شہر میں ظلم و ستم ہوتا رہا
نظم اک ہم سے ادا ہو نہ سکی
نہیں بھائی! نظم کہنا ظلم و ستم کا مداوا نہیں، ہاں اس بات کا مظہر ضرور ہے کہ نظم کہنے والے کے احساسات ہنوز مرے نہیں۔ مضمون پھر بھی قابلِ قبول ہے مگر کمزور۔
نظم ادا کرنا محاورہ نہیں ہے۔ نظم لکھنا، نظم پڑھنا بھی کہتے ہیں مگر "نظم کہنا" مستحسن ہے۔