہیں ٹِکائی ہے۔۔۔ میرے لیے میرا اپنا گُلستان کافی ہے۔۔۔ میں اُس کی راہ میں جان قُربان کر دینے کے لیے حاضر و آمادہ...
  12. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    سنین چیچه‌یینه، گۆلۆنه قوربان! منه قارداش دئیه‌ن دیلینه قوربان! وطه‌نینه قوربان، ائلینه قوربان! باخدېقجا حۆسنۆنه دۏیمایېر گؤزۆم، تبریزیم، تبریزیم، گؤزل تبریزیم! (سُلیمان رُستم) [میں] تمہارے غُنچہ و گُل پر قُربان!۔۔۔ [میں] تمہاری اُس زبان پر قُربان جو مجھ کو 'برادر' کہتی ہے!۔۔۔ [میں] تمہارے وطن...
  13. حسان خان

    مرزا غالب اپنے دادا کی زبان تُرکی نہیں جانتے تھے

    دِرَفشِ کاویانی قاطِعِ بُرہان
  14. حسان خان

    آذربایجان‌دا‌دیر - آذربائجانی شاعر سُلیمان رُستم

    یئلکه‌ن = بادبان؛ یہاں احتمالاً بادبانی کشتی کے لیے استعمال ہوا ہے یئلکه‌نیم = میرا بادبان دالغا = موج دالغاسې = اُس کی موج هر دالغاسې = اُس کی ہر موج داغ = کوہ داغ‌دان = کوہ سے بؤیۆک = بُزُرگ، کبیر، عظیم عۆممان = عُمّان۔۔۔ بحرِ بُزُرگ کے مفہوم میں استعمال ہوتا ہے عۆممان‌دا‌دېر = عُمّان میں ہے...
  15. حسان خان

    آذربایجان‌دا‌دیر - آذربائجانی شاعر سُلیمان رُستم

    (آذربایجان‌دادېر) نئیله‌ییم، دۏست‌لار، یئنه قان قارداشېم توفان‌دادېر، یئلکه‌نیم - هر دالغاسې، داغ‌دان بؤیۆک عۆممان‌دا‌دېر. ائل بیلیر، یۏخ ماهنېما، یۏخ شئعریمه سرحد منیم، سؤزلریم دیل‌لرده‌دیر، تبریزده‌دیر، زنجان‌دادېر. بیرجه آن اۏلسون دا آیرېلمېر اۏ تای‌دان گؤزلریم، تبریزین هر گوشه‌سی...
  16. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    یوردومون هر ذرره‌سی دۏغما، عزیزدیر کؤنلۆمه، وصله یۏل‌لار آختاران کؤنلۆم هله هیجران‌دادېر. (سُلیمان رُستم) میرے وطن کا ہر ذرّہ میرے دل کے لیے سگا و عزیز ہے۔۔۔ وصل کی جانب راہیں تلاش کر رہا میرا دل ہنوز ہِجراں میں ہے۔ Yurdumun hər zərrəsi doğma, əzizdir könlümə, Vəslə yollar axtaran könlüm hələ...
  17. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    بیرجه آن اۏلسون دا آیرېلمېر اۏ تای‌دان گؤزلریم، تبریزین هر گوشه‌سی باش‌دان-باشا آل قان‌دا‌دېر. (سُلیمان رُستم) میری چشمیں ایک لمحہ بھی اُس جانب سے جُدا نہیں ہوتیں۔۔۔ تبریز کا ہر گوشہ سر تا سر سُرخ خون میں [آغُشتہ] ہے۔ Bircə an olsun da ayrılmır o taydan gözlərim, Təbrizin hər guşəsi başdan-başa...
  18. حسان خان

    اِمروز کا تُرکی لفظ

    سوچلاماق/suçlamak خطاکار ٹھہرانا، مُقصِّر/قصوروار جاننا، (جُرم کا) الزام لگانا، مُتّہَم کرنا ایک تُرکِیَوی نغمے سے ایک سطر: بنی آجېتسان دا سوچلامادېم اگر تم نے مجھے اذیّت دی تو بھی میں نے [تم کو] خطاکار نہ ٹھہرایا۔۔۔ beni acıtsan da suçlamadım لفظ کے استعمال کی کوئی دیگر مثال نظر آئی تو وہ بھی...
  19. حسان خان

    متفرق ترکی ابیات و اشعار

    نئیله‌ییم، دۏست‌لار، یئنه قان قارداشېم توفان‌دادېر، یئلکه‌نیم - هر دالغاسې، داغ‌دان بؤیۆک عۆممان‌دا‌دېر. (سُلیمان رُستم) اے دوستو! میں کیا کروں، میرا خونی برادر دوبارہ طوفان میں ہے۔۔۔ میری بادبانی کشتی ایسے اوقیانوس میں ہے کہ جس کی ہر موج کوہ سے بھی زیادہ کبیر و بُلند ہے۔ Neyləyim, dostlar...
  20. حسان خان

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شاه و گدا به دیدهٔ دریادِلان یکی‌ست پوشیده است پست و بلندِ زمین در آب (صائب تبریزی) دریا دل اشخاص کی نظر میں شاہ و گدا ایک [ہی] ہیں۔۔۔ زمین کا پست و بُلند آب میں پوشیدہ رہتا ہے۔
Top