محبتوں میں ہر ایک لمحہ وصال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا۔
بچھڑ کے بھی ایک دوسرے کا خیال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا۔
وہی ہُوا نا ، بدلتے موسم میں تم نے ہم کو بھلا دیا ہے۔۔۔
کوئی بھی رُت ہو نہ چاہتوں کو زوال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا۔
۔۔۔
میں چاہتا ہوں کہ اپنی زباں سے کچھ نہ کہوں
میں صاف گو ہوں، مگر اتنا بے ادب بھی نہیں
جفا کی طرح، مجھے ترکِ دوستی بھی قبول
ملال جب بھی نہ تھا مجھ کو، اور اب بھی نہیں
واہ۔۔۔ خوبصورت کلام۔۔۔ زبردست انتخاب۔۔۔
۔
خوشبو ہے دو عالم میں تری اے گل چیدہ
کس منہ سے بیاں ہوں ترے اوصاف حمیدہ
۔
تجھ سا کوئی آیا ہے ، نہ آئے گا جہاں میں
دیتا ہے گواہی یہی ، عالم کا جریدہ۔۔۔
۔
اے ہادئ برحق تیری ہر بات ہے سچی
دیدہ سے بھی بڑھ کر ہے ترے لب سے شنیدہ
۔اے رحمت عالم تیری یادوں کی بدولت
کس درجہ سکوں میں ہے مرا قلب تپیدہ
۔...