نتائج تلاش

  1. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    یہاں دوسرے مصرع میں غالباً "بمی راند" ہے۔ نہ کہ "بمیراند" ۔۔ دونوں کے معانی میں فرق ہے۔
  2. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    پہلے مصرعے میں شاید کچھ رہ گیا ہے۔
  3. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    دیکھ لیجئے گا، یہاں "صد" ہے یا "سد" ہے۔ سد (داد مشدد کے ساتھ) : دیوار، رکاوٹ۔ واللہ اعلم بالصواب۔
  4. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    بامحاورہ معانی تو ہوئے، یہاں اس کے لفظی معانی بھی لکھ دیں، بہتر رہے گا۔ محمد اسامہ سَرسَری
  5. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    یہاں بھی خداے کی ’’ے‘‘ پر ہمزہ نہیں آئے گا۔ ایسی ’’ے‘‘ کو لکھنا، نہ لکھنا بھی اختیاری ہے۔
  6. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    اپنی اس سے آگے چھٹی ہو جاتی ہے اور تکا لگانا ہر جگہ ٹھیک نہیں ہوتا۔
  7. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    ب اندازد ۔۔ بصورت ’’بیندازد‘‘ (بَ یَن دا زَد) یہ ایک لفظ ہے۔ جو گرا دے، جو رکھ دے، جو بچھاڑ دے۔
  8. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    تسیں جانو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  9. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    یہاں کچھ مسئلہ ہے۔ باز ایست ۔ قیاس غالب ہے کہ یہ ’’بازی ست‘‘ ہے۔ کہ جو کچھ تجھے فائدہ نہ دے وہ کھیل کود ہے۔ نباشدت ۔۔ ن ب ا ۔۔ تو تیرے لائق نہ ہو۔ نہ باشد جمع ت ضمیر ۔۔۔ نباشدت باز آے۔ یہاں ے پر ہمزہ نہیں آئے گا، جیسے جمال افزاے پر نہیں آیا۔ معنی ہیں: باز آ جا۔
  10. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    ۔۱۔ ایک تو یہاں بھی الف خالی کی بابت دیکھ لیجئے گا۔ ۔۲۔ دوسرے ’’گھماتے‘‘ یا ’’گَنْواتے‘‘ ۔۔۔ ؟؟
  11. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    ۔۱۔ مادہ (ط ل ب) کا باب دیکھ لیجئے۔ محمد اسامہ سَرسَری ۔۲۔ ’’بیاسائی‘‘ ایک لفظ ہے، دو نہیں۔ آسودن، آساید ۔۔ ۔۔
  12. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    تہادوا ۔۔۔۔۔۔ یہاں بھی الف خالی کا تقاضا ہے۔ واللہ اعلم
  13. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    داد دستد ۔۔۔ اس کو ’’داد و ستد‘‘ (واوِ عطف کے ساتھ) ہونا چاہئے۔ بہدایا کو بہتر ہے کہ بہ ہدایا لکھیں۔ اس حدیث میں اعراب کی اہمیت سہ چند ہے۔ تہادوا اور تحابوا ۔۔ میں بلترتیب دال اور با پر شد ہے۔ ما بعد واوِ معروف۔
  14. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    ایکہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کو الگ الگ لکھنا بہتر ہے۔ اے کہ ۔۔۔ ای کہ (یے کی شکل کوئی بھی ہو سکتی ہے) ظفر علی خان کے شعر میں دوسرا لفظ (انساں) نون غنہ کے ساتھ ہونا چاہئے تھا۔ درجہ کو ۔۔ درجے کو ۔۔۔ یہ آپ خود دیکھ لیجئے گا۔ واللہ اعلم۔
  15. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    یہاں میری عقل کر نہیں کے کا تقاضا کرتی ہے۔ واللہ اعلم
  16. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    اس مصرعے میں کوئی ایک لفظ لکھنے سے رہ گیا ہے۔
  17. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    سکول کے زمانے میں "اربعینِ نووی" کے حوالے سے یہ حدیث پڑھی تھی۔ اس میں اثماً کی جگہ کذباً ہے۔ انسان کے جھوٹا ہونے کو یہی بہت ہے کہ وہ جو سنے ہر ایک کو بتا دے یا بتاتا پھرے ۔۔ متن کے تھوڑے تھوڑے فرق کے ساتھ بھی بہت ساری روایات ملتی ہیں۔ واللہ اعلم۔
  18. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    آنکھ بند نہ کر ۔۔۔ درست لگتا ہے اس پر مجھے پورا اعتماد نہیں ہے، دیکھ لیجئے گا، جیسے بھی ہے؛ محمد وارث صاحب کی توجہ حاصل کیجئے۔
  19. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    قیاس غالب ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نیک بخت آن کسی کہ می نبرد رشک بر نیک بختیء دِگراں سختیء روزگار نادیدہ پند گیرد ز سختیء دِگراں کسی، کسے؛ دونوں طرح لکھنا درست ہے۔
  20. محمد یعقوب آسی

    اربعینِ جامی

    اس مصرعے کی املا بھی دیکھ لیجئے گا۔
Top